Express News:
2025-01-18@12:59:12 GMT

آج کا دن کیسا رہے گا؟

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

حمل:

21 مارچ تا 21 اپریل

مثبت: آج کا دن توانائی اور جوش و خروش سے بھرا ہوا ہے۔ آپ چیلنجز سے نمٹنے اور اپنے مقاصد حاصل کرنے کےلیے انتہائی متحرک رہیں گے۔ آپ کا کرشمہ چمکے گا، جس سے سماجی روابط اور نیٹ ورکنگ کےلیے یہ ایک بہترین دن ہوگا۔

احتیاط: خاص طور پر مالی معاملات کے حوالے سے، جذباتی فیصلے کرنے سے گریز کریں۔ آپ کی مقابلہ بازی کی عادت غیر ضروری تنازعات کا باعث بن سکتی ہے۔

 

ثور:

22 اپریل تا 20 مئی

مثبت: آج اپنے رشتوں کو پروان چڑھانے پر توجہ دیں۔ اپنے پیاروں کے ساتھ معیاری وقت گزاریں اور اپنی قدر کا اظہار کریں۔ تخلیقی کوشش غیر متوقع طور پر پھل پھول سکتی ہے۔

احتیاط: زیادہ خرچ کرنے یا غیر ضروری آراموں میں مبتلا ہونے سے بچیں۔ عملی باتوں پر توجہ دیں اور غیر ضروری خطرات سے بچیں۔

 

جوزا:

21 مئی تا 21 جون

مثبت: آج آپ کی ذہانت تیز ہوگی اور آپ کی مہارتیں اپنے عروج پر ہوں گی۔ محرک گفتگو میں مصروف رہیں اور نئے خیالات کو اپنائیں۔

احتیاط: گپ شپ پھیلانے یا بے معنی بات چیت میں مصروف ہونے سے گریز کریں۔ آپ کی تیز ذہانت جان بوجھ کر دوسروں کو تکلیف پہنچا سکتی ہے۔

سرطان:

22 جون تا 23 جولائی

مثبت: آج کا دن خودشناسی اور خود کی دیکھ بھال کےلیے ہے۔ مراقبہ، فطرت میں وقت گزارنا، یا آرام دہ غسل سے لطف اندوز ہوکر اپنی جذباتی بہبود کو فروغ دیں۔

احتیاط: سماجی حالات سے مکمل طور پر الگ تھلگ ہونے سے گریز کریں۔ اپنے پیاروں سے رابطہ کریں اور اپنے جذبات کو ایمانداری سے بانٹیں۔

اسد:

24 جولائی تا 23 اگست

مثبت: آج آپ کا اعتماد اپنے عروج پر ہوگا۔ چمکنے اور اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے مواقع کو اپنائیں۔ رومانوی ملاقاتیں پرجوش اور یادگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

احتیاط: دوسروں کے ساتھ انتہائی تنقیدی یا مطالبہ کرنے والے رویے سے گریز کریں۔ اپنے اردگرد کے لوگوں کے کرداروں کی قدر کرنا یاد رکھیں۔

سنبلہ:

24 اگست تا 23 ستمبر

مثبت: آج آپ کی ہر تفصیل پر توجہ دینے کی عادت بہت قیمتی ثابت ہوگی۔ کاموں کو موثر طریقے سے مکمل کرنے پر توجہ دیں اور اپنے کام میں تکمیل کی کوشش کریں۔

احتیاط: دوسروں کی چھوٹی چھوٹی باتوں کو سنبھالنے یا معمولی معاملات میں الجھنے سے گریز کریں۔ وقفہ لینا اور زیادہ سوچنے سے بچنے کو یاد رکھیں۔

میزان:

24 ستمبر تا 23 اکتوبر

مثبت: آج ہم آہنگی اور توازن کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ تنازعات کے پرامن حل تلاش کریں اور باہمی رشتوں کو فروغ دیں۔

احتیاط: غیر فیصلہ کن اور التوا سے گریز کریں۔ اپنی ضروریات کو ترجیح دینے اور واضح حدود قائم کرنے کی شعوری کوشش کریں۔

عقرب:

24 اکتوبر تا 22 نومبر

مثبت: آج آپ کی بصیرت مضبوط ہوگی۔ اپنی فطری جبلت پر بھروسہ کریں اور اپنے شوق و خواہشات کو پوری لگن کے ساتھ پورا کریں۔
 
احتیاط: انتہائی خفیہ یا مشکوک ہونے سے گریز کریں۔ مضبوط تعلقات بنانے کےلیے براہ راست بات چیت مواصلات کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

قوس:

23 نومبر تا 22 دسمبر

مثبت: ایڈونچر آپ کا انتظار کررہا ہے! نئے تجربات کو اپنائیں اور اپنے افق کو وسیع کریں۔ سفر، سیکھنا اور نئی ثقافتوں کو تلاش کرنا خاص طور پر فائدہ مند ثابت ہوگا۔

احتیاط: جلدی سے سفر کے منصوبے بنانے یا جلدی سے فیصلے کرنے سے گریز کریں۔ کامیاب سفر کےلیے گہری تحقیق اور منصوبہ بندی ضروری ہے۔

جدی:

23 دسمبر تا 20 جنوری

مثبت: آج اپنے کیریئر کے اہداف پر توجہ دیں۔ آپ کی بلند ہمتی اور خود نظم و ضبط آپ کو نمایاں پیشرفت حاصل کرنے میں مدد دے گی۔
 
احتیاط: زیادہ کام کرنے اور اپنی صحت کو نظر انداز کرنے سے گریز کریں۔ آرام اور تازگی کےلیے وقت مقرر کرنا یاد رکھیں۔

دلو:

21 جنوری تا 19 فروری

مثبت: آج آپ کی تخلیقی روح اپنے عروج پر ہوگی۔ نئے خیالات کو اپنائیں اور روایتی سوچ کو چیلنج کریں۔

احتیاط: انتہائی باغی یا حقیقت سے کٹے ہوئے ہونے سے گریز کریں۔ اپنی کمیونٹی سے جڑیں اور کسی معنی خیز کام میں حصہ لیں۔

حوت:

20 فروری تا 20 مارچ

مثبت: آج تخلیقیت اور تخیل کا دن ہے۔ فنون لطیفہ میں مگن ہوں، موسیقی سنیں، اور اپنی فطری جبلت کو اپنے آپ کو رہنما بنانے دیں۔

احتیاط: خوابوں کی دنیا میں گم ہونے یا اپنی ذمے داریوں کو نظر انداز کرنے سے گریز کریں۔ حقیقت میں خود سے جڑیں اور حوصلہ کے ساتھ چیلنجز کا سامنا کریں۔

(نوٹ: یہ عام پیش گوئیاں ہیں اور ہر ایک پر لاگو نہیں ہوسکتی ہیں۔)

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہونے سے گریز کریں پر توجہ دیں کو اپنائیں اور اپنی اور اپنے آج آپ کی کے ساتھ

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر کی زمینوں پر پہلا حق کشمیریوں کا ہے

مقبوضہ جموں وکشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ اگر ہمیں اپنی سرزمین پر عزت کے ساتھ جینے کا حق نہیں ہے تو ہمیں دستیاب بنیادی سہولیات پانی، بجلی وغیرہ کا کوئی معنی و مطلب نہیں ہے۔ ان کی حکومت کی پہلی ترجیح لوگوں کے وقار کو بحال کرنا ہے۔ اپنی زمینوں، اپنے روزگار اور اپنے وسائل پر پہلا حق ہمارا ہونا چاہئے۔ گزشتہ چھ برسوں سے ہمارے یہاں کوئی جمہوری نظام نہیں تھا، ایک خلا تھا۔ لوگ جمہوری حکومتوں کی قدر کرتے ہیں کیونکہ وہ حکومت اور عوام کے درمیان پل کی حیثیت رکھتی ہیں۔

عمر عبداللہ نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم اپنی ریاست کا درجہ حاصل کر لیں گے۔ انہوں نے جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے اور تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے کہا ہے کہ پریس، عدلیہ، بار ایسوسی ایشنز، مزدور یونینز اور دیگر تنظیموں کو مضبوط کرنا ہوگا۔

کشمیر کے دو حصے ہیں؛ ایک آزاد کشمیر، دوسرا جموں مقبوضہ کشمیر۔ آدھے ادھورے جموں کشمیر میں آزادی کی لہر پورے زور و شور سے چل رہی ہے، کشمیریوں نے سر دھڑ کی بازی لگا رکھی ہے، بھارت کی سات لاکھ قابض فوج کا نہتے کشمیری عوام اپنے جوش و جذبے سے مقابلہ کر رہے ہیں۔بھارتی فوج کے پاس ہر طرح کا جدید اسلحہ موجود ہے، اْس کے مقابلے میں کشمیری پتھروں اور ڈنڈوں سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ ہر روز کئی جوان جام شہادت نوش کر رہے ہیں، اس کے باوجود قابض فوج کے تمام حربے ناکام ہو رہے ہیں۔ کشمیری عوام پْر اْمید ہیں کہ آزادی لے کر رہیں گے۔
حکومت آزاد کشمیر کو چاہئے کہ وہ خاموش تماشائی نہ بنے بلکہ اپنا آدھا حصہ حاصل کرنے کی جدوجہد میں اپنا فعال کردار بھرپور طریقہ سے ادا کرے۔اقوام متحدہ سے رابطہ کرے اْسے بہتّر برس سے پڑی قراردادیں یاد کرائے، سلامتی کونسل سے رجوع کرے اور بار بار کرے، پاکستان سے الحاق نے اْن کی زبان بندی تو نہیں کر رکھی، اگر جموں کشمیر والے اپنے آدھے حصے آزاد کشمیر سے آ ملنے کی جدوجہد کر رہے ہیں تو آزاد کشمیر کو بھی چاہئے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے لئے عالمی محاذ کو سنبھالے، اپنی پوری قوت کے ساتھ جہاں جہاں آواز پہنچ سکتی ہے پہنچائے، تاکہ مظلوم کشمیریوں کی آواز عالمی سطح پر پہنچائی جا سکے۔ حکومت پاکستان زبانی کلامی حد تک ہی کر سکتی ہے جو کر بھی رہی ہے، اصل مسئلہ کشمیر کا ہے۔وہ جب تک خود کشمیری نہیں کریں گے تب تک معاملہ یونہی اٹکا رہے گا۔

آزاد کشمیر کو جاگنا ہوگا، اپنے آپ کو مکمل کرنے کے لئے خود کوشش کرنا ہو گی۔ جب تک کشمیر کے دونوں حصوں کے لوگ یکجہت ہوکر کھڑے نہیں ہوں گے تب تک بھارت مظالم کے پہاڑ توڑتا رہے گا، جوان یونہی شہید ہوتے رہیں گے، کشمیری جب تک مسئلہ کشمیر کو پاکستان کا مسئلہ سمجھتے رہیں گے تو یہ سلسلہ یونہی چلتا رہے گا۔ اگر واقعی کشمیر کشمیریوں کا ہے تو انہیں تمام بے ساکھیوں کو توڑنا ہوگا۔
اْدھر والوں کو اپنی آزادی کے لئے اور ادھر والوں کو اپنی آزادی برقرار رکھنے کے لئے اْٹھ کھڑا ہونا ہی پڑے گا۔ تمام بڑی عالمی طاقتوں سے رابطہ کرنا ہوگا، بار بار انھیں یاددہانی کرانا ہوگی، مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم سے آگاہی دینا ہو گی، شاید پھر کسی طرح کوئی عالمی طاقت اس مسئلے کی اقوام عالم میں حمایت کر سکے۔
بھارتی حکمرانوں نے تو کشمیر کو اپنا انگ بنا لیا ہے لیکن ایسا محسوس کیا جا رہا ہے جیسے سانپ کے منہ میں چھچھوندر پھنس گئی ہو، اگلتے بن رہی ہے نہ نگلتے بن رہی ہے۔ نہتے کشمیری جان کا عذاب بن گئے ہیں، جب سے بھارت نے اپنے اندر کشمیر کو ضم کیا ہے ایک مصیبت مول لے لی ہے، علیحدگی پسند قوموں نے بھارت سے آزادی کی تحریک تیز کر دی۔ تامل ناڈو، ناگالینڈ، خالصتان، کشمیر ہاتھ سے نکلا جا رہا ہے۔ لداخ تو ہاتھ سے نکل ہی گیا، اگر بھارت اپنی کرنی سے باز نہ آیا تو چین تو تیار بیٹھا ہے، آگے بڑھنے کیلئے، وہ دن دور نہیں جب بھارت کا شیرازہ بکھر جائے گا۔ سری لنکا پہلے ہی بھارتی سرپرستی سے اپنے آپ کو الگ کر چکا ہے، بنگلا دیش بھی پر تول رہا ہے، نیپال نے بھی ہاتھ کھڑے کر دیئے ہیں۔

اگر بھارت نے جنگ کی حماقت کی تو منہ کی کھائے گا۔ امریکہ، روس اور بھارت کے رفیق خاص اسرائیل نے بھی جھنڈی دکھا دی، اگر جنگ شروع کی تو بھارت کا ساتھ کوئی بڑی طاقت نہیں دے گی جبکہ پاکستان کی حمایت چین نے کھل کر کی ہے، پاکستان میدانِ جنگ میں اکیلا نہیں ہوگا جبکہ بھارت کے تمام حمایتی جواب دے گئے ہیں۔ بھارتی عقلمندوں کا خیال ہے کہ اندرونی خلفشار کو دور کرنے کے لئے جنگ ضروری ہے وگرنہ عوام مودی سرکار کے خلاف میدان میں آ جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اروشی روتیلا نے سیف علی خان پر حملے سے متعلق اپنے بیان معافی مانگ لی
  • تنہا زندگی کے مثبت و منفی پہلو
  • جزیرے پر 30 سال اکیلا رہنے والا شخص آبادی میں آکر دم توڑ گیا
  • ستاروں کی روشنی میں آج بروزجمعہ ،17 جنوری 2025 آپ کا کیرئر،صحت، دن کیسا رہے گا ؟
  • مقبوضہ کشمیر کی زمینوں پر پہلا حق کشمیریوں کا ہے
  • اِنَّ بَطشَ رَبِّکَ لَشَدِید
  • 124 سالہ چینی خاتون نے طویل عمری کا راز بتا دیا
  • ’دنیا کی  یکجہتی‘میں چین اور امریکہ کا  مثبت کردار ضروری ہے، چینی میڈیا
  • آج بروزجمعرات،16 جنوری 2025 آپ کا کیرئر،صحت، دن کیسا رہے گا ؟
  • اسکروٹنی فیس ختم ہونے سے سروکار نہیں، اپنی کاپیاں خود چیک کریں گے، انٹرکے طلبہ کا مطالبہ