عمران خان کی مطالبات سے پسپائی اور پی ٹی آئی میں تقسیم کا بڑا دعویٰ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز

کراچی(آئی پی ایس) بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اپنے مطالبات سے پسپائی اور پی ٹی آئی میں تقسیم کے حوالے سے پیش گوئی سامنے آ گئی۔

تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سیاسی پیش گوئیوں کی وجہ سے مشہور منظور وسان نے اپنے بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور پارٹی سے متعلق پیش گوئی کی ہے۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پی پی رہنما منظور وسان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اب آہستہ آہستہ اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹیں گے اور ریلیف لینےکی کوشش کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی کے مطالبات کسی بھی صورت نہیں مانے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے جو پہلے مطالبات کیے تھے، ان سے بھی وہ پیچھے ہٹ جائیں گے۔ بانی پی ٹی آئی کا جو گزشتہ سال پریشر تھا، وہ نئے سال میں نظر نہیں آرہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی اور پارٹی کی پوزیشن کم ہوتی نظر آرہی ہے۔

منظور وسان نے مزید کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کے حق میں ٹرمپ نے کچھ کہا تو پھر ہم بھی ان کو Absolutely Not کہیں گے۔اب انٹرنیشنل حالات بدل چکے ہیں، کوئی کسی کے پریشر میں نہیں آئے گا۔
انہوں نے پیش گوئی کی کہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مختلف گروپس میں تقسیم ہوتے دیکھ رہا ہوں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مطالبات سے پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

مذاکرات کا تیسرا دور جاری، پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات سامنے رکھ دیے، عمران خان کی رہائی بھی شامل

اسلام آباد:حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکرات آئین قانون اور روایات کی بنیاد پر ہوں گے۔ نتائج پہلے سے ہرگز طے شدہ نہیں ہیں۔ حکومت کی کمیٹی میں 7 جماعتیں ہیں۔ تحریری مطالبات آنے پر تحریری جواب دیں گے، مطالبات آنے پر فوری جواب دینا ممکن نہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں مذاکراتی کمیٹی کے تیسرے اجلاس میں شرکت سے قبل عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ مذاکرات راستہ نکالنے کے لیے ہوتے ہیں اسی لیے کوشاں ہیں۔ اپوزیشن کو 31 جنوری سے پہلے جواب دے دیں گے۔ مذاکرات میں بھی کوئی معجزہ ہوسکتا ہے۔ باہر جہاں بھی مذاکرت ہو رہے ہوں، ہوتے رہیں ہمیں تو ہمارے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے سروکار ہے۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں مذاکرات کے تیسرے دور کا ان کیمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے۔ مذاکرات میں حکومت کی جانب سے 10 رکنی جبکہ اپوزیشن جماعتوں کا 6 رکنی وفد بھی شریک ہے۔
حکومتی ارکان میں سینیٹر عرفان صدیقی،اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ خان، خالد حسین مگسی، محمد اعجاز الحق ، فاروق ستار، عبدالعلیم خان ، چوہدری سالک حسین، سید نوید قمر، اور راجا پرویز اشرف شامل ہیں۔
اپوزیشن کی جانب سے قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور، اسد قیصر، صاحب زادہ محمد حامد خان، سینیٹر ناصر عباس اور سلمان اکرم راجا شامل ہیں۔
پہلے 2 مذاکراتی ادوار اسپیکر قومی اسمبلی کی صدارت میں ہو چکے ہیں، توقع ہے کہ آج مذاکرات میں اپوزیشن اپنے مطالبات سے تحریری طور پر حکومت کو آگاہ کردے گی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف نے پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کی تھی، اس میں بیرسٹر گوہر بھی تھے۔
علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ آرمی چیف سے میری ملاقات سیکیورٹی امور سے متعلق ہوئی تھی۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کھلے مذاکرات ہو رہے ہیں تو بیک ڈور کی ضرورت نہیں۔ ان کا کہنا تھا امریکی صدر کی حلف برداری کی تقریب کے لیے بلاول بھٹو کو کوئی دعوت نامہ نہیں آیا، وائٹ ہاوس نے آفیشلی کسی کو دعوت نامہ نہیں دیا، اگر آفیشل دعوت نامہ دکھا دیں تو میں مان لوں گا۔ یہ 25 ہزار ڈالر کی ٹکٹ خرید کر جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات ٹھس، عمران، بشریٰ کرپٹ قرار پا گئے
  • عمران خان ،بشریٰ بی بی کو سزا،لیگی رکن اسمبلی و دیگر کا جشن، مٹھائی تقسیم
  • بانی پی ٹی آئی کو سزا، فیصل واوڈا نے ایک اور دعویٰ کردیا
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا؛ لیگی  رکن اسمبلی و دیگر کا جشن، مٹھائی تقسیم
  • 190ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا، فیصل واوڈا نے ایک اور دعویٰ کردیا
  • ’عمران خان نے پارٹی سے نکالنا ہے تو بے شک نکال دیں‘ شیر افضل مروت
  • دھوکہ مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ نہیں عمران خان کے ساتھ ہو رہا ہے، جے یو آئی کا دعویٰ
  • دھوکا مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ نہیں عمران خان کے ساتھ ہو رہا ہے، جے یو آئی
  • مذاکرات کا تیسرا دور جاری، پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات سامنے رکھ دیے، عمران خان کی رہائی بھی شامل
  • شیخ وقاص اکرم علی امین گنڈا پور کی نہیں پارٹی کی ترجمانی کرے:عمران خان