LOS ANGELES:

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں جنگلاتی آگ نے شدید تباہی مچادی ہے، جس کے دوران فائر ٹورنیڈوز (آگ کے بگولے) کے خوفناک مناظر بھی دیکھنے کو ملے ہیں۔

یہ آتش کے بگولے، جنہیں 'فائر ٹورنیڈو' یا 'فائروِہرل' کہا جاتا ہے، شدید گرم ہوا، آگ اور راکھ کے اجتماع سے پیدا ہوتے ہیں، جو ایک دائرے کی شکل میں حرکت کرتے ہوئے اوپر کی جانب اٹھتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق فائر ٹورنیڈو کا قطر چند فٹ سے لے کر ایک سو فٹ تک ہو سکتا ہے، اور یہ آتشزدگی کے دوران مزید ہوا کو اپنی جانب کھینچتے ہوئے آگ کو اور زیادہ بھڑکا سکتے ہیں۔

لاس اینجلس میں منگل سے شروع ہونے والی یہ تاریخ کی بدترین جنگلاتی آگ اب تک قابو سے باہر ہے، جس کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مزید 13 افراد لاپتا ہیں جن کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

آگ کی شدت کے باعث 12,000 سے زائد مکانات اور عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں اور تقریباً 2 لاکھ افراد کو نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے۔ آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، جس میں 12,000 سے زائد فائر فائٹرز، 1,100 سے زیادہ فائر انجن، 60 طیارے اور 143 واٹر ٹینکر شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

امریکی طیاروں کی خوفناک ٹکر، کانگریس ممبران بال بال بچے

واشنگٹن: امریکہ کے معروف ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر دو امریکن ایئرلائنز کے طیارے آپس میں ٹکرا گئے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دونوں طیارے رن وے پر روانگی کے لیے تیار تھے۔

فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کے مطابق، چارلسٹن جانے والی فلائٹ 5490 (CRJ 900) نے نیویارک جانے والی فلائٹ 4522 (Embraer E175) کے ونگ ٹِپ سے ٹکرایا۔ خوش قسمتی سے کسی بھی مسافر یا عملے کو چوٹ نہیں آئی۔

نیویارک جانے والی پرواز میں تین امریکی کانگریس اراکین بھی سوار تھے، جن میں سے ایک، نمائندہ جوش گوٹ ہائمر نے سوشل میڈیا پر تصدیق کی کہ تصادم طیارے کے ٹیک آف کی اجازت کے انتظار کے دوران ہوا۔

ریگن نیشنل ایئرپورٹ کو امریکہ کا سب سے مصروف سنگل رن وے ایئرپورٹ سمجھا جاتا ہے اور حالیہ مہینوں میں یہاں متعدد خطرناک واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

دونوں طیارے اپنی طاقت پر ٹرمینل واپس لوٹ آئے اور انہیں معائنہ کے لیے سروس سے ہٹا دیا گیا۔ امریکن ایئرلائنز کے مطابق دونوں طیاروں کے صرف ونگلیٹ کو نقصان پہنچا ہے، اور تمام مسافروں کو متبادل پروازوں کے ذریعے روانہ کیا گیا۔

فلائٹ 5490 میں 76 مسافر اور 4 کریو ممبرز تھے جبکہ فلائٹ 4522 میں 67 مسافر اور 4 کریو سوار تھے۔ FAA نے تصدیق کی ہے کہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور ایئرپورٹ کی سیکیورٹی پالیسیز کا ازسرنو جائزہ لیا جا رہا ہے۔

جنوری میں اسی ایئرپورٹ پر ایک المناک حادثے میں 67 افراد ہلاک ہوئے تھے جب ایک فوجی ہیلی کاپٹر اور علاقائی طیارہ ٹکرا گئے تھے۔ اس کے بعد مارچ میں بھی کئی خطرناک واقعات، جیسے ایک ڈیلٹا ایئرلائنز کی پرواز اور امریکی فضائیہ کے طیاروں کا آمنا سامنا، اور کنٹرول ٹاور میں ایک جسمانی جھگڑے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

ایف اے اے نے دباؤ کے بعد ریگن ایئرپورٹ پر نئی مینجمنٹ تعینات کی ہے اور ایئر ٹریفک کنٹرول عملے کے لیے اسٹریس مینجمنٹ پروگرام بھی شروع کیا ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  • ایران میں مسلح افراد کا حملہ، باپ بیٹے سمیت 8پاکستانی جاں بحق
  • ہیمبرگ کے میوزیم میں آنسو گیس سے حملہ، چھیالیس افراد زخمی
  • ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی: 5 پاکستانی کیسے پوری ملائشین قوم کے ہیرو بنے
  • ماڑی پور گیٹ نمبر 4 پر لُنڈا کے کپڑوں کے گودام میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی
  • سندھ میں شدید گرمی کی لہر، ہیٹ ویو الرٹ جاری، کراچی میں معمول سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان
  • ڈھاکہ میں اہل غزہ سے اظہاریکجہتی کے لیے ریلی، ہزاروں افراد کی شرکت
  • پاکستان شدید گرمی کی زد میں، ہیٹ ویو الرٹ جاری
  • اسلام آباد کا پرتعیش ہوٹل آگ کی لپیٹ میں! مہمانوں کو بچا لیا گیا
  • امریکی طیاروں کی خوفناک ٹکر، کانگریس ممبران بال بال بچے
  • نیویارک: ہیلی کاپٹر حادثے میں 3 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک