عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ آج پھر مؤخر
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ آج پھر مؤخر WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز
راولپنڈی: 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ آج پھر مؤخر کردیا گیا ہے۔ سماعت میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ پیش نہیں ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت میں آج پھر 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کیس کا فیصلہ مؤخر کردیا۔ کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی۔
سماعت سے قبل احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا اڈیالہ جیل پہنچے جب کہ نیب پراسیکیوٹر چوہدری نذر، نیب لیگل ٹیم کے ممبران عرفان احمد،سہیل عارف اور اویس ارشد، احتساب عدالت اسلام آباد کا عملہ اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا سلمان اکرم راجا ایڈووکیٹ اور دیگر بھی جیل پہنچے تھے۔
اس موقع پر اڈیالہ جیل کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی، جس میں لیڈیز پولیس اہلکاروں سمیت ایلیٹ فورس کے تازہ دم دستے بھی شامل تھے۔ اسی طرح اڈیالہ جیل گیٹ نمبر 5 پر سکیورٹی ہائی الرٹ کی گئی تھی اور داخل ہونے والے سرکاری اہلکاروں کی بھی جامہ تلاشی لی جا رہی تھی۔
اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی عدالت پہنچیں، تاہم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی خود عدالت میں پیش نہیں ہوئے، جس پر عدالت نے کیس کا فیصلہ مؤخر کردیا جو اب 17 جنوری کو سنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاونڈز ریفرنس کا فیصلہ آج اڈیالہ جیل میں سنایا جانا تھا، جس کے لیے احتساب عدالت کے عملے نے بانی پی ٹی آئی کے وکلا کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا تھا۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے تصدیق کی تھی کہ احتساب عدالت اسلام آباد کے عملے نے باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے کہ آج 190 ملین پاونڈ ریفرنس کا فیصلہ اڈیالہ جیل میں سنایا جائے گا۔
قبل ازیں احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا فیصلہ دو مرتبہ موخر کیا تھا، ٹرائل کی آخری سماعت گزشتہ سال 18 دسمبر کو اڈیالہ جیل میں ہوئی تھی۔ یہ فیصلہ آج بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی موجودگی میں سنایا جانا تھا، تاہم دونوں آج پیش نہیں ہوئے، جس پر عدالت نے فیصلہ آج تیسری بار بھی مؤخر کردیا۔
اس سے پہلے 23 دسمبر کو کیس کا فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی، تاہم عدالت نے فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ ملتوی کرکے 6 جنوری مقرر کی تھی اور اس کے بعد کیس کا فیصلہ سنانے کی تاریخ 13 جنوری مقرر کی گئی تھی۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا، عمران خان کے خلاف یہ واحد کیس ہے جس کا ٹرائل ایک سال تک چلا۔ نیب نے 13 نومبر 2023 کوعمران خان کی گرفتاری ڈالی، 17 دن تک عمران خان سے اڈیالا جیل میں تفتیش کے بعد یکم دسمبر 2023 کو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائرکیا۔
عدالت نے 27 فروری 2024 کو عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی، 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں آج35 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے۔
ایک سو نوے ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلیٰ پرویزخٹک، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے بھی بیان ریکارڈ کروایا۔
ایک سو نوے ملین پاؤنڈ ریفرنس میں 4 مرتبہ جج تبدیل ہوئے، سماعت پہلے جج محمد بشیر نے کی پھر سماعت جج ناصر جاوید رانا نے کی اس کے بعد ریفرنس جج محمد علی وڑائچ اور پھر دوبارہ جج ناصرجاوید رانا کے پاس آیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عمران خان اور کیس کا فیصلہ ملین پاؤنڈز کا فیصلہ آج اور بشری آج پھر
پڑھیں:
خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری مؤخر کیوں کی گئی؟
خیبر پختونخوا حکومت نے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی جانب سے تنقید کے بعد خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز مجوزہ بل کی فوری منظوری مؤخر کرکے اراکین اسمبلی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے اور آج انہیں بریفنگ دی جائے گی۔
اسپیکر آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق آج اسمبلی جرگہ ہال میں حکومت کی جانب سے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 پر بریفنگ ہو گی۔ جس میں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی، اراکین اسمبلی اور کابینہ ممبران شرکت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق بریفنگ متعلقہ محکمے کے حکام دیں گے اور اراکین کی مجوزہ بل کے حوالے سے تحفظات کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ حکومت کی کوشش ہے کہ مجوزہ بل کو بغیر کسی ترمیم کے پاس کیا جائے اور اس لیے اراکین کو اعتماد میں لینے کے لیے بریفنگ کا اہتمام کیا گیا۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل عمران خان کی اجازت کے بعد ہی منظور کیا جائے گا، تحریک انصاف
ذرائع نے مزید بتایا کہ اپوزیشن اراکین نے بل کو مسترد کیا ہے ساتھ حکومتی اراکین نے بھی بل پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کی وجہ سے حکومت میں بل پاس کرانے میں مشکل کا سامنا ہے۔ حکومتی اراکین نے اسمبلی اجلاس کے دوران خطاب میں بل کو صوبائی خودمختاری اور قدرتی وسائل پر قبضہ قرار دیا تھا۔
منگل کو اسمبلی میں بل پر بحثذرائع کے مطابق حکومت کی کوشش ہے کہ مجوزہ بل جلد ہی منظور کیا جائے اور آج بریفنگ کے دوران اراکین کو اعتماد میں لینے اور ان کے تحفظات دور کرنے کی کوشش ہو گی۔ جس کے بعد کل یعنی منگل کو مجوزہ بل اسمبلی میں زیر غور لایا جائے گا اور اس پر بحث ہو گی جس کے بعد حکومت کی کوشش ہو گی کہ اس سے پاس کیا جائے۔ تاہم اپوزیشن اور کچھ حکومتی اراکین اس بل پر شدید تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔
مجوزہ بل اور اس پر تحفظات کیا ہیں؟خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025، 139 صفحات پر مشتمل ہے۔ جس میں شروع میں لکھا ہے کہ اس بل کے ذریعے صوبے میں کان کنی کے شعبے کو جدید اور بین اقوامی معیار کے مطابق کرنا اور مقامی اور بین اقوامی کان کنوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی ہے۔
مزید پڑھیں: ‘ہماری معدنیات وفاق کے حوالے نہ کی جائیں‘، خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل متنازع کیوں؟
مائنز اینڈ منرلز ڈائریکٹوریٹمجوزہ بل میں صوبائی حکومت نے صوبے میں مائنز اینڈ منرلز ڈائریکٹوریٹ کے قیام کی تجویز دی ہے۔ جس کے ذریعے لائسنسنگ اور ایکسپلوریشن کی نگرانی ہوگی۔ جبکہ اس کے ساتھ مائنز اینڈ منرل فورس میں لائسنسنگ اور ایکسپلوریشن سیکشنز کے قیام کی سفارش کی گئی ہے۔
اگرچہ مجوزہ بل میں زمینداروں کے حقوق کے تحفظ اور مقامی کمیونٹیز کے لیے تربیت اور دیگر مواقع فراہم کیے گئے ہیں، لیکن یہ اس بارے میں واضح نہیں ہے کہ آیا مقامی افراد کو اپنے اپنے علاقوں میں کان کنی کے کاموں سے کوئی حصہ ملنا ہے کہ نہیں۔
منرل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن اتھارٹیبل میں منرل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن اتھارٹی کو بحال رکھا گیا ہے۔ منرل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن اتھارٹی کے اختیارات اور افعال کو 12 سے بڑھا کر 16 کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم: عالمی سرمایہ کاری کی جانب اہم پیشرفت
وفاق کو اختیاراتمجوزہ بل 2025 میں 2017 کی نسبت وفاق کو راستہ دیا گیا ہے۔ بڑے پیمانے پر کان کنی میں وفاقی کان کنی ونگ کی تجویز پر فیس، کرایہ اور رائلٹی کا جائزہ لینے کے لیے وفاق مداخلت کر سکے گا جبکہ بل میں وفاق یا وفاقی ادارے کو وسیع پیمانے پر مشاورتی کردار کی تجویز ہے۔ جو ریزرو قیمت، مالیاتی ضمانتیں، ماڈل معدنی معاہدے پر نظرثانی کے فارمولے پر نظرثانی کر سکے گا۔
بل میں بڑے پیمانے پر کان کنی کے لیے کم از کم 500 ملین کی سرمایہ کاری کی تجویز دی گئی ہے۔ بل کے مطابق سٹریٹجک معدنیات کی وضاحت اور مطلع حکومت کی طرف سے یا ایف آئی ایم اے کے ذریعے وفاقی معدنیات ونگ کی رہنمائی پر کی جائے گی۔ جبکہ نایاب زمینی معدنیات کی نشاندہی صوبائی حکومت یا وفاقی مائننگ ونگ کی رہنمائی پر ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ عمران خان گنڈاپور مجوزہ بل