Jasarat News:
2025-01-18@11:08:52 GMT

پیپلزپارٹی سندھ دشمنی پر تلی ہوئی ہے،سندھ بچائو تحریک

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت)دریا بچاؤ کمیٹی کی جانب سے سید زین شاہ کی قیادت میں قافلہ مختلف علاقوں سے ہوتا ہوا ٹنڈوجام پہنچ گیا پیپلزپارٹی سندھ دشمنی میں تمام حدیں پار کر گئی ہے دریائے سندھ سندھ کی عوام کے لیے موت اور زندگی کا سوال ہے ٹنڈوجام کھیسانہ موری، رایوکی، ڈہتھا پہنچنے پر تاریخی استقبال کیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق دریا بچاؤ بیداری مارچ سید زین شاہ کی قیادت میں میرپور خاص حیدرآباد روڈ پر ٹول پلازہ رایوکی ڈیتھا سے ہوتا ہوا ٹنڈوجام پریس کلب پر پہنچا۔اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما خاوند بخش جہیجویس یوپی رہنما سید زین شاہ، جی ڈی اے کے جنرل سیکرٹری صفدر عباسی قومی عوامی تحریک کے ایاز لطیف پلیجو جماعت اسلامی ضلع حیدرآبادکے امیر انجینئر حافظ طاہر مجید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت 6 نئے کینال دریا سندھ سے نکال رہی ہے یہ کارپوریٹ فارمنگ سندھی قوم کی نسل کشی کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ سندھ کو نقصان پہنچایا ہے اور سندھ کے عوام کے حقوق پر ڈاکا مارا ہے آج اس منصوبہ سے ثابت ہو گیا انہیں سندھ اور سندھ کی عوام سے کو ئی غرض نہیں انہیں صرف اپنے مفادات عزیز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دریا ئے سندھ ہمارے سانس لینے والی رگ ہے، دریائے سندھ پر 6 نئے کینال بنانا سندھ کے عوام کے ساتھ سراسر زیادتی کے مترادف ہے، اس قسم کے عمل کو ہر فورم کے ذریعے مزاحمت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ سندھ کے عوام کی زندگی ہے اور یہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، نئے کینال بننے سے سندھ کی زرعی زمین تباہ ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ حکمران سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں آصف زرداری نے سندھ حکومت لینے کے لیے سندھ کے پانی کا سودا کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے کینال بننے کے بعد حکمران دیگر ممالک فرار ہو جائیں گے مگر سندھ کے عوام تباہ ہو جائیں گے، جب تک کینال بنانے کا فیصلہ واپس نہیں لیا جاتا ہماری جہدوجہد جاری رہے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نئے کینال

پڑھیں:

کینال نکالنے، ڈیم باندھنے کی گنجائش نہیں، امداد قاضی

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور پاپولر لیفٹ الائنس کے کنوینر کامریڈ امداد قاضی نے کہا ہے کہ پچھلی ڈیڑھ صدی کے دوران مختلف ادوار اور حکومتوں کی جانب سے کرائی گئی اسٹڈیز میں پانی کے ماہرین بارہا یہ رائے دے چکے ہیں کہ دریائے سندھ اور اس کے معاون دریائوں کے نظام کو چھیڑنے، پانی کا رُخ موڑ کر کینال نکالنے یا بڑے بڑے ڈیم باندھنے کی کوئی گنجائش نہیں، یہی وجہ ہے کہ انگریز دورِ حکومت اور چھوٹے چھوٹے ریاستی ادوار میں ان تمام منصوبوں کو ناقابل عمل اور غیر سود مند قرار دے کر مسترد کیا گیا تھا۔ امداد قاضی نے کہا کہ گزشتہ 25 برس کے دوران پانی کی دستیابی کے اعداد و شمار بھی اس حقیقت کا ثبوت ہیں کہ تمام صوبے پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں اور اضافی اراضی تو درکنار، موجودہ کاشت ہونے والی زمین اور فصلوں کے لیے بھی مطلوبہ مقدار میں پانی میسر نہیں جس کا خمیازہ اور نقصان تمام صوبوں کے کاشتکاروں اور کسانوں کو ہر سال بہت برے طریقے سے اور بہت بڑے پیمانے پر بھگتنا پڑ رہا ہے۔ امداد قاضی نے کہا کہ حکم دینے والوں کے ماتحت آبپاشی کے نام نہاد ماہرین اور ماتحت افسران اپنے سربراہان کی خوشنودی حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد: پنیاری کینال میں ماہی گیر مچھلیاں پکڑنے میں مصروف ہیں
  • کینال نکالنے، ڈیم باندھنے کی گنجائش نہیں، امداد قاضی
  • ٹنڈوجام،سندھ زرعی یونیورسٹی میں دوروزہ عالمی خواتین کانفرنس کے اختتام پر مہمانوں کا وائس چانسلر ڈاکٹرالطاف سیال کے ساتھ گروپ
  • جمہوریت کا مطلب عوام کاگلا گھونٹنا نہیں، عبدالحمید شیخ
  • بی جے پی حکومت برقرار رکھنے کیلیے مسلم دشمنی کے ہتھکنڈے استعما ل کرتی ہے
  • تحریک انصاف حکومت کے جواب سے مطمئن ہوئی تو مذاکرات آگے چلیں گے: عرفان صدیقی
  • دریا پر نہروں کی تعمیر سے سندھ موت کی وادی مٰں تبدیل ہوجائیگا،قادر مگسی
  • پیپلزپارٹی کے ناپاک منصوبوں کو ناکام بنائیں گے،عوامی تحریک
  • ٹنڈوجام: بجلی کا بڑا بریک ڈائون، 10 گھنٹے بند رکھی گئی
  • پیپلزپارٹی کے ہاتھوں سندھ کے وسائل کو مزید لٹنے نہیں دیں گے، حلیم عادل شیخ