Jasarat News:
2025-01-18@09:57:49 GMT

فلسطینی شہدا اورقائدین کی تصاویرآویزاں کی گئیں تھیں

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے تحت اسرائیلی دہشت گردی وجارحیت کے خلاف اور اہل غزہ و فلسطین سے بھرپور اظہار یکجہتی مارچ میںسی ویو روڈ پر سڑک کے کنارے اور فٹ پاتھ پر بڑی تعداد میں اسٹینڈی بینرز اور پلے کارڈز کے بورڈلگائے گئے تھے جس پر
فلسطینی شہداء ،خواتین اور بچوں پر اسرائیلی بمباری کے حوالے سے تصاویر لگائی گئی تھیں ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

غزہ میں 15 ماہ تک جاری جنگ میں47 ہزار فلسطینیوں کی شہادت، 85 ہزار ٹن بارود برسایا گیا

اسرائیل(نیوز ڈیسک)اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کا بالآخر معاہدہ ہوگیا، 15 ماہ ایک ہفتے تک جاری جنگ میں غزہ پر 85 ہزار ٹن بارود برسایا گیا۔بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق19 جنوری سے ہوگا، حماس اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام جاری ہے۔

قطری وزیر اعظم نے بتایا کہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہوگی۔ معاہدے کے پہلے مرحلے میں بے گھر افراد کی گھروں کو واپسی شامل ہے۔رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں غزہ پر 85 ہزارٹن بارود برسایا گیا جبکہ 47 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی نسل کشی اور ایک لاکھ 15 ہزار زخمی کیے گئے۔تباہ شہروں کی عمارتوں اورگھروں کے ملبے سے ہزاروں لاپتہ فلسطینیوں کی لاشیں ملنے کا خدشہ ہے جبکہ ملبہ ہٹانے میں 10 سال سے زائد لگنے کا امکان ہے۔15 ماہ ایک ہفتے تک جاری رہنے والی جنگ میں نقل مکانی پر مجبور کیے گئے 20 لاکھ فلسطینی اجڑے گھروں کو لوٹنے کے منتظر ہیں۔اس جنگ میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں جبکہ دوسرے سربراہ یحییٰ سنوار کوغزہ میں شہید کیا گیا۔

سوا سال دنیا لفظی سفارتکاری سے کام چلاتی رہی،اس دوران امریکا نے اسرائیل کا کھلا ساتھ دیا۔یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں 1100 اسرائیلی ہلاک اور 240 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ زیادہ تریرغمالی پچھلے برس نومبر میں رہاہوئے یا اسرائیلی حملوں ہی میں مارے گئے۔اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ 98 یرغمالی تاحال حماس کے پاس ہیں۔ اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد بہیمانہ جنگ مسلط کی گئی۔حماس نے کہا کہ جنگ بندی کا معاہدہ فلسطینی عوام کی بےمثال قربانیوں کا نتیجہ ہے، یہ غزہ میں 15 ماہ سےجاری دلیرانہ مزاحمت کا نتیجہ ہے،یہ فلسطینی عوام، مزاحمت،امت اور آزاد دنیا کے لیے کامیابی ہے۔واضح رہے کہ 6ہفتوں کی جنگ بندی پر عمل درآمد 3 مراحل میں کیا جائے گا،مرحلہ وار سویلین قیدیوں کا تبادلہ اور جنگ کے خاتمے پر مذاکرات ہوں گے۔دوسرے مرحلے میں اسرائیلی فورس کے قیدی حماس رہا کرے گی اور غزہ کے عوامی مقامات سے اسرائیلی فوج کا انخلا ہوگا۔تیسرے مرحلے میں اسرائیلی فورسز کا غزہ سے مکمل انخلا اور غزہ کی تعمیر نو پر کام کیا جائے گا۔

دوران ڈکیتی مزاحمت پر سیف علی خان شدید زخمی،اسپتال منتقل

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے 95 فلسطینی کی رہائی کی منظوری دے دی
  • اسرائیلی مغویوں اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ اتوار کو شروع ہوگا
  • جنگ بندی معاہدے کے باوجود غزہ پر اسرائیلی دہشتگردی:شہدا کی تعداد 110 ہوگئی
  • غزہ: جنگ بندی کی خوشیاں منانے والوں پر اسرائیلی حملے، شہدا کی تعداد 110 ہوگئی
  • غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے جاری، 81 فلسطینی شہید
  • غزہ: جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد مزید 40 فلسطینی شہید
  • جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیل کے غزہ پر بڑے حملے، 40 فلسطینی شہید
  • غزہ میں 15 ماہ تک جاری جنگ میں47 ہزار فلسطینیوں کی شہادت، 85 ہزار ٹن بارود برسایا گیا
  • غزہ جنگ بندی معاہدے کے مندرجات کیا ہیں؟
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 63 فلسطینی شہید،281  زخمی