اڈیالہ جیل کی سخت سکیورٹی؛ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت بھی ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
راولپنڈی:
اڈیالہ جیل میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کی وجہ سے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت بھی آج ملتوی کردی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج جج امجد علی شاہ کے روبرو اڈیالہ جیل میں ہونی تھی، تاہم عدالت نے سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ؛ ایک اور ملزم پر فرد جرم عائد، کیس کی سماعت روزانہ ہوگی
جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں زیر سماعت دیگر عدالتی امور اور سیکورٹی کے باعث ملتوی کی گئی، جس کے بعد اب آئندہ سماعت پر بیان ریکارڈ کروانے کے لیے استغاثہ کے 5گواہان طلب کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ نیب کے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا فیصلہ آج سنایا جانا تھا، جس کی وجہ سے اڈیالہ جیل میں سکیورٹی سخت کی گئی تھی، جس کی وجہ سے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ملتوی کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل میں
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کے عوام فتنتہ الخوارج کیخلاف متحد، دہشت گردوں کو گاؤں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا
خیبر پختونخوا کی غیور عوام فتنہ الخوارج کیخلاف مزاحمتی دیوار بن گئی۔ پاک فوج دہشتگردی کیخلاف جاری جنگ میں بے شمار قربانیاں دے رہی ہے۔ کے پی عوام نے فتنہ الخوارج کیخلاف شدید مزاحمت کا آغاز کردیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق دہشتگردی کیخلاف خیبرپختونخوا کی عوام بھی میدان عمل میں آگئی، کے پی عوام نے فتنہ الخوارج کیخلاف شدید مزاحمت کا آغاز کردیا۔
عوام نے فتنہ الخوراج کو نہ صرف بھاگنے پرمجبور کیا بلکہ جہنم واصل بھی کیا۔ خطے میں امن کے قیام کے لیے عوامی سطح پر اُبھرنے والے نئے جذبے کو نمایاں کیا ہے۔
فتنہ الخوراج دہشتگردوں نے ڈی آئی خان اورڈیرہ غازی خان کے سرحدی گاؤں میں گھسنے کی کوشش کی، تاہم 12 دیہاتیوں نے فوری ردعمل دیتے ہوئے زبردست مزاحمت کی۔
عوام نے دہشت گردوں کو گاؤں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا، واقعے کے بعد دو قریبی دیہات کے عمائدین نے بڑے اجتماع کا انعقاد کیا۔
اجتماع میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی دہشتگرد کو گھسنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
عوامی سطح پر یہ اتحاد دہشت گردوں کے خلاف واضح پیغام ہے۔
مزید برآں سکیورٹی فورسز، پولیس اورویلیج ڈیفنس کمیٹی نے فتنہ الخوراج کے 3 دہشتگرد جہنم واصل کئے، توئی کھلہ میں فتنہ الخوراج کے دہشتگردوں نے پولیس اہلکاروں کے گھروں پر حملہ کیا، اس حملے کا مقصد پولیس اہلکاروں کو اغوا کرنا تھا۔ دہشتگردوں کیخلاف مقامی لوگوں اور پولیس نے بھرپور مزاحمت کی، جس کے نتیجے میں3 دہشت گرد جہنم واصل ہوئے۔ سکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچ کر مارے گئے خوراجیوں کی لاشیں قبضے میں لیں۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ یہ واقعات عوام اور سکیورٹی فورسز متحد ہوکردہشتگردی کیخلاف مضبوط دفاع تشکیل دے رہی ہیں، عوام اور سکیورٹی فورسزکا یہ اتحاد بلاشبہ ملک میں قیام امن کیلئے ایک مثبت پیش رفت ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ سکیورٹی اداروں کے ساتھ عوام کا کھڑا ہونا فتنہ الخوراج کیلئے بری خبر ہے، عوام اپنے بچوں کے بہتر اور پرامن مستقبل کیلئے جان کی پرواہ بھی نہیں کرینگے، عوام کا سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر لڑنا ہمارے جوانوں میں ایک نئی روح پھونک دے گا۔