بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ کل سنایا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
ارشاد قریشی: بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ نیب ریفرنس کا فیصلہ کل سنایا جائے گا۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا پیر ( کل ) کی صبح 11 بجے اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ سنائیں گے، عدالتی عملے کی جانب سے فریقین کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
وکیل خالد چودھری کی جانب سے بھی اس حوالے بیان جاری کیا گیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوگی اور ریفرنس کا فیصلہ کل صبح ساڑھے 10 بجے سنایا جائے گا۔
شاہین آفریدی کی پہلوانوں کے شہر آمد، اکھاڑے میں شاندار استقبال
یاد رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر احتساب عدالت نے فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کیا تھا اور فیصلہ سنانے کیلئے پہلے 23 دسمبر اور اس کے بعد 6 جنوری کی تاریخ مقرر کی تھی پھر تیسری 13 جنوری کی تاریخ دی گئی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ریفرنس کا فیصلہ ملین پاؤنڈ
پڑھیں:
عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ آج سنایا جائےگا
راولپنڈی:عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں۔
اہم کیس کی سماعت کے موقع پر نیب پراسیکیوشن ٹیم کے 3 ارکان عرفان احمد،سہیل عارف،اویس ارشد اڈیالہ جیل پہنچنے جب کہ وکیل صفائی سلمان اکرم راجا اور ملزمہ بشریٰ بی بی کے بیٹی اور داماد بھی عدالت پہنچے۔
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کرپشن ریفرنس کا فیصلہ گزشتہ 30 روز سے محفوظ ہے اور اسے 4 بار مؤخر کیا جا چکا ہے۔ عدالت نے آج فیصلہ سنانے کے لیے بشریٰ بی بی کو بھی جیل عدالت پیش ہونے کا حکم دیا تھا، جب کہ عمران خان کو بھی دن 11 بجے کیا گیا۔
احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کو سماعت مکمل کر کے 18 دسمبر کو محفوظ کیا تھا۔ا س کے بعد فیصلہ سنانے کی پہلے 23 دسمبر پھر 6 جنوری، پھر 13 جنوری اور اس کے بعد 17 جنوری تاریخ دی گئی تھی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس
ریفرنس کی سماعت میں کل 35 گواہ پیش کیے گئے اور 24 گواہ ترک کیے گئے ۔ ریفرنس کے 6 ملزمان بیرسٹر شہزاد اکبر،زلفی بخاری ،فرحت شہزادی گوگی اشتہاری ڈکلیئر ہیں۔
ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا کہ کرپشن کی رقم نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے جرمانے میں ایڈجسٹ کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔ کیس میں وفاقی کابینہ سے حقائق چھپا کر جبری منظوری لینے کا الزام ہے۔