Islam Times:
2025-04-13@16:00:24 GMT

گریٹر اسرائیل، امریکہ یا ظہور مہدی عج

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جسمیں تازہ ترین مسائل کے بارے نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کیجاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںرہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بدھ 8 جنوری کو قم میں خطاب کا تجزیہ و تحلیل 
شام میں بدلتی ہوئی صورتِ حال ۔۔۔۔۔ کیا ہونے والا ہے؟
تجزیہ نگار: انجنیئر سید علی رضا نقوی
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
تاریخ: 13 جنوری 2025

خلاصہ گفتگو و اہم نکات:
دشمن  کا کام جھوٹ بولنا اور حقیقت اور رائے عامہ کے افکار کے درمیان فاصلہ رکھنا ہے (رہبر معظم)
امید کو زندہ رکھنا میڈیا کا سب سے اہم کام ہے کہ دشمن کی حاکمیت کا بھرم توڑا جائے (رہبرِ معظم)
دشمن   کا کام تباہی کی دھمکیاں دینا ہے ،یہ پروپیگنڈہ ہے جس سے کچھ لوگ متاثر ہوجاتے ہیں۔(رہبرِ معظم)
ذرائع ابلاغ میں موجود افراد کاکام بنیادی اور اہم کام دشمن کی حاکمیت کے جھوٹے بھرم کے راز فاش کرنا ہے، اسے توڑنا ہے، دشمن کے پروپیگنڈے کو ناکام بنانا ہے (رہبرِ معظم)
رہبر معظم کا کہنا کہ میڈیا کے افراد جھوٹ کو پکڑ کر اس کا تجزیہ کرکے عوام کو حقیقت سے آشنا کریں
میدان جنگ سے  زیادہ بڑی جنگ میڈیا پہ ہورہی ہے
صیہونی اور مغربی میڈیا اپنے جھوٹے پراپیگنڈہ کے ذریعے دُنیا کو گمراہ کرنے کی ناکام کوششیں کرتا ہے
حق تو یہ ہے کہ دشمن کے بیانات کے باہمی تضادات ان کے جھوٹ کا بھانڈہ پھوڑ دیتے ہیں
دنیا میں سچ بولنے والے میڈیا کی پہچان مبالغہ آرائی نہ کرنا ہے
دشمن کے حکومتی میڈیا اور سوشل میڈیا کے موقف کا فرق سچائی سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے
صیہونی جھوٹا پراپیگنڈہ گریٹر اسرائیل کی بات تو کرتا ہے، مگر وہاں کی رائے عامہ اس کے ساتھ نہیں
اسرائیل کے عوام اس وقت اپنی حکومت اور فوج کی کاروائیوں کے خلاف ہیں
اردگان کاخواب  سلطنت عثمانیہ کا قیام کبھی بھی  شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا
اُردگان کی ترک حکومت آج بھی صیہونی حکومت کی سب سی بڑی پشت پناہ ہے
اُردگان گریٹر ترکی یاسلطنت عثمانیہ کا بے معنی خواب دیکھ رہا ہے
اسرائیل کی لائف لائن  تو ترکی اور اُردگان کی وجہ سے قائم ہے
لگتا یہ ہے کہ آنے والے وقت میں گریٹر اسرائیل اور گریٹر ترکی کا  قضیہ کھڑا ہوگا ہے
گریٹیسٹ اسرائیل کا جغرافیہ اور گریٹرترکی  کا جغرافیہ ایک ہی ہے
اور  ترکی یہ خام خیالی ہے کہ امریکہ اور اسرائیل اس کی مدد کریں گے
مستقبل میں جب بھی گریٹر اسرائیل اور گریٹر ترکی کا جھگڑا کھڑا ہوگا امریکہ اسرئیل کی حمایت کریگا
ترکی عراق ایران شام میں موجود "کرد" بھی اپنی سلطنت کا خواب ایک عرصہ سے دیکھ رہے ہیں
کرد کبھی بھی گریٹر ترکی اور گریٹر اسرائیل کی حمایت نہیں کرسکتے
کردوں کے ساتھ جو وعدے کئے جارہے ہیں ، گریٹر کردستان کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوگا
لگ یہ رہا ہے کہ ترکی اسرائیل ہنی مون پیریڈ ختم ہونے والا ہے
اس ساری کشمکش میں یمنی حوثی مجاہدین بہت اہم کرادر ادا کررہے ہیں
مستقبل میں بھی یمنی مجاہدین کی مزاحمت مزید طاغوت دشمن بن کر اُبھرے گی
یمنی مجاہدین اپنی جدو جہد کوظہور امام مہدی عج کا مقدمہ  جان کر  مزاحمت جاری رکھیں گے
 
شام میں بدلتی ہوئی صورتِ حال میں
چار خواب ۔۔۔ خواہشیں
شیطانی قوتوں کا خواب گریٹر اسرائیل
اردگان کا سلطنت عثمانیہ کا خواب
حماس کا خواب قدس و فلسطین کی آزادی
شیعان علی ؑ کا خواب ظہورِ مہدی عج
فیصلہ مستقبل میں ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!
کس کے خواب کی تعمیر ہورہی ہے؟؟؟
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گریٹر ترکی اور گریٹر کا خواب

پڑھیں:

“امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا

“امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :اس سال کے آغاز سے ہی امریکہ کی محصولاتی پالیسیوں سے دنیا بھر میں افراتفری پھیل گئی ہے نیز خود امریکی معاشرے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ گولڈ مین ساکس گروپ نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں آنے والے سال میں امریکہ میں کساد کے امکانات کو 35 فیصد سے بڑھا کر 45 فیصد کردیا گیا ہے۔ امریکہ کے دو سابق وزیر خزانہ لیری سمرز اور یلین نے امریکی محصولات کی پالیسی کو “بدترین خود کو نقصان پہنچانے والا” قرار دیا جس کی وجہ سے امریکہ دنیا بھر میں اپنی ساکھ کھو چکا ہے۔امریکہ کے “پاگل پن”کے برعکس، چین اپنے “استحکام” کے ساتھ دنیا میں یقین پیدا کر رہا ہے.

ٹیرف جنگ کے سامنے، چین نے بار بار کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔لیکن اگرلڑنا ہے،تو آخرتک ڈٹے رہیں گے. امریکہ کی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے چین نے جائز اورمناسب جوابی اقدامات اختیارکیے۔ یہ نہ صرف اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لئے ہے، بلکہ بین الاقوامی تجارتی قوانین اور بین الاقوامی عدل و انصاف کے لئے بھی ہے.چین کا “استحکام” اس اعتماد سے بھی آتا ہے کہ وہ اپنے معاملات کو اچھی طرح سے سنبھالنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی معیشت میں تیزی اور بہتری کا سلسلہ جاری رہا۔ سپر بڑی مارکیٹ، معیشت اور غیر ملکی تجارت کو مستحکم کرنے کے لئے پالیسیوں اور وافر ریزرو پالیسی ٹولز کے ساتھ، چین منفی بیرونی اثرات کے خلاف قوتیں پیدا کرنے ، پائیدار اور صحت مند معاشی ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے مکمل طور پر اہل ہے.ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے چین کھلی عالمی معیشت کی تشکیل کے لیے “مستحکم”عزم رکھتاہے۔

بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بدلتے ہوئے امریکہ کے مقابلے میں،چین معاشی ترقی کی زیادہ قابل اعتماد قوت ہے ۔چینی ثقافت میں “ہم آہنگی” کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے ،لیکن بالادستی کی مخالفت کی مضبوط روایت بھی ہے۔ چین اپنے استحکام سے قوانین اور انصاف کی حفاظت، گلوبلائزیشن کو کھلے پن اور تعاون کے صحیح راستے پر لے جانے کو فروغ دے رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین اور اسرائیل کے معاملے میں ڈپلومیسی ناکام ہوگئی ہے؛ماہر بین الاقوامی امور محمد مہدی
  • ایران امریکہ مذاکرات
  • اسرائیل اور ترکی کے درمیان لفظی جنگ حقیقی جنگ بن سکتی ہے؟
  • اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، 24 گھنٹے میں 20 فلسطینی شہید
  • گہرے سمندر میں رہائش کا خواب حقیقت کے قریب، برطانوی سائنسدانوں نے بڑا منصوبہ تیار کرلیا
  • اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں ہے، ظہور بلیدی
  • جنگ، بھوک اور بیماریوں سے لڑتے اہل غزہ کو اسرائیل کہاں دھکیلنا چاہتا ہے؟
  • گریٹر اسرائیل منصوبے کی آخری منزل مدینہ اور مکہ ہے، طاہر اشرفی
  • “امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا
  • امریکہ اور صیہونی رژیم سے مقابلے کا واحد راستہ جہاد فی سبیل اللہ ہے، قائد انصاراللہ یمن