مچ کچہری میں نوجوانوں کو سیکھنے کے لیے بہت کچھ ملتاہے ،سلیم کے کے
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)گلستان آداب ومحبت کی زباں تنظیم کے صدر اور سینئر صحافی سیلم کے کے نے کہا ہے کہ مچ کچری سندھ کی ایک شاندار روایت ہے جس میں نوجوان نسل کو سیکھنے کے لیے بڑوں سے بہت کچھ ملتا ہے۔ انہوں نے یہ بات ٹنڈوجام بزنس فورم کے نائب صدر عبدالعزیز چانڈیو کی جانب سے رکھی گئی مچ کچری میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر دینی رہنمامولانا ریحان انجمن تاجران کے رہنما عبدالواجد انصار ی سندھ ہاری تنظیم کے رہنما عبدالرحمن تالپور سماجی امجد چانڈیو ثاقب جٹ سمیت دیگر رہنمائوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مچ کچری سندھ کی شاندار روایت ہے لیکن اس میں مختلف اضافہ کرکے اس کے اصل مقصد کو ختم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہااس کچری میں سندھ کے ادب اور ثقافت کلچر اور اسلامی تعلیمات پر گفتگو ہوتی تھی اور نوجوانوں کی بڑی تعداد اس میں شریک ہو کر اپنے بڑوں سے اور بزرگوں سے بہت کچھ سیکھتی تھی۔ انہوں کہا کہ ان کچری میں ناچ گانے کا کوئی تصور نہیں تھا لیکن اب یہ چیز اس میں شامل کرکے اس کچری کا اصل مقصد ختم کردیا گیا اور صرف تفریح کے طور پر اور وقت گزار نے کے لیے یہ کچریاں منعقد کی جارہی ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی روضہ امام موسیٰ کاظمؑ اور امام محمد تقیؑ پر حاضری
گورنر سندھ نے حرم مطہر سے منسلک میوزیم کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے اسلامی تاریخ سے متعلق نایاب نوادرات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے تاریخی ورثے کے تحفظ اور اسے آئندہ نسلوں تک منتقل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ نے روضہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام اور امام محمد تقی علیہ السلام پر با ادب حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر انہوں نے امت مسلمہ کے اتحاد، فلاح اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔ گورنر سندھ نے ملک کے تحفظ، امن و استحکام اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے بھی دعا کی۔ روضہ پر حاضری کے دوران گورنر سندھ نے زائرین میں لنگر بھی تقسیم کیا، اس عمل سے اخلاص و خدمت کی خوبصورت روایت کو برقرار رکھا۔
بعد ازاں گورنر سندھ نے روضہ سے منسلک میوزیم کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے اسلامی تاریخ سے متعلق نایاب نوادرات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے تاریخی ورثے کے تحفظ اور اسے آئندہ نسلوں تک منتقل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ دورے کے اختتام پر گورنر سندھ نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے، جن میں انہوں نے اپنے روحانی تجربات، عقیدت اور امتِ مسلمہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔