القادر ٹرسٹ کیلئے پیسے بیرونِ ملک سے پاکستان آئے: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
بیرسٹر محمد علی سیف—فائل فوٹو
خیبر پختون خوا کے مشیرِ اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ ایسا کیس ہے جس میں پیسے بیرونِ ملک سے پاکستان آئے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ پیسے نہ بانیٔ پی ٹی آئی کے اور نہ بشریٰ بی بی کے اکاؤنٹ میں ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ القادر ٹرسٹ میں بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو کوئی ذاتی فائدہ نہیں ہوا۔
خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ ذمے دار لوگوں کو کرم معاہدے کی اونر شپ لینا پڑے گی۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا نے کہا کہ کرپشن وہ ہوتی ہےجس میں پیسہ غیر قانونی طور پر بیرونِ ملک منتقل کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شریف اور زرداری خاندان کی طرح بانیٔ پی ٹی آئی نے پیسہ بیرونِ ملک منتقل نہیں کیا۔
بیرسٹر سیف نے یہ بھی کہا کہ القادر یونیورسٹی ملک میں دینی اور عصری علوم کو فروغ دے رہی ہے جبکہ دیگر جعلی مقدمات کی طرح یہ مقدمہ بھی اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بیرونی سرمایہ کاری اور بزنس فورمز سے پاکستانی معیشت میں استحکام آ رہا ہے، وزیر اطلاعات
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے وزیراعظم شہباز شریف کے بیلاروس کے اہم دورے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اسے دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا یہ دورہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تعاون کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔
عطاءاللہ تارڑ نے بتایا کہ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران متعدد شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ اب اس تسلسل کو آگے بڑھاتے ہوئے زرعی مشینری، دفاع، دفاعی پیداوار سمیت مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ دورہ بیلاروس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بیلاروس کے صدر کا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کے ساتھ دیرینہ ذاتی تعلق ہے اور انہیں غیر رسمی عشایئے میں بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا ہے۔
عطاءاللہ تارڑ نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک سال میں پاکستان نے عالمی سطح پر فعال خارجہ پالیسی اپنائی ہے اور تنہائی سے نکل کر دنیا کے ساتھ مؤثر رابطے بحال کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہ اجلاس کی میزبانی کی، جبکہ مختلف عالمی رہنماؤں نے بھی پاکستان کا دورہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان منرلز انوسٹمنٹ فورم میں دنیا بھر سے 300 سے زائد ماہرین اور مندوبین نے شرکت کی، جو کہ ملک میں سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا مظہر ہے۔ بیرونی سرمایہ کار مختلف منصوبوں میں سرمایہ لگا رہے ہیں، جس سے معیشت کو استحکام مل رہا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق وزیراعظم کا یہ دورہ بیلاروس نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کو ابھرتی ہوئی معیشت کے طور پر پیش کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
Post Views: 3