احسن آباد بنگالی موڑ کے قریب 8 انچ کا غیر قانونی کنکشن ڈالا گیا، 600 میٹر طویل غیر قانونی لائن کے ساتھ مرکزی لائنوں سے کنکشن لینے کی کوشش کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کو پانی فراہم کرنے والی کے تھری لائن سے پانی چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایگزیکٹو انجینئر واٹر کارپوریشن نے واٹر کارپوریشن اور ضلعی انتظامیہ کو خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا کہ احسن آباد بنگالی موڑ کے قریب 8 انچ کا غیر قانونی کنکشن ڈالا گیا، 600 میٹر طویل غیر قانونی لائن کے ساتھ مرکزی لائنوں سے کنکشن لینے کی کوشش کی گئی۔ خط میں کہا گیا کہ غیر قانونی لائن کی نشاندہی ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی اقبال مسعود نے کی تھی۔ غیر قانونی سرگرمیاں روکنا ٹاؤن انتطامیہ سہراب گوٹھ اور ملیر ڈولپمنٹ اتھارٹی کی ذمہ داری ہے۔ ایگزیکٹو انجینئر کا اپنے خط میں کہنا ہے کہ رینجرز اور پولیس کی مدد سے غیر قانونی لائن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ واضح رہے کہ کے تھری کی لائن سے نارتھ کراچی، سرجانی، نیو کراچی اور کیماڑی کو یومیہ 7 کروڑ گیلن پانی دیا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: غیر قانونی لائن

پڑھیں:

کھانے کےرنگ ’ریڈتھری‘ سے کینسر ہو سکتا ہے، امریکہ میں پابندی عائد

ویب ڈیسک — 

بعض کھانوں، خاص طور پر مٹھائیوں اور بیکری کی چیزوں کو خوش نما بنانے کے لیے مختلف رنگ استعمال کیے جاتے ہیں جن میں سرفہرست ایک مخصوص قسم کا سرخ رنگ ریڈ تھری ہے۔ انسانی استعمال کے لیے محفوظ سمجھے جانے والے ریڈ تھری کے متعلق طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے کینسر ہو سکتا ہے۔

امریکہ میں خوراک اور ادویات کے نگران ادارے ایف ڈی اے نے کھانوں میں استعمال کیے جانے والے سرخ رنگ، ریڈ تھری کے خوراک میں استعمال پرپابندی لگا دی ہے۔

اس سے پہلے، لگ بھگ 35 سال قبل ریڈ تھری کا کاسمیٹکس میں استعمال، یہ کہتے ہوئے روک دیا گیا تھایہ کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔

فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کے حکام نے خوراک کے تحفظ اور صحت کے دو درجن گروپوں کی جانب سے 2022 میں دائر کی گئی درخواست منظور کر لی جس میں ایف ڈی اے پرزور دیا گیا تھا کہ ریڈ تھری کی خوراک میں استعمال کی اجازت کو منسوخ کر دیا جائے۔

بچوں کے لیے میٹھی گولیاں (کینڈی) جنہں ریڈ تھری رنگ دیا گیا ہے۔فائل فوٹو

ریڈ تھری کا زیادہ تر استعمال کینڈی( میٹھی گولیوں)، بیکری کی اشیاء، اور کھانے پینے کی کئی دوسری چیزوں کو خوشنما بنانے کے لیے کیا جاتا ہے۔

ایف ڈی اے نے پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طبی سائنس کی کچھ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ لیبارٹری میں چوہوں پر اس رنگ کے استعمال سے انہیں کینسر ہو جاتا ہے۔ ایک قانون کے تحت ایف ڈی اے کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ انسانوں اور جانوروں میں کینسر کا سبب بننے والی کسی بھی چیز پر پابندی عائد کر سکتا ہے۔

ریڈ تھری نامی سرخ رنگ صرف کھانے پینے کی چیزوں میں ہی نہیں بلکہ کئی ادویات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے، جس کی مثال کھانسی کے شربت اور کچھ وٹامنز وغیرہ شامل ہیں۔پابندی لگنے کے بعد اب رنگ کا ادویات میں استعمال بھی رک جائے گا۔




تقریباً 35 سال قبل ایف ڈی اے چوہوں پر سرخ رنگ کے استعمال سے ان میں کینسر کی علامات ظاہر ہونے کی بنیاد پر ریڈتھری کا کاسمیکٹس میں استعمال کی ممانعت کر دی تھی۔

ایف ڈی اے میں انسانی خوراک کے شعبے کے ڈپٹی کمشنر جم جانز نے کہا ہے کہ ایف ڈی اے خوراک اور کھائی جانے والی ادویات میں ریڈتھری کے استعمال کی اجازت ختم کر رہا ہے۔

تاہم اس پابندی کے نتائج فوری طور پر ظاہر نہیں ہوں گے، کیونکہ کھانے پینے کی مصنوعات تیار کرنے والی کمپنیوں کے پاس ریڈ تھری کا استعمال ترک کرنے کے لیے جنوری 2027 تک کا وقت ہو گا۔ جب کہ ادویات بنانے والوں کو جنوری 2028 تک کی چھوٹ دی گئی ہے۔

صارفین کی نمائندگی کرنے والے گروپ نے، جس کی قیادت سینٹر فار سائنس ان دی پبلک کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پیٹر لوری کر رہے تھے، اس فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ طویل التوا کے بعد ایف ڈی اے کی جانب سے اس اقدام کا اعلان خوش آئند ہے۔




یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اپنی منصوعات میں ریڈ تھری استعمال کرنے والی کمپنیاں اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گی، کیونکہ اس پابندی کے ساتھ ایسے شواہد پیش نہیں کیے گئے کہ اس سے انسانوں کو کینسر ہو سکتا ہے۔

ایف ڈی اے کے کمشنر ڈاکٹر رابرٹ کیلف کہتے ہیں جب کسی چیز پر پابندی لگتی ہے تو معاملہ عدالت میں جاتا ہے۔

انہوں نے 5 دسمبر کو کانگریس کے ارکان کو بتایا تھا کہ اگر ہم سائنسی شواہد پیش نہ کر سکے تو عدالت میں ہار جائیں گے۔

انسانی صحت کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے گروپ ایک عرصے سے ایف ڈی اے سے ریڈتھری پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ 2022 کو بھیجی جانے والی ایک پٹیشن کے علاوہ نومبر میں کانگریس کے تقریباً دو درجن ارکان نے بھی پابندی عائد کرنے کے لیے بچوں کی صحت کے تحفظ سے متعلق قانون کی ایک شق کا حوالہ دیا تھا، کیونکہ بچے بڑوں کے مقابلے ایسی چیزیں زیادہ کھاتے ہیں جنہیں خوشنما رنگ دیے گئے ہوتے ہیں۔

اے پی اور این او آرسی کے ایک نئے سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ تقریباً دو تہائی امریکی، فیکٹریوں میں تیار کی جانے والی خوارک میں چینی کی مقدار میں کمی اور اسے خوشنما بنانے کے لیے رنگوں کے رنگوں کا استعمال ختم یا محدود کرنے کے حامی ہیں۔




سروے سے معلوم ہوا کہ کالج کے ڈگری یافتہ ہر 10 میں سے 8 افراد فیکٹریوں کی تیار کردہ خوراک کو محدود کرنے کے حامی تھے جب کہ کالج کی ڈگری نہ رکھنے والوں میں ہر 10 میں 6 بالغ افراد نے پراسیس شدہ خوراک کے خلاف رائے دی۔

ریڈ تھری کے استعمال کے حوالے سے ایک اور فریق بین الاقوامی ایسوسی ایشن آف کلر مینوفیکچررز ہے۔ وہ ریڈ تھری کا دفاع کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ انسانی خوراک میں استعمال کی جانے والی ریڈ تھری کی مقدار محفوظ سطح کے اندر رکھی جاتی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے زیر انتظام سائنسی کمیٹیوں کی ایک تحقیق سمیت 2018 کے ایک جائزے کا حوالہ دیا جس سے انسانی خوراک میں ریڈ تھری کی مقدار حفاظتی سطح کے اندر ہونے کی تصدیق ہوتی ہے۔

کچھ فوڈ کمپنیوں نے سرخ رنگ کی اپنی مصنوعات میں ریڈ تھری کی بجائے اب چقندر کے رس کو رنگ کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔

(اس رپورٹ کی معلومات اے پی سے لی گئیں ہیں)

متعلقہ مضامین

  • کراچی سے لاپتا بچے صارم کی لاش گھر کے قریب زیرزمین ٹینک سے برآمد
  • ٹنڈو جام: سیوریج لائن پھٹنے کی وجہ سے تجارتی مراکز گندے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں
  • ٹنڈوجام میں بازار گندے پانی میں ڈوب گئے
  • غیر قانونی بچت بازاروں سے ٹریفک جام کے مسائل ہیں ، چیف سیکرٹری
  • اسلحہ لائسنس بنوانے کے خواہشمند افراد کو بڑی سہولت فراہم
  • کھانے کےرنگ ’ریڈتھری‘ سے کینسر ہو سکتا ہے، امریکہ میں پابندی عائد
  • بیرونی حکومتیں قانونی و سیاسی معاملات سے نیوٹرل ہوں‘ بیرسٹر علی ظفر
  • گلشن معمار ‘پیپلز پارٹی کے ٹائون چیئرمین کیخلاف مکینوں کا مظاہرہ
  • بلڈر کوپانی چوری کیلیے لائن دینے پر پی پی ٹاؤن چیئرمین کیخلاف جماعت اسلامی کا احتجاج
  • گزشتہ سال 12 ارب روپے سے زائد کی بجلی چوری کا انکشاف