حضرت زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا اسوہ صبر و استقامت ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
میرپور خاص میں سالانہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حضرت زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا اسوہ صبر و استقامت ہیں۔ آج حزب اللہ اور انصار اللہ کے جوان سیرت زینبی ادا کرتے ہوئے یزید وقت کے سامنے صبر و استقامت کی نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ آج حزب اللہ اور انصار اللہ کے جوان سیرت زینبی ادا کرتے ہوئے یزید وقت کے سامنے صبر و استقامت کی نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میرواہ گورچانی ضلع میرپور خاص میں سالانہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حضرت زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا اسوہ صبر و استقامت ہیں۔ آج حزب اللہ اور انصار اللہ کے جوان سیرت زینبی ادا کرتے ہوئے یزید وقت کے سامنے صبر و استقامت کی نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ یمن کے غیرت مند مسلمانوں نے غاصب صیہونی ریاست کے خلاف جس بہادری کے ساتھ قیام کیا ہے، وہ طالبان اور عرب حکمرانوں سمیت پوری مسلم دنیا کے لئے رہنماء ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے مظلوم عوام پر ظلم اور بربریت کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ دنیا کے حکمران اور مسلم حکمران مظلوم فلسطینیوں کو بھلا چکی ہیں۔ ہم علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے شیعہ کبھی بھی فلسطین کو تنہاء نہیں چھوڑیں گے۔
اس سے قبل مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء نے مغوی میر ہزار خان ڈومکی کے ورثاء سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندھ کے اضلاع کشمور، شکار پور، گھوٹکی اور جیکب آباد میں اغواء برائے تاوان اور بدامنی بدترین شکل اختیار کر چکی ہے۔ ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود سندھ حکومت، ضلعی انتظامیہ اور پولیس مغوی میر ہزار خان ڈومکی کو بازیاب کرانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔ انہوں نے ضلع کشمور اور شکار پور میں بے گناہ شہریوں کے اغواء پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مغوی میر ہزار ڈومکی کی جلد بازیابی کا مطالبہ کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈومکی نے کہا علامہ مقصود کرتے ہوئے نے کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا کی شدید مذمت، فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان
اسلام آباد:پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا کی شدید مذمت کرتے ہوئے فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کی عدالتی تاریخ میں سیاہ دن ہے، پیسہ پاکستان کی سپریم کورٹ میں آیا، بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کا اس پیسے سے کیا تعلق ہے؟۔
عمرایوب نے کہا کہ سوال تو حسن نواز سے پوچھنا چاہئے تھا کہ وہ یہ پیسہ باہر کیسے لے گئے، ہم اس فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ اس کیس میں نا بانی پی ٹی آئی کو فائدہ ہوا نہ بشریٰ بی بی کو فائدہ ہوا، ان دونوں کو اس بات کی سزا دی جا رہی ہے کہ اس نے القادر یونیورسٹی بنائی جہاں سیرت نبویؐ پڑھائی جانی تھی۔
شبلی فراز نے کہا کہ جو اس ملک کو لوٹتے رہے وہ باہر ہیں اور جو اس ملک کے ساتھ مخلص تھے وہ جیل میں ہیں، اس اس فیصلے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، ہمارا لیڈر ثابت قدم ہے یہ تمام سیاسی کیسز ہیں، ہم قانون اور آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں۔