Nai Baat:
2025-01-18@13:21:27 GMT

قومی اسمبلی کا اجلاس آج ، 10 نکاتی ایجنڈا جاری

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

قومی اسمبلی کا اجلاس آج ، 10 نکاتی ایجنڈا جاری

اسلام آباد : آج شام پانچ بجے قومی اسمبلی کا اجلاس ہو گا جس کے لیے دس نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ قومی کمیشن برائے انسانی حقوق ترمیمی بل پیش کریں گے، جب کہ قومی کمیشن برائے مقامِ خواتین ترمیمی بل بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

 

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب دوسرے این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے عملدرآمد کی ششماہی نگرانی رپورٹ ایوان میں پیش کریں گے۔ اس کے علاوہ، انسانی سمگلنگ مافیا کے خلاف اقدامات پر توجہ دلاؤ نوٹس اور ضرورت مند افراد کو مفت یا رعایتی علاج کی فراہمی میں ناکامی کے بارے میں بھی توجہ دلاؤ نوٹس ایجنڈے کا حصہ ہوں گے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

وی پی اینز پر کوئی پابندی نہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی فعال ہیں،وزیرآئی ٹی

اسلام آباد( نمائندہ جسارت )وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ملک میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز) پر کوئی پابندی نہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی چل رہے ہیں، سست انٹرنیٹ کی وجہ پچھلی حکومت کا آئی ٹی شعبے میں سرمایہ کاری نہ کرنا ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران کیا۔قبل ازیں قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہونے والے اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے وقفہ سوالات میں نکتہ اعتراض پر بولنے کی کوشش کی، اسپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے اجازت نہ دیئے جانے پر اپوزیشن نے احتجاج شروع کردیا۔پی ٹی آئی کے ارکان نے عمران خان کو رہا کرو اور گولی کیوں چلائی کے نعرے لگائے، قومی اسمبلی کے ایجنڈے کی کاپیں پھاڑی اور ڈیسک بجائے۔اسپیکر نے پی ٹی آئی احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے وقفہ سوالات جاری رکھا۔پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک نے پوائنٹ آف آرڈر پر بولنا شروع کیا تو ان کی جماعت کے ارکان نے احتجاج اور نعرے لگانے کا سلسلہ جاری رکھا۔بعد ازاں پی ٹی آئی ارکان نے ایوان میں بولنے کی اجازت نہ دینے پر اجلاس سے واک آؤٹ کرلیا۔اجلاس میں شازیہ مری نے سست انٹرنیٹ نیٹ کو پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سست انٹرنیٹ اور ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) نہ چلنے سے لوگ اپنا آئی ٹی سے متعلقہ کاروبار سمیٹ کر دوسرے ممالک میں جارہے ہیں، حکومت بتائے انٹرنیٹ کا مسئلہ کب تک حل ہوگا؟ انہوں نے پی ٹی آرکان کے احتجاج پر تنقید بھی کی۔ وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ سست انٹرنیٹ کی متعدد وجوہات ہیں، پچھلی حکومت نے آئی ٹی میں سرمایہ کاری نہیں کی جس کی وجہ سے سسٹم اپ گریڈ نہیں ہوسکا، اب ہم چین سے فائبر سے منسلک ہوگئے ہیں۔دوران اجلاس سوالات کا سلسلہ جاری تھا کہ پی ٹی آئی رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کی جس پر اسپیکر ایاز صادق نے ایوان میں ارکان کی تعداد کم دیکھ کر ارکان کی گنتی کروانے کے بجائے اجلاس پیر کی شام 5 بجے تک ملتوی کردیا۔

متعلقہ مضامین

  • وی پی اینز پر کوئی پابندی نہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی فعال ہیں،وزیرآئی ٹی
  • ملک میں وی پی اینز پر کوئی پابندی نہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی فعال ہیں، شزہ فاطمہ
  • بشریٰ بی بی‘ 17 پی ٹی آئی ارکان کی ضمانتیں‘ کورم پورا‘  اجلاس بلا لیں: پشاور ہائیکورٹ
  • کراچی: سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن سندھ کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے کفایت شعاری کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • قومی اسمبلی کا اجلاس تیسرے روز بھی احتجاج کی نذر،اپوزیشن نے ایجنڈے اور وقفہ سوالات کی کاپیاں پھاڑ کرایوان میں اڑا دیں
  • قومی اسمبلی کا اجلاس تیسرے روز بھی اپوزیشن کے احتجاج کی نذر
  • قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹ کے سینکڑوں اراکین کی رکنیت معطل کر دی گئی
  • لاہور کے 1 رکن قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کے 68 ارکان کی رکنیت معطل
  • قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹ کے 139اراکین کی رکنیت معطل 
  • انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے تمام ادارے فعال کردار ادا کریں،وزیراعظم