کیلی فورنیا(نیوز ڈیسک)امریکی تاریخ کی بدترین آگ کو بجھانے کے لیے فائر فائٹرز پر مشتمل پہلی بیرونی امداد کیلفورنیا پہنچ گئی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق میکسیکو نے کیلیفورنیا میں فائر فائٹرز کی ایک ٹیم بھیجی ہے تاکہ لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ سے نمٹنے میں مدد کی جا سکے۔

میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے ایکس پر لکھا کہ امدادی گروپ لاس اینجلس، کیلیفورنیا کے لیے روانہ ہو رہا ہے، جس میں فائر فائٹرز میکسیکو اور کیلیفورنیا کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں اور دو طیاروں کے سامنے رن وے پر کھڑے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ملک یکجہتی کا ملک ہیں۔

کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے تعیناتی کے اعلان کے بعد ایکس پر پوسٹ کردہ ایک پیغام میں میکسیکو کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے لکھا کہ کیلیفورنیا لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ کو بجھانے کے لیے کام کرنے پر صدر شین بام کی حمایت پر تہہ دل سے شکر گزار ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فائر فائٹرز لاس اینجلس

پڑھیں:

دو کروڑ کے قریب یمنی باشندوں کو امداد کی ضرورت، اقوام متحدہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جنوری 2025ء) اقوام متحدہ کی ہیومینیٹیرین ایجنسی (OCHA) کی عبوری سربراہ جوائس ایمسویا کے مطابق، ''یمن میں لوگ بدستور انسانی اور تحفظ کے حوالے سے شدید بحرانی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘

اقوام متحدہ کی اس ایجنسی کی طرف سے یمنی باشندوں کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد کی اپیل کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ بحران مزید بدتر ہو گا۔

مشرق وسطی: یمن کے متعدد علاقوں پر اسرائیل کے فضائی حملے

یمن کے حوثی باغی کون ہیں؟

ایمسویا کے مطابق 17 ملین کے قریب انسان، جو اس ملک کی مجموعی آبادی کا تقریباﹰ نصف بنتے ہیں، خوراک کی اپنی بنیادی ضروریات بھی پورا نہیں کر سکتے۔

جوائس ایمسویا کے بقول، ''یمن میں کم از کم 19.5 ملین افراد کو اس سال انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد اور تحفظ درکار ہوں گے۔

(جاری ہے)

‘‘

اس تعداد کے علاوہ اندازوں کے مطابق 48 لاکھ کے قریب افراد داخلی طور پر بے گھر بھی ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کی تقریباﹰ نصف تعداد کی بھوک کے سبب نشوونما متاثر ہو رہی ہے۔ دوسری طرف ہیضے کے پھیلاؤ کے سبب ملکی طبی نظام پہلے ہی مشکلات سے دو چار ہے۔

اقوام متحدہ کے یمن کے لیے خصوصی ایلچی ہانس گرُنڈبرگ نے حال ہی میں یمنی دارالحکومت صنعاء کا دورہ کیا ہے، جو ایران نواز حوثی باغیوں کے کنٹرول میں ہے۔

انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ وہاں ''جنگی تناؤ میں فوری کمی اور امن کے لیے حقیقی کوششوں کی ضرورت ہے۔‘‘

2014ء میں حوثی باغیوں کی طرف سے یمن کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کو دارالحکومت سے باہر دھکیل دینے کے بعد سے یمن خانہ جنگی کا شکار ہے۔ حوثی ملک کے شمالی حصے میں بھی کئی اہم شہروں کا کنٹرول سنبھالے ہوئے ہیں۔

مارچ 2015ء میں سعودی عرب کی سربراہی میں اتحادی افواج نے یمنی حکومت کو مضبوط کرنے کے لیے یمن میں حوثیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں شروع کی تھیں۔

اقوام متحدہ کی کوششوں سے اپریل 2022ء میں طے پانے والا جنگ بندی معاہدہ اس ملک میں کسی حد تک سکون کا سبب بنا اور دسمبر 2023ء میں مخالف فریقوں نے امن عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔

تاہم غزہ کی جنگشروع ہونے کے بعد حوثیوں نے اسرائیلی اہداف اور بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں بین الاقوامی تجارتی بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع کیا، جس کے بعد اسرائیل اور امریکہ کی طرف سے یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

ا ب ا/م م (اے ایف پی)

متعلقہ مضامین

  • کینال نکالنے، ڈیم باندھنے کی گنجائش نہیں، امداد قاضی
  • صحت کے عالمی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے 1.5 ارب ڈالر امداد کی اپیل
  • یوکرین: جنگ سے متاثرہ لوگوں کے لیے 3.32 ارب ڈالر امداد کی اپیل
  • دو کروڑ کے قریب یمنی باشندوں کو امداد کی ضرورت، اقوام متحدہ
  • کینیڈا اور میکسیکو امریکی صںعتی فضلے کی کچرا کنڈی بن گئے
  • لاس اینجلس میں لگی جنگلاتی آگ بے قابو ، 25 افراد ہلاک
  • بیرونی حکومتیں قانونی و سیاسی معاملات سے نیوٹرل ہوں‘ بیرسٹر علی ظفر
  • کیلیفورنیا کی آگ مزید پھیلنے کا خطرہ، سیاسی لڑائی بھی چھڑگئی
  • لاس اینجلس میں آگ کے باعث پہلی بار آسکرز کی منسوخی کا امکان
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کا دفاعی شراکت داری کو بیرونی مداخلت سے محفوظ رکھنے کا عزم