شمس سواتی کی صنعتی اداروں کی نجکاری اور اسامیوں کے خاتمے پر مذمت
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمان سواتی نے آئی ایم ایف کی ایماء پر حکومت کی جانب سے صنعتی اداروں کو نجکاری کی بھینٹ چڑھائے جانے اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد اسامیاں ختم کیے جانے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی عیاشیاں ختم کرنے اور سادگی اپنانے کے بجائے عام لوگوں کو تنگ کررہی ہے اور محنت کشوں کی پنشن اور مراعات ختم کرنا چاہتی ہے۔ وفاقی وزارتوںکے اسی اداروںکی تعداد آدھی کردی گئی ہے اور ڈیڑھ لاکھ اسامیاںختم کردی گئی ہیںجس سے نوجوانوں پر روزگار کے دروازے بند ہوجائیں گے اور وہ مجبوراً بیرون ممالک جانے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کی چاکری کے بجائے وزراء کی فوج ظفر موج کو کم کرے۔ نئی نئی قیمتی لگژری گاڑیوں کی خریداری بند کی جائے۔ ملازمین کی بڑے پیمانے پر چھانٹی، پنشن اور گریجوٹی کے خاتمے کا منصوبہ بند کیا جائے۔ ریلوے سمیت قومی اداروں کی مزدور دشمن نجکاری کی پالیسی ترک کی جائے ورنہ نیشنل لیبر فیڈریشن پوری قوت کے ساتھ احتجاج کرے گی اور ہم پاکستان کے محنت کشوں کے ساتھ ظلم وزیادتی برداشت نہیں کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کینیڈا اور میکسیکو امریکی صںعتی فضلے کی کچرا کنڈی بن گئے
دنیا بھر میں صاف ستھرا ماحول یقینی بنانے کی وکالت کرنے والا امریکا خود اپنا صنعتی فضلہ دوسرے ملکوں میں پھینکنے کی روش پر گامزن ہے۔ میکسیکو اور کینیڈا نے اس حوالے سے شدید ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ امریکی صنعتی ادارے اپنا انتہائی زہریلا فضلہ میکسیکو اور کینیڈا میں ڈمپ کر رہے ہیں۔
امریکی صنعتی اداروں کا فضلہ پھینکے جانے سے میکسیکو میں صحتِ عامہ کے لیے انتہائی نوعیت کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ امریکی صنعتی ادارے ہر 10 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ انتہائی زہریلا فضلہ کینیڈا، میکسیکو اور دیگر ممالک میں پھینکتے ہیں۔ امریکی ریکارڈ کے مطابق 2018 کے بعد سے امریکا سے نکالے جانے والے صنعتی فضلے میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ریسائیکلنگ کے بعد تلف کرنے کے لیے صنعتی فضلہ کہیں بھیجنا ویسے تو خیر قانونی معاملہ ہے تاہم بعض ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ امریکا انتہائی زہریلا صنعتی فضلہ دوسرے ملکوں میں بھیج رہا ہے۔ فولاد کی امریکی صنعت کا فضلہ ریسائیکل کرنے والے ایک میکسیکن پلانٹ کا جائزہ لینے سے معلوم ہوا ہے کہ جہاں یہ پلانٹ واقع ہے وہاں قرب و جوار کے مکانات اور اسکولوں میں زہریلا مواد تیزی سے پھیل رہا ہے۔ بیٹری پلانٹ اور دیگر اداروں میں امریکی صنعتی فضلے کی ریسائیکلنگ سے فضا آلودہ ہو رہی ہے اور مقامی آبادیوں کو ملنے والا پینے کا پانی بھی تیزی سے آلودہ ہوتا جارہا ہے۔
میکسیکو میں اب مفادِ عامہ کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں نے حکومت پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے کہ وہ امریکی صنعتی فضلے کی ریسائیکلنگ روک دے اور ماحول کو سلامت رکھنے سے اقدامات پر متوجہ ہو۔