ایکسپریس وے سیگمنٹ ون کے افتتاح پر ماحولیاتی ماہرین کے تحفظات
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
ماحولیاتی ماہرین نے شہید ذوالفقار علی بھٹو ایکسپریس وے سیگمنٹ ون کے افتتاح پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایکسپریس وے ملیر ندی کے اندر بنایا گیا ہے ، شدید بارشوں کے باوجود ہائیڈرولوجیکل سروے نہیں کیا گیا اور اربن فلڈ کا خطرہ موجود ہے ۔ ماحولیاتی ماہرین انڈیجینئس رائٹس الائنس کے حفیظ بلوچ، کلائمیٹ ایکشن سینٹر کے یاسر حسین، عبیرہ اشفاق، ایڈووکیٹ زبیر ابڑو اور ماحولیاتی تحفظ تحریک کے سربراہ احمد شبر نے کہا ہے کہ ایکسپریس وے کی تعمیر سے ملیر ندی کے ریور بیڈ کو نقصان پہنچا ہے ، ایکسپریس وے کے سیگمنٹ ون کے 9کلومیٹر کا افتتاح کر کے موٹر سائیکل اور رکشے پر پابندی عائد کی ہے اس طرح ایکسپریس وے کو اشرافیہ کے لئے مختص کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپریس وے پر تعمیراتی کام پہلے شروع کیا گیا اور سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے 9مارچ 2022 کو جاری کیا، ماحولیاتی ماہرین اور مقامی لوگوں کے تحفظات کے باعث اے ڈی بی نے 39کلومیٹر طویل منصوبے کی 27ارب روپے فنڈنگ دینے سے معذرت کر لی، ایکسپریس وے کے بقیہ حصہ میں ملیر ندی کے ریور بیڈ میں محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت ادارے سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) کی نگرانی میں ریت کی کھدائی جاری ہے ، سال 2020 اور سال 2022 میں شدید بارشوں ہوئیں لیکن اس کے باوجود ہائیڈرولوجیکل سروے نہیں کیا گیا، زرخیز علاقے کو تباہ کیا گیا ہے جس کے باعث کراچی میں ہیٹ ویو معمول بن چکے ہیں، ایکسپریس وے کی تعمیر سے سید ہاشمی ریفرنس (بلوچ) لائبریری کو بھی خطرہ ہے جس کو ہیریٹیج سائیٹ قرار دیا گیا ہے اور لائبریری سندھ ہائی کورٹ کے حکم امتناع کی وجہ سے محفوظ ہے ، ایکسپریس وے کی تعمیر سے ملیر ندی کے کنارے کو تباہ کیا گیا ہے جس سے مون سون بارشوں کے دوران اربن فلڈ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ایکسپریس وے ملیر ندی کے کیا گیا گیا ہے
پڑھیں:
ملک کے 20اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق
ملک کے 20اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)ملک کے 20اضلاع کے 25ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی)فار پولیو کے مطابق کے مطابق کوئٹہ، خضدار، لاہور، ملتان، نوری آباد، بنوں، لکی مروت اور بہاولپور سمیت 20 اضلاع کے نمونوں میں وائرس موجود ہے۔
نیشنل ایمرجنسی سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک کے 31اضلاع کے 35ماحولیاتی نمونوں کے منفی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، مسلسل مہمات کے نتیجے میں پولیو وائرس کے پھیلا واور کیسز میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔قومی ادارہ صحت کے مطابق بلوچستان کے بھی 9اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جن میں دکی،کیچ، لسبیلہ، لورالائی، پشین، نصیرآباد اور اوستہ محمد شامل ہیں، ان اضلاع سے ماحولیاتی نمونے 5 سے 19مارچ تک لیے گئے تھے۔
قومی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ 21تا 27اپریل ملک بھر میں قومی پولیو مہم کا انعقاد کیا جائے گا، مہم کے دوران 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔نیشنل ای او سی نے والدین سے درخواست کی ہے کہ بچوں کو پولیو کے قطرے لازمی پلوائیں، مسلسل ویکسی نیشن کی بدولت قوتِ مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔