سیالکوٹ: اوورسیز کی شادی ،50 لاکھ ہوا میں اْڑا دیے
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
سیالکوٹ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پنجاب کے ضلع سیالکوٹ میں اوورسیز پاکستانی کی شادی میں نوٹوں کی برسات کردی گئی۔رپورٹ کے مطابق بھائیوں اور دوستوں نے 50 لاکھ سے زاید ملکی و غیر ملکی کرنسی لٹا دی، کرنسی نوٹ نچاوڑ کرنے کے لیے شادی ہال میں خصوصی کنٹینر رکھوایا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق کنٹیرپر کھڑے افراد نے پیسوں سے آسمان سفید کر دیا، بارات گاؤں بکھڑے
والی سے نکلی تو دولہے کے بھائیوں اور دوستوں نے راستوں میں ہی نوٹ برسانے شروع کر دیے۔بارات شادی ہال سمبڑیال پہنچی دلہے کے بھائیوں اور دوستوں نے ملکی و غیر ملکی کرنسی کرنسی کی برسات کی۔رپورٹ کے مطابق پیسے لوٹنے والوں کی چاندی ہوگئی، بڑی تعداد دور دور سے شادی ہال پہنچی اور نوٹوں سے خوب مالا مال ہوئے۔رپورٹ کے مطابق گاؤں بکھڑے والی کو اورسیز پاکستانیوں کا گاؤں کہا جاتا ہے اور شادیوں میں ایک دوسرے کی شادی بڑھ کر نوٹ برسانے کا رواج ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رپورٹ کے مطابق
پڑھیں:
اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 6 سگے بھائیوں سمیت مزید 37 فلسطینی شہید
غزہ سٹی — غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ حملوں میں 6 سگے بھائیوں سمیت کم از کم 37 فلسطینی شہید ہو گئے، جبکہ اسپتالوں، بچوں اور امدادی کارکنوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اتوار کو غزہ کے علاقے دیر البلح میں خوراک تقسیم کرنے والے 6 سگے بھائیوں کو اسرائیلی فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ شہداء کی عمریں 10 سے 34 سال کے درمیان تھیں۔
شہداء کے والد زکی ابو مہدی نے بتایا کہ ان کے بیٹے جنگ کے آغاز سے ہی غریبوں کی مدد کر رہے تھے اور ان کے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا۔
عالمی ادارہ صحت (WHO) نے بھی تصدیق کی کہ ایک فلسطینی بچہ طبی امداد نہ ملنے کے باعث جان کی بازی ہار گیا۔
اتوار کو ہونے والے اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 37 افراد شہید ہوئے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 50 ہزار 944 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ غزہ میڈیا آفس کے مطابق شہداء کی تعداد 61 ہزار 700 سے تجاوز کر چکی ہے کیونکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
ہفتے کے روز شمالی غزہ میں واقع ال اہلی اسپتال کو بھی اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنایا گیا، جس سے اسپتال کے کئی بلاک تباہ ہو گئے۔ مریض اور عملہ عمارت چھوڑ کر قریبی گلیوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔
سعودی عرب نے اسپتال پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ برطانوی حکومت نے بھی اسپتال پر بمباری کو "قابلِ مذمت" قرار دیتے ہوئے اسرائیل سے حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔