فرسٹ ایئر کے پیپرز کی اسکروٹنی فیس معاف کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی(جسارت نیوز) اسلامی جمعیت طالبات نے کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ کے فرسٹ ایئر کا نتیجہ 33فی صد آنا افسوس ناک قرار دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ کے فرسٹ ایئر کے نتائج پر اسلامی جمعیت طالبات نے مطالبہ کیا ہے کہ اسکروٹنی فیس مکمل طور معاف کی جائے اور کراچی کے طلبہ کو انصاف فراہم کیا جائے۔ اسلامی جمعیت طالبات سندھ کی ناظمہ حلیمہ سعدیہ نے ایک بیان میں کہا کہ کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ فرسٹ ایئر کا نتیجہ محض 33 فی صد رہا ہے، تاہم سندھ کے دیگر بورڈز کا 80 فی صد سے زائد نتائج آنا اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ تعلیمی نظام تخصیص کا شکار ہے اور پیسوں کے بل بوتے پر تمام فیصلے کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا اسلامی جمعیت طالبات صوبہ سندھ اس بات کا مطالبہ کرتی ہے کہ تعلیم کو تجارت بننے سے روکا جائے اور انٹرمیڈیٹ کے رزلٹ کے حوالے سے کراچی کے اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل بااختیار کمیٹی تشکیل دی جائے، جس کے ذریعے اس مسئلے کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جا سکیں۔حلیمہ سعدیہ نے کہا کہ اسکروٹنی کا عمل شروع ہونا اچھا عمل ہے، لیکن اس عمل کے دوران پیپرز کو ری اسیس کیا جائے اور اسکروٹنی فیس مکمل معاف کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلامی جمعیت طالبات فرسٹ ایئر
پڑھیں:
غزہ کی جنگ ختم کی جائے، سینکڑوں اسرائیلی مصنفین کا مطالبہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 اپریل 2025ء) یروشلم سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی آج منگل 15 اپریل کی اشاعت میں لکھا کہ غزہ کی جنگ کا فوری طور پر خاتمہ ہونا چاہیے۔ اس خط کے دستخط کنندگان میں اسرائیل کے بین الاقوامی سطح پر مشہور کئی ادیب بھی شامل ہیں، جن میں سے ڈیوڈ گروس مین، جوشوآ سوبول اور زیرویا شالیو کے نام قابل ذکر ہیں۔
غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق اس خط میں ان تقریباﹰ 350 اسرائیلی مصنفین نے لکھا ہے، ''اس جنگ کی وجہ سے اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کے فوجیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، اسرائیلی یرغمالیوں کی زندگیاں بھی، اور اس جنگ کے باعث غزہ پٹی کے بے یار و مددگار شہریوں کے لیے خوفناک مصائب اور تکلیفیں بھی پیدا ہو رہے ہیں۔
(جاری ہے)
‘‘اس مشترکہ خط میں لکھا گیا ہے، ''غزہ پٹی اور مقبوضہ (فلسطینی) علاقوں میں جن اعمال کا ارتکاب کیا جا رہا ہے، وہ ہمارے نام پر نہیں کیے جا رہے، لیکن انہیں لکھا اور بتایا ہمارے ہی کھاتے میں جائے گا۔‘‘
فوجی آپریشن کے فوری خاتمے کا مطالبہاس خط کے دستخط کنندہ اسرائیلی مصنفین نے مطالبہ کیا ہے کہ عسکریت پسند فلسطینی تنظیم حماس کے خلاف فوجی آپریشن کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے تاکہ اسرائیل سے اغوا کر کے غزہ پٹی لے جائے گئے یرغمالیوں کی واپسی ممکن ہو سکے اور ساتھ ہی غزہ پٹی کے مستقبل سے متعلق ایک باقاعدہ بین الاقوامی معاہدہ بھی طے کیا جا سکے۔
اسرائیل کا غزہ سٹی کے ہسپتال پر میزائلوں سے حملہ، حماس
اس خط میں ان اسرائیلی مصنفین نے ملکی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر یہ الزام بھی لگایا ہے کہ وہ غزہ پٹی کی جنگ کو ''ذاتی وجوہات‘‘ کی وجہ سے طول دے رہے ہیں۔
نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ غزہ کی جنگ کے خاتمے کا اسرائیل کے اندر سے یہ کوئی پہلا اجتماعی مطالبہ نہیں ہے۔
اس سے قبل ایسے ہی متعدد مطالبات خود اسرائیلی فوج کی صفوں کے اندر سے بھی کیے جا چکے ہیں، جن میں زور دے کر کہا گیا تھا کہ حماس کے خلاف جنگ بند کر کے اس کے ساتھ اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کے لیے ایک باقاعدہ معاہدہ کیا جائے۔
سات اکتوبر 2023ء کا اسرائیل میں حماس کا بڑا حملہغزہ پٹی میں اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ سات اکتوبر 2023ء کو فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل میں اس بڑے دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد شروع ہوئی تھی، جس میں تقریباﹰ 1200 افراد مارے گئے تھے اور واپس جاتے ہوئے فلسطینی عسکریت پسند 250 سے زائد افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی بھی لے گئے تھے۔
غزہ میں پانی کا بحران سنگین، چند لٹر پانی کے لیے میلوں سفر
فلسطینی عسکریت پسندوں کے اسرائیل میں اس حملے کے فوری بعد اسرائیل نے غزہ پٹی میں حماس کے ٹھکانوں پر زمینی، بحری اور فضائی حملے شروع کر دیے تھے۔ یوں شروع ہونے والی غزہ کی جنگ آج تک ختم نہیں ہو سکی۔
غزہ پٹی کی وزارت صحت کے مطابق اس فلسطینی علاقے میں، جو 18 ماہ سے زائد کی جنگ میں بری طرح تباہ ہو چکا ہے، اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں تقریباﹰ 51 ہزار فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
ان میں بہت بڑی تعداد فلسطینی خواتین اور نابالغ بچوں کی تھی۔اسرائیلی اقدامات فلسطینیوں کے وجود کے لیے خطرہ ہیں، اقوام متحدہ
اس تعداد میں یہ تخصیص نہیں کی گئی کہ غزہ پٹی میں ہلاک ہونے والوں میں سے کتنے عام فلسطینی شہری تھے اور کتنے فلسطینی عسکریت پسند۔ ان اعداد و شمار کی غیر جانبدارانہ طور پر تصدیق ممکن نہیں۔
اسرائیل کا تاہم دعویٰ ہے کہ وہ غزہ پٹی میں اب تک تقریباﹰ 20 ہزار دہشت گردوں کو ہلاک کر چکا ہے۔ اسرائیل کے اس دعوے کی بھی غیر جانبدارانہ طور پر تصدیق ممکن نہیں۔
ادارت: شکور رحیم، امتیاز احمد