بلوچ یکجہتی کمیٹی! دہشت گردوں کی پراکسی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
گذشتہ دنوں تربت کے نواحی علاقے میں کالعدم تنظیم بی ایل اے کے مجید برگیڈ کے دہشت گردوں نے ایک بار پھر وار کر دیا مسافر بس کے قریب خود کش بم دھماکہ جس میں چار معصوم بے گناہ بلوچ شہید جبکہ تیس کے قریب زخمی ہوئے، اس دلخراش سانحے نے پورے ملک کے در و دیوار کو رنج و الم میں مبتلا کر دیا، ہر آنکھ اشک بار تھی مگر معصوم اور بے گناہ افراد کے قاتلوں، سمگلروں اور بھتہ خوروں کو معصوم اور ’’لاپتا افراد‘‘ بنا کر احتجاج کرنے اور دھرنے دینے والی، من گھڑت اور بے بنیاد پراپیگنڈے کے ذریعے بلوچ عوام کو گمراہ کر کے ریاست کے خلاف بغاوت پر اکسانے والی، بلوچ یکجہتی کمیٹی اور اس کی نام نہاد لیڈر ماہ رنگ بلوچ کی طرف سے شہداء اور زخمیوں کے لیے اظہار ہمدردی کا ایک لفظ بھی ادا نہ ہو سکا اور نہ ہی کوئی مذمتی بیان سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل جب موسیٰ خیل شاہراہ پر 23 بے گناہ پنجابیوں، نوشکی میں مسافر بس سے اتار کر 9 پنجابیوں، گوادر میں 7 پنجابی حجاموں، پنجگور میں 6 پنجابی مزدوروں، دکی میں 21 کان کنوں، تربت میں مقامی ٹھیکیدار کے گھر سوئے ہوئے 6 پنجابی مزدوروں اور کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر 32 معصوم بے گناہ افراد جن میں بچے، بوڑھے اور خواتین بھی شامل تھیں، کو شہید کیا گیا تب بھی بلوچ یکجہتی کمیٹی اور ماہ رنگ بلوچ کی طرف سے شہید ہونے والوں کے حق میں نہ تو کوئی احتجاج کیا گیا اور نہ ہی کوئی دھرنا دیا گیا، نہ ہی کوئی روڈ بلاک ہوا اور نہ ہی دہشت گرد تنظیموں سے ان بے گناہ افراد کے قتل کے متعلق کوئی سوالات اٹھائے گئے۔ بی وائی سی اور ماہ رنگ بلوچ آخر کس طرح ان کالعدم تنظیموں کی دہشت گردانہ کارروائیوں پر احتجاج کرتی؟ کیونکہ بلوچ یک جہتی کمیٹی اور ماہ رنگ بلوچ تو ان دہشت گرد تنظیموں بالخصوص اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی جانے والی بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی پراکسی ہے۔ بی وائی سی اور بی ایل اے کا گٹھ جوڑ اس بات کا واضح ثبوت ہے، بقول ماہ رنگ بلوچ کے وہ بلوچ عوام کے حقوق اور ان کی آزادی کے لیے لڑ رہی ہے جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ ماہ رنگ بلوچ بلوچیت کے لبادے میں چھپی ایک ملک اور بلوچ دشمن ایجنٹ ہے۔ جس نے اپنے ذاتی مفادات، اپنے بیرونی آقائوں کی خوشنودی اور ڈالروں کے لیے بلوچ عوام خصوصاً بلوچ خواتین کا بے دریغ استعمال کیا، اس بھارتی ایجنٹ نے خواتین کو ریاستی مظالم کی جھوٹی کہانیاں سنا کر جذباتی کیا اور پھر ان کے ہاتھوں میں دہشت گردوں کی تصاویر پکڑا کر ’’جبری گمشدہ‘‘ افراد کا ڈرامہ رچا کر بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کی توجہ، ہمدردی حاصل کی اور ڈالر وصول کیے۔ تعلیم یافتہ بلوچ نوجوانوں کی ذہن سازی کر کے انہیں اپنی ہی ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے پر مجبور کیا۔ دہشت گردوں کی سہولت کار ماہ رنگ بلوچ نے کوئٹہ جلسے میں ریاستی اداروں کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی کی اور اس جلسے میں راشد بلوچ نامی ایک دہشت گرد کو ’’جبری گمشدہ‘‘ بنا کر اس کی تصویر والا پلے کارڈ اٹھایا گیا تھا یہ مسنگ پرسن کراچی میں چینی قونصل خانے حملے میں ملوث تھا جسے بعد ازاں دبئی حکومت سے گرفتار کیا گیا تھا، ماہ رنگ بلوچ کو شعبان پکنک پوائنٹ سے 10 معصوم بچوں کو تاوان کے لیے اغوا کرنے والا بی ایل اے کا کمانڈر بشیر زیب اور ساتھی اس کا بھائی ظہیر زیب معصوم اور بے گناہ دکھائی دیتے ہیں جس کے لیے باقاعدہ احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں شامل شرپسند عناصر نے پولیس پر پتھرائوکیا، توڑ پھوڑ کی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور زبردستی ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔ کالعدم تنظیموں کا سیاسی ونگ بلوچ یکجہتی کمیٹی اور دہشت گردوں کی وکیل ماہ رنگ بلوچ کو تربت میں بس پر خود کش دھماکے میں شہید ہونے والا کپکپار گائوں کا رہائشی خاندان کا واحد کفیل بس کنڈیکٹر نور خان اور دیگر شہداء اور بس کا مالک عبدال جو اس حملے میں اپنی ایک آنکھ سے محروم ہو گیا اور جس کی آمدن کا واحد ذریعہ اس کی گاڑی جل کر خاکستر ہو گئی، انسان دکھائی نہیں دیتے۔ اس کے نزدیک صرف دہشت گردوں کے حقوق ہیں جن کو ’’لاپتا‘‘ افراد بنا کر مسلسل ریاست کے خلاف منفی پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ گذشتہ سال جولائی میں بی وائی سی نے گوادر میں بلوچ راجی مچی کے نام پر ایک ناکام فسادی اکٹھ کیا تھا، جس میں شریک دہشت گردوں نے سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ضلع سبی کے رہائشی 30 سالہ سپاہی شبیر بلوچ شہید جبکہ 16 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ پُرتشدد ہجوم نے سکیورٹی اہلکاروں پر پتھرائو کیا، سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچایا اور مقامی لوگوں کی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا۔ ماہ رنگ بلوچ نے اپنے مفادات کے لیے خونی سیاست کی ہے، دہشت گردوں کی لاشوں کو سٹرکوں پر رکھ ریاست کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ بی وائی سی، ماہ رنگ بلوچ اب دالبندین میں بلوچ راجی مچی کے نام سے فساد پھیلانے کی تیاریوں میں مصروف ہے، مگر دالبندین کے محب وطن بلوچ عوام بی وائی سی اور ماہ رنگ بلوچ کی اصلیت اور حقیقت کو جان چکے ہیں، جس کے بعد انہوں نے ماہ رنگ بلوچ کے من گھڑت اور بے بنیاد بیانیے کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور ملک دشمن ماہ رنگ کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اپنی خونی سیاست کہیں اور جا کر چمکائو، بلوچ راجی مچی کے نام پر فساد برپا مت کرو۔ یہاں ایک بات کی وضاحت بہت ضروری ہے کہ بی وائی سی کے احتجاجوں، دھرنوں اور ریلیوں میں لوگوں کو پیسے دیکر لایا جاتا ہے۔ ان مٹھی بھر شرپسند عناصر کو سوشل میڈیا پر مختلف جلسوں اور ریلیوں کی پرانی ویڈیوز کے ساتھ ایڈیٹنگ کر کے عوام کو گمراہ کیا جاتا ہے جبکہ حقیقت میں ان کے جلسوں اور ریلیوں میں گنتی کے چند لوگ شامل ہوتے ہیں۔ بلوچ یک جہتی کمیٹی اور ماہ رنگ بلوچ، سمی دین بلوچ اور دیگر ملک دشمن ایجنٹوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ یہ ریاست پاکستان ہے صومالیہ وغیرہ نہیں ہے۔ ریاست پاکستان کمزور نہیں ہے کہ چند لوگوں کے ہاتھوں یرغمال بن جائے گی، ریاست پُرامن احتجاج کا حق سب کو دیتی ہے مگر احتجاج کے نام پر فساد پھیلانے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔ بی وائی سی کے دھرنوں میں بلوچ نوجوانوں کی برین واشنگ کر کے دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت کے لیے راغب کیا جاتا ہے، بی وائی سی اور ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اب ایکسپوز ہو چکی ہے۔ دوسری طرف ریاست اب یہ فیصلہ کر چکی ہے کہ فتنہ الخوارج کو مکمل طور پر ختم کرنے کا وقت آ چکا ہے۔ سازشیوں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا انجام قریب ہے۔ بلوچستان میں بدامنی اور دہشت گردی پھیلانے والوں سے اب آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا جو کہ وقت کا تقاضا بن چکا ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: بی وائی سی اور دہشت گردوں کی کمیٹی اور بلوچ عوام بے گناہ کے خلاف کیا گیا کے نام کے لیے اور بے بلوچ ا
پڑھیں:
وزیراعظم شہبازشریف کا22 خوارجی دہشتگردوں کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2025ء)وزیراعظم شہباز شریف نے تیراہ ، ضلع خیبر میں فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب انٹیلی جینس بیسڈ آپریشنز پر سیکیورٹی فورسز کی تعریف کی ہے۔(جاری ہے)
جمعرات کوجاری بیان میں وزیراعظم شہبازشریف نے ان آپریشنز میں 22 خوارجی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ پوری ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں۔