پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان  نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس نہیں، ایجنڈا ہے جس سے عمران خان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ  بانی پی ٹی آئی کو ٹرسٹ کی پراپرٹی پر ایک علم کا شہر آباد کرنے کے مقدمہ میں سزا دی جا رہی ہے، یہ کیس نہیں، یہ ایجنڈا ہے جس سے بانی  اور پی ٹی آئی کو کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ سب سیاست ہے، سزا سے پہلے کیا فرق پڑا تھا۔

بابر اعوان  نے کہا کہ  بشری بی بی یا نوجوانوں کو جو ملٹری کسٹڈی میں بھی رہے، جو نوجوان ملٹری کسٹڈی میں رہے، معافی بھی نہیں مانگی، ان کا باہر نکلنے پر شاندار استقبال کیا گیا، جو کچھ ہو رہا ہے یہ کینگرو کارروائی ہے، ایسا مقدمہ جس کا فیصلہ جج نے سنانا ہے وہ سوشل میڈیا پر پہلے ہی سنایا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نجومی سوشل میڈیا پر بانی پی ٹی آئی کی سزا کا اعلان کر رہے ہیں، کہہ رہے ہیں کہ اس مرتبہ بہت لمبا 72 صفحوں والا فیصلہ آئے گا، یہ کیسی عدالت ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسا نظام انصاف ہے؟ سپریم کورٹ بھی اس پر خاموش ہے، یہ جلدی میں اس لیے ہیں کہ گلوبل اور ریجنل تبدیلیاں آ رہی ہیں، عارضی نظام حکومت اور فرضی فارم 47 والوں کا کوئی مستقبل باقی نہیں رہا، ان کا ٹائم آگیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی

پڑھیں:

عمران کو 14، بشریٰ بی بی کو 7 سال قید بامشقت و جرمانے کی سزا، 190 ملین پاؤنڈ کیس کا تحریری فیصلہ جاری

190 ملین پاؤنڈ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔

تحریری فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی القادر ٹرسٹ کیس میں بدعنوانی اور کرپٹ پریکٹس کے مرتکب قرار پائے گئے، انہیں نیب آرڈیننس 1999 کے تحت مجرم قرار دیا جاتا ہے، بانی پی ٹی آئی کو 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کو کرپشن میں سہولت کاری اور معاونت پر مجرم قرار دیا جاتا ہے، انہیں 7 سال قید بامشقت اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے جبکہ القادر ٹرسٹ کی پراپرٹی وفاقی حکومت کے سپرد کی جاتی ہے۔

بشریٰ بی بی کو کمرۂ عدالت سے تحویل میں لے لیا گیا

190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرۂ عدالت سے تحویل میں لے لیا گیا۔

تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دونوں مجرموں کو 4 مارچ 2021ء میں ڈونیشن قبولیت کی دستاویز پر دستخط کرنے پر نتائج بھگتنا ہوں گے، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کے جوائنٹ اکاؤنٹ کے دستخط کنندہ ہیں، اس مقدمے کا زیادہ تر دارومدار دستاویزی ثبوتوں پر ہے۔

تحریری فیصلے کے مطابق شہادتوں کے جواب میں ملزمان کے وکلاء دفاع فراہم نہیں کر سکے، القادر ٹرسٹ کیس میں پراسیکیوشن اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس، عمران 14، اہلیہ کو 7 سال قید: بشریٰ بی بی عدالت سے گرفتار، القادر یونیورسٹی ٹرسٹ ضبط، سرکاری کنٹرول میں دیدیا گیا
  • عمران خان کا 14 سال قید بامشقت سزا کے بعد کارکنوں کیلئے سوشل میڈیا پر اہم بیان
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس، ‏بانی پی ٹی آئی عمران خان کا سزا کے بعد پہلا بیان آ گیا
  • القادر ٹرسٹ کیس میں سزا سنائے جانے پر عمران خان نے علیمہ خان کو کیا کہا؟
  • عمران کو 14، بشریٰ بی بی کو 7 سال قید بامشقت و جرمانے کی سزا، 190 ملین پاؤنڈ کیس کا تحریری فیصلہ جاری
  • پاکستان: القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کو چودہ برس کی سزا
  • آج القادر کیس کا فیصلہ مزید مؤخر نہیں ہو گا: بیرسٹر سیف
  • القادر ٹرسٹ میں عمران خان کو 14سال قید کی سزا قانون کی حکمرانی کا مظہر ہے،فردوس عاشق اعوان
  • القادر ٹرسٹ کیس۔ کرپشن کی ننگی داستان
  • القادر ٹرسٹ کیس میں یہ مجھے سزا دے کر پوری دنیا میں اپنا مذاق بنوائیں گے، عمران خان