استور، پاک فوج نے بیمار شخص کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
ریسکیو آپریشن میں دو ہیلی کاپٹرز نے حصہ لیا۔ مریض کو ابتدائی طبی امداد کے بعد منی مرگ پہنچایا گیا، جہاں مزید طبی استحکام کے اقدامات کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج نے ضلع استور کے دور افتادہ اور دشوار گزار علاقے میں ایک اور شاندار ریسکیو آپریشن انجام دیا۔ ٹٹوال کے رہائشی شہری بشیر کو شدید تکلیف میں قمری سیکٹر میں قائم فوجی پوسٹ پر پہنچایا گیا۔ پاک فوج کے میڈیکل عملے نے فوری طور پر ابتدائی طبی امداد اور زندگی بچانے والی طبی سہولیات فراہم کیں۔ مریض کی تشویشناک حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے اور سخت موسمی حالات کے باوجود پاک فوج نے فوری طور پر ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ ریسکیو آپریشن جلد از جلد ممکن بنایا جا سکے۔ ریسکیو آپریشن میں دو ہیلی کاپٹرز نے حصہ لیا۔ مریض کو ابتدائی طبی امداد کے بعد منی مرگ پہنچایا گیا، جہاں مزید طبی استحکام کے اقدامات کیے گئے۔ بعد ازاں، مریض کو بروقت سی ایم ایچ اسکردو منتقل کیا گیا، جہاں اس کا مکمل علاج جاری ہے۔ علاقے کے عوام نے اس مشکل آپریشن میں شریک پاک فوج کے افسران اور جوانوں کو عوام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنی پیشہ وارانہ مہارت اور انسانی ہمدردی کے تحت ایک قیمتی جان بچائی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ریسکیو آپریشن پاک فوج
پڑھیں:
کوئٹہ‘ اسپتالوں میں جاری بائیکاٹ سے مریض اذیت کا شکار
کوئٹہ: ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث سول اسپتال میں او پی ڈی بند ہے جس کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہےکوئٹہ‘ اسپتالوں میں جاری بائیکاٹ سے مریض اذیت کا شکار
کوئٹہ: بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ کے اسپتالوں میںجی ایچ اے کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں او پی ڈی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس کی سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز اور نان ایمرجنسی آپریشن تھیٹر سروسز کا بائیکاٹ کاسلسلہ ایک بار پھر سے جاری و ساری ہے، جس کی وجہ سے گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال کے باعث اسپتالوں میں آئے ہوئے مریض سخت اذیت کا شکار ہیں۔
مذکورہ صورتحال کے پیش نظر گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ رہنماﺅں کی گرفتاری اور درج مقدمات پر بائیکاٹ کیا جا رہا ہے، ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات نہیں مانے جائیں گے اس وقت تک ہڑتالوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اسپتال آئے اذیت کا شکار ایک شخص نے کہا ہے کہ مسلم باغ سے مریض لے کر آیا ہوں، مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ یہاں بی ایم سی اسپتال میں کوئی ڈاکٹر ہی نہیں، جس کی وجہ سے لوگ اپنے پیاروں کا علاج سرکاری اسپتالوں میں کرانے کے بجائے اب نجی اسپتالوں سے کرا رہے ہیں۔