آسٹریلیا نے چیمپئنز ٹرافی کے لیے اسکواڈ کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
آسٹریلیا نے پاکستان اور یو اے اِی میں شروع ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے لیے اسکواڈ کا اعلان کر دیا، کینگروز ٹیم کی قیادت پیٹ کمنز کریں گے۔
آسٹریلوی ٹیم کے اسکواڈ میں الیکس کیری، نیتھن ایلس، ایرون ہارڈی اور جوش ہیزل ووڈ شامل ہیں۔
تجربہ کار بیٹر ٹریوس ہیڈ، جوش انگلس، مارنوس لبوشین اور میچل مارش کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
گلین میکسویل، میتھیو شارٹ، اسٹیو اسمتھ، مارکوس اسٹوئنس اور ایڈم زمپا بھی چیمپئنز ٹرافی کھیلنے والی ٹیم میں شامل ہیں۔
خیال رہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 پاکستان اور یو اے ای میں شیڈول ہے، ایونٹ کا آغاز 19 فروری سے کراچی میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے میچ سے ہوگا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی
پڑھیں:
پاکستان میں مہنگائی کا طوفان آنے کو ہے تیار،گورنر اسٹیٹ بینک نے خبردار کردیا
کراچی(نیوزڈیسک)گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مہنگائی بڑھنے کی رفتار میں اضافے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہےکہ آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا۔ پاکستان لیٹریسی ویک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 2022 میں ہم مشکل حالات میں تھے اور افراطِ زر تیزی سے بڑھ رہی تھی
ان مسائل کے باعث زرمبادلہ ذخائر 2 ہفتوں کی درآمدات کے برابر رہ گئےتھے، ہمارے ایکسچینج ریٹ 50 فیصد تک تنزلی کا شکار ہوگئے تھے، ہم نے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ایک وسیع خلیج بھی دیکھا مگر اس کے بعد ہم نے کئی اقدامات کیے۔
انہوں نے کہا ہم نے سخت پالیسی اقدامات کیے، درآمدات پر پابندی لگائی جس وجہ سےشرحِ سود بڑھانی پڑی، مارچ 2025 میں ہم نے 0.7 فیصد کی کم ترین سطح پر افراطِ زر دیکھی تاہم آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ گزشتہ سال خسارے میں تھا تاہم اس سال سرپلس میں ہے، تمام تر صورتحال کے باوجود ہم کرنٹ اکاؤنٹ کو سرپلس رکھنے میں کامیاب ہیں، ایکسچینج ریٹ بھی انہی پالیسی اقدامات کے باعث مستحکم ہے، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کا فرق بھی کم ہوچکا ہے۔
جمیل احمد نے بتایا کہ بیرونی ادائیگیاں 26 ارب ڈالر ہیں جن میں سے 16 ارب رول اوور یا ری فنانس ہوں گی، بقایا 10 ارب میں سے 8 ارب کی ادائیگی کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مالی سال 25 کے اختتام تک جی ڈی پی نمو 2.5 سے 3.5 فیصد رہے گی، زرعی ترقی بہتر رہی تو معاشی نمو 4.2 فیصد تک ہوسکتی ہے۔
سوشل میڈیا، گلوبل سیفٹی انڈیکس اور پاکستان کی حقیقت