غزہ /تل ابیب /دوحا (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ اس نے موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنیا کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک وفد کی قیادت کریں جو دوحا روانہ ہو جائے تاکہ ہمارے یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کو آگے بڑھایا جا سکے تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ڈیوڈ برنیا اور ان کا وفد قطر کب پہنچے گا۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی اسٹیووٹکوف اچانک اسرائیل کے دورے پر یہ پیغام لے کر پہنچے ہیں کہ 20 جنوری کو حلف برداری سے قبل ایک معاہدہ طے پاجانا چاہیے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت کا امکان ہے، جنگ بندی مذاکرات کے بعد فوجیوں کا انخلا یقینی بنایا جائے گا۔ شمالی غزہ میں حماس کے ساتھ جھڑپ اور دھماکا خیز مواد
پھٹنے سے میں4 اسرائیلی فوج ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے، جبالیہ میں اسکول میں قائم پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے 2 بچوں سمیت 8 فلسطینی شہید ہوگئے۔وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر 2023ء کے بعد سے جاری جارحیت کے دوران ہلاک ہونے والے صیہونی فوجیوں کی تعداد 403 ہو گئی۔ قبل ازیں، اسرائیلی فوج نے ہفتے کو دعویٰ کیا کہ اس نے شمالی غزہ میں جبالیہ کے قریب ایک زمینی کارروائی میں 3 عسکریت پسندوں کو شہید کر دیا، جہاں اسرائیلی فوجی اکتوبر کے اوائل سے شدید حملے کر رہے ہیں اور اس کا مقصد حماس کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنا ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ انتہائی قریب پہنچ گیا، اس حوالے سے غزہ میں یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کی رہائی اور ممکنہ جنگ بندی کے معاہدے پر قطر میں بات چیت جاری ہے۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان 33 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں۔اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ رہائی ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد کا تعین زندہ اور مردہ قیدیوں کی تعداد جاننے کے بعد کیا جائے گا۔ غزہ جنگ میں شامل رہنے والا اسرائیلی فوجی تھائی لینڈ میں ہلاک ہوگیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق 21 سالہ اسرائیلی فوجی روتم یائیش اپنے خاندان کے ہمراہ سیر و تفریح کے لیے تھائی لینڈ گیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق2 ماہ قبل تک غزہ میں اسرائیلی فوج کی گیواتی بریگیڈ میں لڑنے والا روتم یائیش تھائی لینڈ میں موٹرسائیکل حادثے میں ہلاک ہوا۔
غزہ

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے 250 سے زائد سابق اہلکاروں کا غزہ جنگ بندی کا مطالبہ

 

اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے 3 سربراہان سمیت 250 سے زائد سابق اہلکاروں نے نیتن یاہو سے غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کردیا۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ بیان سابق مذاکرات کار ڈیوڈ میدان نے جاری کیا جس پر موساد کے 3 سابق سربراہان ڈینی یاتوم، افرایم ہالیوی اور تامیر پاردو کے دستخط بھی موجود ہیں۔
موساد افسران نے اپنے بیان میں اسرائیلی فضائیہ کے اہلکاروں کی جانب سے لکھے گئے خط کی مکمل حمایت کی ہے جس میں انہوں نے اسرائیلی حکومت سے غزہ جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کو واپس لانے کا مطالبہ کیا تھا۔
موساد افسران نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کا خیال ہے کہ غزہ جنگ کے باعث وہاں موجود یرغمالیوں اور اسرائیلی فوجیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
موساد افسران کے بیان میں اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ریاست اور اس کے شہریوں کے تحفظ کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیلی فضائیہ کے ہزار سے زائد ریزرو فوجیوں کی جانب سے غزہ جنگ کے خاتمے کیلئے حکومت کو کھلا خط لکھا تھا۔
اسرائیلی فوجیوں کے خط نے اسرائیلی حکومت کی جنگی پالیسی اور نیتن یاہو کے فیصلوں کو دنیا کے سامنے چیلنج کر کے اسرائیلی کی ساکھ کو مزید برباد کیا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • قاہرہ مذاکرات ناکام: حماس نے ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار کر دیا
  • مصر کی غزہ جنگ بندی کیلیے نئی حیران کن تجویز؛ حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • اسرائیلی شہری بھی غزہ میں جنگ بندی کے حامی، انوکھے طریقے سے احتجاج
  • اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے 250 سے زائد سابق اہلکاروں کا غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
  • جنگ کے خاتمے کی ضمانت ملے تو یرغمالیوں کو رہا کر دیں گے، حماس
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس
  • سعودی عرب اور امریکا کے مابین بڑی پیشرفت، سعودی-امریکی نیوکلیئر معاہدہ جلد متوقع
  • حماس کی جانب سے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے شرائط