کراچی: تھانے کے باہر کھڑی شہریوں کی 40 سے 50 موٹرسائیکلوں میں پراسرار آتشزدگی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی:
سولجر بازار تھانے کے باہر کھڑی شہریوں کی 40 سے 50 موٹرسائیکلوں میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سولجر بازار کے باہر 40 سے 50 موٹرسائیکلوں میں آگ لگ گئی ، فائربریگیڈ کی ایک گاڑی نے آگ پر قابو پالیا۔
سولجر بازار تھانے کے باہر کھڑی شہریوں کی 40 سے 50 موٹرسائیکلوں میں پراسرار طور پر آگ لگ گئی ، اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور فائربریگیڈ کے عملے کو طلب کرلیا، فائر بریگیڈ ایک گاڑی نے موقع پر پہنچ کر ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔
ایس ایچ او سولجر بازار وقار عظیم کا کہنا ہے کہ جلنے والی موٹرسائیکلیں کیس پراپرٹی نہیں ہیں بلکہ کچرے میں موٹرسائیکلوں کے پارٹس، چیچز، انجن ، ٹائر ، رقم ، سیٹیں وغیرہ پڑی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کچرے میں لگنے والی آگ بھڑکی جس نے کچرے میں پڑے موٹرسائیکلوں کے پارٹس کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ، آتش زدگی کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل سولجر بازار کے باہر
پڑھیں:
پیپلز پارٹی آج بھی اپنے اصولوں پر کھڑی ہے، مولا بخش چانڈیو
اسلام آباد:رہنما پاکستان پیپلزپارٹی مولا بخش چانڈیوکا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی آج بھی اپنے اصولوں پر کھڑی ہوئی ہے اس سے متعلق بھی وہ بہت سی وضاحتیں کرتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جہاں تک صدر صاحب کا تعلق ہے جب پارلیمنٹ کے دونوں ایوان سینیٹ اور قومی اسمبلی کسی بھی قانون کو پاس کر کے صدر صاحب کے پاس بھیجیں گے تو صدر صاحب لامحالہ اس پر دستخط کریں گے۔
رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) کھیل داس نے کہا پہلی بات تو یہ ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جن مذاکرات کا آغازکیا تھا یہ بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی خواہش تھی، پہلے انھوں نے خود کمیٹی بنائی اور اس کے بعد پھر یہ سارا عمل شروع ہوا ہے، جو معیشت ہے، جو چیلنجز ہیں ہم نے ان سے نمٹا ہے، وزیراعظم اس میں کامیاب ہوئے ہیں۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ مجھے بتائیں پاکستان میں آج تک جتنے کمیشن بنے ہیں کسی کا کوئی نتیجہ سامنے آیا ہے۔
رہنما پاکستان تحریک انصاف فیصل چوہدری نے کہا کہ پارلیمنٹ مادر پدر آزاد ہے پارلیمنٹ بالکل آزاد نہیں ہے، ان کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ کون سا قانون آنا ہے، کھیل داس قسم اٹھائیں کہ انھوں نے 26 ویں آئینی ترمیم پڑھی ہو، ان کو پتہ ہی نہیں ہے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ چلیں کوئی ان کی بھی نہیں سنے گا، ہماری بھی نہیں سنے گا، ہم سب مل کر یہ تو کہیں گے نہ کہ کوئی ہماری نہیں سنتا۔
تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا کہ پہلے بھی مذاکراتی کمیٹیاں بنی ہوئی تھیں بیٹھے ہوئے تھے، مذاکرات بھی ہوئے، حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ کے لوگ ہی بیٹھے ہوئے تھے، معاملات تب ہی حل ہوں گے جب آپ چیزوں کو کسی طرف لے کر جائیں گے،آپ نے پیکا کا ذکر کیا اور پیپلزپارٹی کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا، اس وقت جو کچھ ہورہا اس میں پیپلزپارٹی کا اتنا ہی کردار ہے اگر زیادہ نہیں ہے۔