کراچی میں تیز ہوائیں، سردی کی شدت میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
شہرِ کراچی میں تیز ہواؤں کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق آج کم سے کم درجۂ حرارت 10.5ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم سرد اور خشک رہنے کا امکان ہے۔
شہر میں وقفے وقفے سے تیز ہوائیں چلنے کا بھی امکان ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا ہے کہ کراچی میں پچھلے 6 سے 7 دن سے درجۂ حرارت 9 سے 10 رہا ہے، آج کراچی میں دوپہر کے بعد تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
کراچی میں کم سے کم درجۂ حرارت 9 سے 11 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ آج کراچی میں دن میں بھی زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 24 سے 25 رہنے کا امکان، کراچی میں سردی کی موجودہ لہر 17 جنوری تک جاری رہنے کی توقع ہے۔
کراچی میں شمال مشرق سے چلنے والی ہواؤں کی رفتار 20 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے جن میں نمی کا تناسب 65 فیصد ریکارڈ ہوا ہے۔
شمالی بلوچستان میں موسم شدید سرد
دوسری جانب وادیٔ کوئٹہ اور گرد و نواح میں مطلع جزوی ابر آلود اور موسم سرد ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق بلوچستان کے بیشترعلاقوں میں 20 جنوری کے بعد بارش کا امکان ہے۔
بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور خشک جبکہ پہاڑی علاقوں میں شدید سرد رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے شمال مغربی اضلاع میں شام اور رات کو مطلع جزوی ابر آلود رہے گا۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا کے بالائی علاقوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بارش اور برف باری کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کا امکان ہے کراچی میں
پڑھیں:
کراچی تا چمن ہائی وے کے منصوبے میں ہر پاکستانی کا حصہ، سب کے شکر گزار ہیں، سرفراز بگٹی
وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کا کراچی سے چمن ہائی وے کی تعمیر دیرینہ مطالبہ تھا، وفاقی حکومت اور عوام پاکستان کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے لیے اس جگہ پر ہائی وے کی تعمیر کے تحفے پر شکر گزار ہوں، اس عمل میں ایک ایک پاکستانی کا حصہ ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ شاہراہ سب سے زیادہ مصروف ہوتی ہے، سنگل سڑک ہونے کی وجہ سے یہاں حادثات بہت زیادہ ہوتے ہیں، لوگوں نے اسے خونی شاہراہ کا نام دے دیا تھا، ہم اسی لیے کہتے ہیں کہ تمام مسائل کا حل ڈائیلاگ، پارلیمنٹ اور سیاسی فورم ہے، ہر مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ باقی ماندہ رقم کچھی کینال کے فیز ٹو پر خرچ کی جائے گی، 24 سال قبل شروع کیا گیا یہ منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہوسکا تھا، یہ منصوبہ بلوچستان کے لوگوں کے لیے زرعی انقلاب لائے گا، اور براہ راست ہزاروں لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع ملیں گے۔
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ میں وزیراعظم کا بلوچستان کے عوام کی جانب سے شکریہ ادا کرتا ہوں، کہ انہوں نے ان منصوبوں کو اعلان کیا، پاکستان کے ایک ایک فرد کو پہنچنے والا فائدہ ایک پیچھے رہ جانے والے بھائی کو دینے کا جذبہ قابل قدر ہے، ہم پاکستان کے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کراچی سے چمن کی شاہراہ اور کچھی کینال منصوبے کے حوالے سے مجھے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا حصہ بناکر عزت دی گئی، میں اس پر وزیراعظم اور کابینہ ارکان کا شکر گزار ہوں، میں صدر پاکستان اور تمام دیگر اسٹیکہولڈرز کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے ہم اسمگلنگ کا خاتمہ کرکے تجارت کی حوصلہ افزائی کریں گے، وفاقی حکومت کا بھی یہی مشن ہے، ہم لوگوں کو اسمگلنگ سے نکال کر کاروبار کی جانب راغب کرنے کے لیے اقدامات کریں گے، آنے والے بجٹ میں بھی عوام کو سہولتوں کی فراہمی ہماری ترجیح ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان کی ترقی بلوچستان سے شروع ہوگی، جب ترقی کا آغاز ہونے لگتا ہے، تو دشمن حرکت میں آجاتا ہے، ہم نے تمام شاہراہیں کلیئر کرالی ہیں، ان شا اللہ ہم اس بڑے چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تمام لوگوں کو سیاسی حقوق حاصل ہیں، اس وقت بھی اسمبلی میں ایسے لووگ موجود ہیں، جو کئی نسلوں سے اسمبلیوں میں موجود ہیں، وزارتوں پر رہے، ہر شہری کو ووٹ کا حق حاصل ہے، نئے نئے لوگ بھی سیاست میں آتے رہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سردار اختر مینگل سمیت سب کو احتجاج کا حق حاصل ہے، تاہم حکومت طے کرے گی کہ آپ کو احتجاج کس مقام پر کرنا ہے، دوسری بات یہ ہے کہ آپ یہ بھی دیکھیں کہ احتجاج کس مقصد کے لیے کیا جارہا ہے، دہشتگردوں کے حامی بن کر جتھے لے کر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ عدالتیں فیصلہ کریں گی کہ ماہ رنگ بلوچ کے مقدمات کا کیا کرنا ہے، پہلی بار بلوچستان میں ترقیاتی اسکیموں میں 80 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، وفاقی ترقیاتی اسکیموں میں مختص کردہ رقوم اور ان سے ریلیز کی گئی رقوم بہت کم ہوتی تھیں، تاہم اس بار بلاول بھٹو کی کوششوں سے وفاقی اسکیموں کی شرح اور ان کے لیے جاری ہونے والی رقوم تاریخی سطح پر ہیں۔
Post Views: 2