چھبیس نومبراحتجاج، بشریٰ بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں مسترد
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
چھبیس نومبراحتجاج، بشریٰ بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں مسترد WhatsAppFacebookTwitter 0 13 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد کی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی 3 درخواستیں مسترد کردیں۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے 26 نومبر کو احتجاج کے حوالے سے بشریٰ بی بی کی ضمانت کی 3 درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت پراسیکیوٹر اقبال کاکٹر اور وکیل خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔ بشری بی بی کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے استثنی کی درخواست دائر کی۔
پراسیکیوٹر اقبال کاکڑ نے موقف اختیار کیا کہ انہوں نے اپنے ضمانتی مچلکے جمع ہی نہیں کروائے۔ جج نے ریمارکس دئیے کہ آپ نے ابھی تک ضمانتی مچلکے ہی جمع نہیں کروائے۔ آپ عدالت کے حکم پر عمل درآمد نہیں کررہے۔ وکیل خالد یوسف چوہدری نے جواب دیا کہ آج 90 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ ہے بشریٰ بی بی کو اڈٰیالہ جیل جانا ہے۔
جج محمد افضل مجوکہ نے بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت خارج کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کی آج تک کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔ بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر کو احتجاج کے تناظر میں یہ مقدمات درج کیے گئے تھے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بی بی کی ضمانت
پڑھیں:
عمران خان کی 9 مئی کے 21 کیسز میں ضمانت منظور ہو چکی: سلمان صفدر
بانئ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر ایڈووکیٹ—فائل فوٹوبانئ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ عمران خان کی 9 مئی کے 21 کیسز میں ضمانت منظور ہو چکی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانئ پی ٹی آئی کے خلاف 300 سے زائد کیسز درج ہوئے ہیں، آج بھی ریکارڈ پیش نہ ہونے کی وجہ سے سماعت ملتوی ہوئی۔
سلمان صفدر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے درخواست ہے وہ عمران خان کی اپیلوں پر فیصلہ کرے، بانئ پی ٹی آئی کے خلاف پنجاب میں اب صرف 8 کیسز ضمانت کے لیے رہ گئے ہیں۔
بانی چیئرمین تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نےکہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے تمام کیس ختم ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً تمام کیسز میں بانئ پی ٹی آئی کی ضمانت منظور ہو چکی ہے۔
بانئ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ اسپیشل پراسیکیوٹرز کو کیسز میں اب دلائل دینا چاہیں، بہانے نہ کریں۔