وفاقی جامعہ اردو میں رجسٹرار ڈاکٹر ثمرہ ضمیر کی اچانک برطرفی کا خط جاری ، شعبہ خرد حیاتیات کی ڈاکٹر سعدیہ خلیل سمیجو کو چارج دینے کا دفتری نوٹس جاری کردیا گیا ۔ اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر ثمرہ ضمیرجو کہ جامعہ اردو میں 21سالہ انتظامی تجربہ رکھتی ہیں اور مختلف ادوار میں جامعہ کے مستقل و جز وقتی شیوخ الجامعہ کے ساتھ کام کرتی رہی ہیں کی اچانک برطرفی کا خط جاری کردیا گیا اور ان کی جگہ شعبہ خرد حیاتیات کی ڈاکٹر سعدیہ خیل سمیجوکو رجسٹرار کا چارج دے دیا گیا جب کہ کلیہ سائنس میں کئی سینئر اساتذہ موجود ہیں جو انتظامی عہدوں پر کام کرنے کا تجربہ بھی رکھتے ہیں ۔ ڈاکٹر سعدیہ خلیلسمیجو کا تقرر 2010 میں بہ حیثیت لیکچرار کے ہوا تھا ، اب وہ ایڈ ہاک اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔ اساتذہ کے مختلف حلقوں میں اس تبدیلی پر خوشی جب کہ کچھ کی طرف سے حیرت کا اظہار بھی کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق یہ تقرری جامعہ کے اپنے ضابطوں کے خلاف ہے ۔جامعہ کے مجموعہ قوانین و ضوابط قاعدہ 2002کے صفحہ نمبر 10کے مطابق تدریس / انتظامی کا 17 سالہ تجربہ کو بنیادی اہلیت قرار دیا گیا ہے ۔ اگر وہ اہلیت کے معیار کو پورا بھی کرتی ہیں تو سوال سنیارٹی کا بھی بنتا ہے۔ ذمہ دار حلقوں کا خیال ہے کہ ان کے پیچھے مضبوط لابی کام کر رہی ہے جس کے سامنے قانون ضابطہ قواعد اور سنیارٹی وغیرہ کچھ آڑے نہیں آتا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: جامعہ کے

پڑھیں:

ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو کیس سنگل سے ڈویژن بنچ ٹرانسفر نہ کرنے کا حکم

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو آئندہ بغیر قانونی جواز کیس سنگل سے ڈویژن بنچ ٹرانسفر کرنے سے روک دیا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق عدالت نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو آئندہ ٹرانسفر یا مارکنگ کرتے ہوئے عدالتی گائیڈ لائنز مدنظر رکھنے اور قائم مقام چیف جسٹس کی ہدایت پر ڈویژن بنچ میں مقرر کردہ کیسز دوبارہ واپس مختلف بنچز میں بھیجنے کا بھی حکم دے دیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے 12 صفحات کا فیصلہ جاری کر دیا، عدالت نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو حکم دیا کہ جب تک فل کورٹ ہائیکورٹ رولز پر مزید رائے نہ دے انہی گائیڈ لائنز پر عمل کریں۔

چیف جسٹس کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس آج ہوگا

عدالت نے حکم دیا ہے کہ ہائیکورٹ رولز اینڈ آرڈرز کے مطابق ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل تمام کیسز متعلقہ بنچ میں بھیج دے اور ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کیس سنگل بنچ سے ڈویژن بنچ بھیجنے کا اختیار بغیر قانونی جواز استعمال نہ کریں، قانون کی تشریح ہو، ایک ہی طرح کے کیسز ہوں جو قانونی جواز دیں پھر ہی اختیار استعمال ہو سکتا ہے۔

کیسز فکس کرنے یا مارک کرنے کے اختیار سے متعلق بھی عدالت نے مستقبل کی گائیڈ لائن دے دی۔

ہائیکورٹ رولز اینڈ آرڈرز کے مطابق سنگل یا ڈویژن بنچز کیسز فکس کرنے کا اختیار ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کا ہے، رولز اینڈ آرڈرز کے مطابق چیف جسٹس کا اختیار روسٹر کی منظوری کا ہے۔

وزیر خزانہ نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کی نوید سنا دی

رولز واضع ہیں کیسز مارکنگ اور فکس کرنا ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کا اختیار ہے لیکن ڈپٹی رجسٹرار کو کیس واپس لینے یا کسی اور بنچ کے سامنے مقرر کرنے کا اختیار نہیں۔

عدالتی حکم نامے کے مطابق آصف علی زرداری کیس میں طے ہو چکا ہے کہ جج نے خود طے کرنا ہے کیس سنے گا یا نہیں، اس کیس میں نہ تو جج نے معذرت کی اور نہ ہی جانبداری کا کیس ہے، انتظامی سائیڈ پر قائم مقام چیف جسٹس کو مناسب انداز میں آفس نے معاونت نہیں کی۔
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  •  ایس یو سی کے مرکزی رہنما علامہ شبیر حسن میثمی کا دورہ ملتان، جامعہ مصباح العلوم کے سالانہ جلسے میں شرکت 
  • انگریزی میں نہیں اردو میں بات کروں گا؛ رضوان کی ویڈیو وائرل
  • ملک بھر میں 9 ایئرپورٹس مکمل طور پر غیر فعال، مگر عملہ تعینات: سرکاری دستاویزات کا انکشاف
  • ریاست لوزیانا میں امیگریشن جج نے کولمبیا یونیورسٹی کے محمود خلیل کو ملک بدر کرنے کا حکم سنادیا
  • بھارت کا اسرائیلی ساختہ فضائی دفاعی نظام کا تجربہ
  • جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی
  • پاک اردو مشاورتی اجلاس، اسرائیلی جارحیت کی مذمت
  • جوڈیشل کمیشن میں 4 ریٹائرڈ ججز کی بطور رکن تعیناتی منظور، مقبول باقر اور شوکت صدیقی کے نام بھی شامل
  • ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو کیس سنگل سے ڈویژن بنچ ٹرانسفر نہ کرنے کا حکم
  • ’’انگریزی نہیں آتی تو بل کی اردو کاپی بھیج دوں‘‘ وزیراعلیٰ کے پی اور عاطف خان کی بحث