مٹیاری میں پاکستان خاصخیلی اتحاد کا یوم تاسیس منایا گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
مٹیاری(نمائندہ جسارت)مٹیاری میں پاکستان خاصخیلی اتحاد کا یوم تاسیس پوری سندھ سے بڑی تعداد میں خاصخیلی برداری کی شرکت۔ پاکستان خاصخیلی اتحاد کے نویں یوم تاسیس کے موقع پر مٹیاری میں اتحاد کے سربراہ سرائی نیاز خاصخیلی کی صدارت میں جلسہ منعقد کیا گیا جلسے میں پاکستان مسلم لیگ ق سندھ کے صدر طارق حسن کے علاوہ سندھ بھر سے خاصخیلی برداری نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ یوم تاسیس کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان خاصخیلی اتحاد کے چیئرمین سرائی نیاز خاصخیلی کا کہنا تھا کہ پاکستان خاصخیلی اتحاد کے ضلع مٹیاری کے رہنماؤں جو کامیاب یوم تاسیس کی مبارکباد پیش کرتا ہوں اس کے بعد پورے سندھ خاص طور پر مٹیاری کے وڈیروں کو بتانا چاہتا ہوں خاصخیلی اب تمہارے کمی کاسبی نہیں رہے خاصخیلی اب شعور والے ہو گئے ہیں اس لئے خاصخیلی برداری کے کسی بھی فرد سے نا انصافی کرنے سے پہلے سوچ لینا کہ ہم بھول جائیں گے کہ تم کون ہو سردار ہو میر ہو پیر ہو وزیر ہو کوئی بھی ہو ہم تمہارے گردن میں رسی ڈال دیں گے۔سرائی نیاز خاصخیلی کا کہنا تھا خاصخیلی برداری کی پاکستان کے قیام اور سندھ کے حقوق کے لئے قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں بچو بادشاہ خاصخیلی کو بچہ بچہ جانتا ہے اس لیے بتانا چاہتے ہیں کہ ہم پاکستان بنانے والے ہیں اس لئے ہم پاک فوج سے محبت کرتے ہیں ہم سندھ کی حفاظت کرنے والے ہیں اس لئے سندھ پر کوئی ظلم برداشت نہیں کریں گے۔ جو لوگ پاک فوج کے خلاف غلیظ پروپیگنڈا کرتے ہیں وہ پہلے پاک فوج جتنی قربانیاں دیں پھر بات کریں خاصخیلی برداری پاک فوج کے ہم قدم کھڑی ہے۔ سرائی نیاز خاصخیلی کا کہنا تھا سندھ کے پانی پر ڈاکہ قبول نہیں دریائے سندھ سے مزید کینال نکالنے کی منظوری کے خلاف احتجاج کیا کرتے رہیں گے پاکستان خاصخیلی اتحاد نہ صرف خاصخیلی برداری کا اتحاد ہے مگر یہ اتحاد محکوم قوموں کا محکوم لوگوں کا اتحاد ہے جہاں جہاں غریب پر ظلم ہوگا ہمارا اتحاد اس کے ساتھ ہوگا۔سرائی نیاز خاصخیلی نے آخر میں سندھ کے مختلف ضلعوں کے خالی عہدوں پر مقرریوں کا اعلان بھی کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرائی نیاز خاصخیلی خاصخیلی برداری یوم تاسیس اتحاد کے سندھ کے پاک فوج
پڑھیں:
گندم بحران حل کیا جائے، کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جارہے ہیں: صدر کسان اتحاد
ویب ڈیسک : پاکستان کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکر نے حکومت سے گندم کا 3900 روپے فی من ریٹ دینے کا مطالبہ کردیا۔
ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد کھوکر کاکہناتھا کہ گندم کا مسئلہ صرف کسانوں کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جا رہے ہیں جبکہ پیداواری لاگت 3304 روپے فی من ہے، بھارت میں کاشتکار کو صرف 2200 روپے فی من کی لاگت آتی ہے۔خالد کھوکر کا کہنا تھا کہ کاشتکارکونقصان ہوا تو اس ملک کی معیشت نہیں چل سکتی، وزیراعلیٰ پنجاب کی مشیر سلمیٰ بٹ کو زمینی حقائق کا علم نہیں اور انہوں نے کسانوں کی تضحیک کی ہے، ہمیں وزیراعلیٰ پنجاب سےامیدتھی کہ گندم کا اچھا ریٹ دیا جائے گا
حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ
صدر کسان اتحاد نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ گندم کا ریٹ 3900 روپے فی من مقرر کیا جائے اور مارکیٹ سے غیر ضروری بندشیں ختم کی جائیں، اگر حکومت نے فوری اقدام نہ اٹھائے تو کسان، خواتین اور بچے اسلام آباد مارچ کریں گے۔
پریس کلب کے سامنے گندم کو جلا کر اور کاشتکاروں نے علامتی طور پر پھندا ڈال کر احتجاج ریکارڈ کروایا۔