لاس اینجلس کی آگ 6 روز بعد بھی بے قابو، ہلاکتوں کی تعداد 24 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگی آگ پر 6 روز بعد بھی قابو نہ پایا جا سکا۔
امریکی میڈیا کے مطابق لاس اینجلس کے جنگلات سے شروع ہو کر وسیع رقبے کو اپنی لپیٹ میں لینے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 24 ہوگئی ہے جبکہ 16 افراد لاپتا ہیں۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آگ پر مکمل قابو پانے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ آگ بجھانے کے آپریشن میں سیکڑوں فائرانجنز، ہزاروں فائر فائٹرز، واٹر ٹینکر اور 60 طیارے حصہ لے رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق لاس اینجلس میں لگی آگ کو مشرقی علاقے کی طرف پھیلنے سے روکنے کے لیے طیاروں سے پانی اورآگ بجھانے والے مادے کا اسپرے کیا جارہا ہے۔ تیز ہواؤں کے تھپیڑوں کے باعث فائرفائٹرز کو مشکلات کا سامنا ہے۔ علاقائی حکام نے پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے اور دھوئیں کے باعث دور دراز علاقوں میں بھی ہزاروں افراد کو اپنے گھر چھوڑنا پڑے ہیں۔
امریکہ کے محکمہ موسمیات (نیشنل ویدر سروس) خبردار کیا ہے کہ سانتا اینا کی تیز ہوائیں صورتحال کو خراب کر سکتی ہیں۔ لاس اینجلس اور وینٹورا کاؤنٹیز میں پیر کے آخر سے منگل کی صبح تک 30 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے جن کی رفتار کسی بھی وقت 70 میل فی گھنٹہ ہو سکتی ہے۔ شدید موسمی حالات کے باعث آگ کے مسلسل بڑھنے کا خدشہ ہے۔ آگ کے باعث اب تک ایک لاکھ افراد نقل مکانی پرمجبور ہوچکے ہیں اور ہالی ووڈ اسٹارز سمیت درجنوں مہنگے مکانات راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس کے باعث
پڑھیں:
غزہ میں شہداء کی تعداد 51 ہزار تک جا پہنچی، پانی کا بطور ہتھیار استعمال!
عالمی برادری خصوصا امت مسلمہ کی مکمل خاموشی میں غزہ کے عوام کیخلاف غاصب و سفاک صیہونی رژیم کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ آج جنگ کے 554ویں روز بھی قابض و سفاک صیہونی مرڈر مشین غزہ میں ہر اُس چیز کو انسانیت سوز بمباری کا نشانہ بنا رہی ہے کہ جسمیں زندگی کا ذرا سا رنگ بھی باقی ہو! اسلام ٹائمز۔ جنگ غزہ کے آغاز کو 1 سال، 6 ماہ اور 6 دن گزر چکے ہیں جبکہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد قابض صیہونی رژیم کے وحشیانہ حملوں کا نیا دور 18 مارچ کے روز شروع ہوا جس کے بعد سے وہ پہلے سے بھی کہیں بڑھ کر بے دردی کے ساتھ بے گناہ فلسطینی عوام کا اجتماعی قتل عام کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں آج غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 21 شہداء اور 64 زخمیوں کو غزہ کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق 18 مارچ 2025 سے لے کر اب تک فلسطینی شہداء کی تعداد 1 ہزار 563 ہو گئی ہے جبکہ 4 ہزار 4 فلسطینی شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت نے یہ اعلان بھی کیا کہ 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت کے متاثرین کی کل تعداد بھی بڑھ گئی ہے جن میں 50 ہزار 933 شہید اور 1 لاکھ 16 ہزار 45 زخمی شامل ہیں۔
علاوہ ازیں قابض و سفاک اسرائیلی فوج غزہ کے نہتے عوام کے خلاف "پینے کے پانی" کو بھی بطور "ہتھیار" استعمال کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں غزہ کے سرکاری اطلاعاتی دفتر نے اعلان کیا ہے کہ قابض صیہونی رژیم غزہ میں پینے کے پانی کی ترسیل کے لئے ضروری پانی، بجلی و ایندھن کے بنیادی انفراسٹرکچر کو بھی انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ نشانہ بنا رہی ہے۔ غزہ کے اس سرکاری ادارے کے مطابق، قابض صیہونی رژیم نے شہر غزہ کے مشرقی حصے اور صوبے غزہ کے وسطی حصے میں واقع "مکورت" کمپنی کی جانب سے بچھائی گئی پانی کی 2 بڑی پائپ لائنوں کو بھی تباہ کر دیا ہے جن کے ذریعے 7 لاکھ سے زائد لوگوں کو پانی فراہم کیا جاتا تھا۔ غزہ کے انفارمیشن آفس نے مزید بتایا کہ قابض اسرائیلی رژیم نے دیر البلح واٹر پاور پلانٹ کو سپلائی دینے والی بجلی کی لائن بھی منقطع کر دی ہے جس سے 8 لاکھ لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ اس تنظیم نے اعلان کیا کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں 90 فیصد سے زائد پانی اور سیوریج کے بنیادی ڈھانچے کو بھی تباہ کر ڈالا ہے۔ غزہ کے انفارمیشن آفس نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) سے مطالبہ کیا کہ وہ "پانی کے بطور ہتھیار استعمال" پر بھی قابض صیہونی رژیم کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے اور تاکید کی کہ قابض صیہونی رژیم، واشنگٹن اور اس کے مذموم ساتھی ہی غزہ کے 24 لاکھ باشندوں کی زندگیوں کے ذمہ دار ہیں!!