کراچی کے نالہ متاثرین کا مطالبات پورے نہ ہونے پر شدید احتجاج کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے نالوں میں توسیع کے منصوبے کے دوران اپنے گھروں سے محروم ہونے والے متاثرین نے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کا دائرہ مزید وسیع اور شدید کرنے کا عندیہ دے دیا۔
کراچی بچاؤ تحریک کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر متاثرین نے احتجاج کیا، احتجاج میں گجر، اورنگی و محمود آباد نالہ متاثرین شریک تھے جنہوں نے مطالبات پورے کرنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ نالہ متاثرین کو فوری طور پر متبادل زمینیں اور تعمیراتی معاوضہ فراہم کیا جائے، مسنگ آئی ڈیز کا مسئلہ فی الفور حل کیا جائے۔
مظاہرین نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ فوری طور پر سپریم کورٹ کے 2023 ،2021، اور 2024 کے فیصلوں پر عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے متاثرین کو دوبارہ آباد کرنے کے لئے زمین دی جائے اور تعمیر کے لئے رقم فراہم پر بھی زور دیا۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ وہ انصاف کے منتظر ہیں اور چاہتے ہیں کہ عدالت کا احترام کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایک قسط میں رقم کی مکمل ادائیگی کی جائے کیونکہ بڑھتے ہوئے کرایوں، مہنگائی، اور آبادکاری میں تاخیر کے باعث شدید مشکالت کا سامنا ہے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ مسمار ہونے والے گھروں کی عدالتی حکم پر ادائیگی تک گھروں کا کرایہ ادا کرنے کیلیے حکومت چیک جاری کرے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مطالبہ کیا
پڑھیں:
ڈمپرز کی ٹکر سے ہلاکتیں، گورنر سندھ کا لواحقین کو پلاٹ و بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کا اعلان
میڈیا سے گفتگو میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ سندھ میں لوگ لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں، میں خبردار کرتا ہوں اس معاملے پر سیاست چھوڑ دیں، لوگوں کے جذبات سے نہ کھیلا جائے، میں کسی کو نہیں کہوں گا کہ کچھ بیچے، وقت آیا تو مدد کیلئے میں سب سے پہلے اپنے بنگلے اور گاڑیاں بیچوں گا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو پلاٹ دینے کا اعلان کر دیا۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک حادثات بڑھتے جا رہے ہیں، کسی کی بھی جان کا معاوضہ کوئی پیسہ، پلاٹ یا کچھ بھی نہیں ہوسکتا، جن کے پیارے حادثات میں چلے گئے، ان کے آنسو نہیں رُک رہے، میں بڑے افسوس کے ساتھ بات کر رہا ہوں کہ کراچی اور سندھ میں قانون پر عمل درآمد نہیں ہو رہا، روزانہ حادثات میں لوگ جان سے جا رہے ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ میں چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے میرے خط کا نوٹس لیا ہے، اب ان متاثرین کو انصاف ضرور ملے گا، اب عدالت قانون پر عمل درآمد کروائے گی۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ آج متاثرین کی ڈیڑھ سو سے زائد فیملیز گورنر ہاوس آئی ہیں، المیہ ہے کہ تھانے والے ان متاثرین کی پکی ایف آئی آر نہیں کاٹ رہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں لوگ لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں، میں خبردار کرتا ہوں اس معاملے پر سیاست چھوڑ دیں، لوگوں کے جذبات سے نہ کھیلا جائے، میں کسی کو نہیں کہوں گا کہ کچھ بیچے، وقت آیا تو مدد کیلئے میں سب سے پہلے اپنے بنگلے اور گاڑیاں بیچوں گا، میں لسانی فسادات کے حق میں نہیں ہوں، اس ملک میں ہم بیرونی سازشوں کا شکار ہیں، ہم کراچی اور سندھ کو سازشوں کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔ گورنر سندھ نے اس موقع پر ڈمپرز کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو ایک ایک پلاٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے متاثرین کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کا بھی اعلان کیا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ متاثرین کے بچوں کو 12 سال تک کی تعلیم میں مفت دلواؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ 30 برس سے کراچی میں بہت سیاست ہوگئی، اب کراچی میں بات ہوگی تعلیم، صحت اور ہنر کی، کراچی کی سینکڑوں ماؤں کے لعل چلے گئے، ان کی زندگیاں اجڑ گئیں، متاثرین کا بھائی میں ہوں اور میں گورنر ہوں، متاثرین کے گھر آج تک کوئی دادرسی کیلئے نہیں گیا، سیاسی جماعتیں بس سیاست کر رہی ہیں، آج گورنر ہاؤس میں ہر قومیت کا فرد موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈمپرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران لسانیت اور تفریق سے باہر آکر عوامی خدمت کریں، ڈمپرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران کو میں گورنر ہاؤس آنے کی دعوت دیتا ہوں، وہ آئیں اور متاثرین کو معاوضہ دیں، جتنا دے سکیں۔