حکومت سندھ کا ٹیچنگ لائسنسگ کا امتحان پاس کرنے والے اساتذہ کو گریڈ 16 میں نوکری دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ لائسنس پاس امیدواروں کو گریڈ 16 کی نوکری قانونی تحفظ کے ساتھ ملے، معاملے کو منظوری کے لیے آئندہ کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت سندھ نے ٹیچنگ لائسنسگ کا امتحان پاس کرنے والے اساتذہ کو گریڈ 16 میں نوکری دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) سے سوٹبلٹی مرحلہ طے کرنے کے بعد لاسنس کا امتحان پاس کرنے والے اساتذہ گورنمنٹ سروس کا حصہ بن جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ لائسنس پاس امیدواروں کو گریڈ 16 کی نوکری قانونی تحفظ کے ساتھ ملے، معاملے کو منظوری کے لیے آئندہ کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ٹیچنگ لائسنس پاس امیدواروں کی سوٹیبلٹی جانچنے کے لیے کیس سندھ پبلک سروس کمیشن کو بھیجا جائے گا۔ خیال رہے کہ رولز کے تحت گریڈ 16 کی نوکری کے لیے ایس پی ایس سی کے مرحلے سے گزرنا لازمی ہوتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کو گریڈ 16 کے لیے
پڑھیں:
سندھ حکومت کا ناکارہ سرکاری گاڑیاں ایک ماہ میں نیلام کرنے کا فیصلہ
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ حکومت نے ناکارہ سرکاری گاڑیاں ایک ماہ میں نیلام کرنے اورملازمین کیلئے ای وی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق سندھ کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے کفایت شعاری کا اجلاس ہوا،اجلاس کی صدارت سندھ کے سینئر وزیرشرجیل انعام میمن نے کی،سندھ حکومت نے ناکارہ سرکاری گاڑیاں ایک ماہ میں نیلام کرنے کا فیصلہ کیا،اجلاس میںسرکاری ملازمین کیلئے ای وی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیاگیا۔
اجلاس میں سیکرٹریز نے سرکاری گاڑیوں سے متعلق 10سالہ ریکارڈ پیش کیا، شرجیل میمن نے کہاکہ نیلامی کا عمل ایک ماہ کے اندر مکمل ہونا چاہئے،وسائل مزید ضائع نہ ہوں، نئی گاڑیوں کی ضرورت کو پورا کیا جا سکے،ای وی گاڑیاں خریدنے سے حکومت کو فائدہ ہوگا، پی او ایل کی بچت ہوگی گاڑیوں کی نیلامی میں بھی آسانی ہوگی،عوامی وسائل میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں،غیرمجاز استعمال کرنے والوں کو کہتے ہیں سرکاری گاڑیاں واپس کریں۔
سپریم کورٹ کا 26ویں ترمیم کے بعد بینچزکے اختیارات سے متعلق کیس سابق بینچ کے سامنے لگانے کا حکم
مزید :