Jasarat News:
2025-04-16@22:55:28 GMT

سندھ ایریگیشن ٹریڈ یونینز فیڈریشن کا احتجاجی دھرنا

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

سندھ ایریگیشن ٹریڈ یونینز فیڈریشن کا احتجاجی دھرنا

آل سندھ ایریگیشن ٹریڈ یونینز فیڈریشن کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں گدو بیراج پر ایریگیشن کے مزدوروں نے میاں عبدالرحیم بھارو صدر مہران فیڈریشن پاکستان اور صدر آل سندھ ایریگیشن ٹریڈ یونینز فیڈریشن کی قیادت میں احتجاجی دھرنا دیا، جس میں معروف مزدور رہنما مختار حسین اعوان مرکزی صدر پاکستان یونائٹیڈ ورکرز فیڈریشن نے خصوصی شرکت کی دھرنے سے میاں عبدالرحیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب تک سندھ حکومت ایریگیشن کے مزدوروں کے مطالبے نہیں مانتی اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا جس کا پہلا احتجاجی دھرنا آج گدو بیراج سے شروع کر دیا گیا ہے جس میں ایریگیشن مزدور کے علاوہ انڈسٹریز کے مزدوروں نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس دھرنے نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور میں بھی اپنے مظلوم مزدور کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ مزدوروں کا فیصلہ میرا فیصلہ ہے اور میں آپ کی خاطر حکومت سندھ کے آگے پہاڑ بن کر کھڑا رہوں گا، مزدوروں کا حق حکومت سندھ سے چھین کر لوں گا میں اور میری ٹیم اندرون سندھ میں دھرنوں کے بعد کراچی میں بڑا تاریخی احتجاجی دھرنا دے گی جب تک مزدوروں کے مسائل اور مطالبات تسلیم نہیں ہوتے تب تک دھرنا جاری رہے گا اور اس کراچی کے دھرنے میں 100 فیصد مزدور اپنی شرکت کو یقینی بنائیں۔ آل سندھ ایریگیشن ٹریڈ یونینزر فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری یاسر اقبال نے بھی بھرپور انداز میں ماحول کو گرمایا۔ پاکستان یونائیٹڈ ورکر فیڈریشن کے مرکزی صدر مختار حسین اعوان نے اپنے خطاب میں سندھ ایریگیشن ٹریڈ یونینز فیڈریشن کے مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں اور میری پوری تنظیم آپ کے ساتھ کھڑی ہے، آپ کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، آپ کی جدوجہد رنگ لائے گی، آپ کا لیڈر سچا اور بہادر ہے پیچھے ہٹنے والا نہیں۔ مختار حسین اعوان نے کہا کہ حکومت سندھ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق فوت شدہ ورکرز کے بچوں کو ملازمت دے مزید 17-A کوبحال کر کے مزدوروں کے بچوں کو بھرتی کرے جو ان کا حق ہے، حکومت سندھ سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ نے ورکرز کی جو اسکیمیں روک رکھی ہیں انہیں جلد شروع کرے جہیز گرانٹ، ڈیتھ گرانٹ اور اسکالر شپ فی الفور جاری کرنے کے احکامات جاری کرکے مزدوروں میں پائی جانے والی بے چینی ختم کرے۔ SESSI ڈہرکی میں کیمپ لگا کر بینظیر کارڈ جاری کرے، ڈہرکی لیبر کالونی میں25 بیڈ کے اسپتال کی تعمیر اور WWB کالونی میں سیوریج کی لائنز اور پارک کی تعمیر کرے۔ آخر میں انہوں نے میاں عبدالرحیم بھارو کو ان کی جد و جہد پر لال سلام پیش کیا اور ان کو کراچی کے دھرنے میں بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا۔ دھرنے میں معشوق علی بھارو مہران لیبر فیڈریشن پاکستان جنرل سیکرٹری، راحب علی سمیجو چیئرمین، لائق برفت ساگر، یوسف منگی، مظفر بلر، عبدالرحمن جمالی، ہادی بخش مزاری، میر عرفان، احمد رند بلوچ، قمر الدین شاہ، نصراللہ عالمانی، عبدالحکیم مزاری، رضوان علی بھٹو، محمد عالم سمیجو، نیاز احمد بگھیو، شہباز بگھیو، عرفان علی پنہور، نور محمد دشتی بلوچ شریک تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حکومت سندھ کے مزدوروں

پڑھیں:

عوامی نیشنل پارٹی 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 )عوامی نیشنل پارٹی (مینگل) نے مستونگ لک پاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیاہے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، تحریک کو ختم نہیں کیا، آج سے عوامی رابطہ مہم تحریک کا آغاز کریں گے.

انہوں نے کہا کہ بی این پی جلسے، عوامی احتجاج کا آغاز کرے گی، پہلے مرحلے میں مستونگ، قلات، خضدار، سوراب میں جلسے کریں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں تربت، گوادر، مکران کے علاقوں میں احتجاجی جلسے ہوں گے اور تیسرے مرحلے میں نصیر آباد، جعفر آباد، ڈیرہ مراد جمالی و دیگر علاقوں میں جلسے ہوں گے.

(جاری ہے)

اختر مینگل نے کہا کہ کوئٹہ میں 18 اپریل کو بی این پی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بی این پی کا موقف بدستور واضح ہے اور ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی تمام خواتین کارکنوں کی رہائی کے مطالبے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا انہوں نے حکومت کی جانب سے لانگ مارچ کو کوئٹہ میں داخلے کی اجازت نہ دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ جمہوری اقدار کے منافی ہے.

یاد رہے کہ بی این پی-ایم اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر خواتین کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف دھرنا ریلی کی شکل میں وڈھ سے شروع ہو کر لکپاس تک پہنچا تھا جہاں شرکاءنے کوئٹہ کی حدود میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاجی کیمپ لگایا تھا. دھرنے کے دوران حکومت کے ساتھ مذاکرات میں تعطل کے بعد لکپاس میں ایک کثیر الجماعتی کانفرنس (ایم پی سی) منعقد کی گئی، جس میں مختلف سیاسی جماعتوں نے شرکت کی کانفرنس میں قومی سلامتی کونسل کی حالیہ پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے تمام گرفتار خواتین اور دیگر کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا.

متعلقہ مضامین

  • بی این پی کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم، صوبے بھر میں ریلیاں نکالنے کا اعلان
  • دھرنے کو پُرامن طریقے سے ختم کرنا بہترین فیصلہ ہے: صادق سنجرانی
  • بی این پی کا مستونگ لکپاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • بی این پی مینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • عوامی نیشنل پارٹی 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا
  • مستونگ، اختر مینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنیکا اعلان
  • بی این پی کا مستونگ لک پاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • امریکا کی ٹریڈ وار نے برطانیہ اور چین کو قریب کردیا؟
  • اخترمینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • ایران میں شہید ہوئے بہاولپور کے مزدوروں کے گھر محمد علی درانی اور اہلیہ کی آمد