اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جنوری 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ کل سنائے جانے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا ممکنہ طور پر راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں اس کیس کا فیصلہ سنائیں گے، احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے دلائل سننے کے بعد 18 دسمبر کو سینٹرل جیل اڈیالہ میں فیصلہ محفوظ کیا تھا جو ابتدائی طور پر 22 دسمبر کو سنایا جانا تھا، تاہم عدالت نے چھٹیوں اور کورس کے باعث سماعت ملتوی کرتے ہوئے کیس کا فیصلہ 6 جنوری کو سنانے کا کہا لیکن 6 جنوری کو بھی فیصلہ نہیں سنایا گیا اور یہ معاملہ ایک بار پھر مؤخر کردیا گیا، گزشتہ سماعت پرجج ناصر جاوید رانا کی رخصت کے باعث فیصلہ نہیں سنایا گیا، عدالتی عملے نے عمران خان کے وکیل خالد یوسف چوہدری کو کیس کا فیصلہ 13 جنوری کو سنانے سے متعلق آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

ادھر سابق وفاقی وزیر اور موجودہ سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ 190ملین پاؤنڈ کیس میں پی ٹی آئی بانی کو سزا ضرور ہوگی کیوں کہ یہ ایک اوپن کیس ہے، کیسز میں تاخیر پر پروپیگنڈا کیا گیا، 190 ملین پائونڈ کی منظوری کے وقت عمران خان کو منع کیا تھا کہ اس پر مقدمہ ہوگا اور جیل کی سزا ہوگی، کوئی نہیں مانے گا کہ دوسروں نے فائدہ اٹھایا سزا آپ کو بھگتنا پڑے گی، اس سارے ڈرامے کی آنے والے دنوں میں ہوا نکل جائے گی، ڈھائی سال سے یہ بھی بتارہا ہوں عمران خان کی پارٹی میں ان کے رشتے دار جیل میں قتل کی سازش کررہے ہیں، اب سوشل میڈیا سے یہ باتیں باہر آچکی ہیں، جیل میں ایسا کچھ ہوا تو سیاست پر اس کے اثرات پچاس سال تک رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کسی فورم پرکوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے اگر بیک ڈور مذاکرات ہوتے تو یہ بھیک کا ٹوکرا لے کر کیوں کھڑے ہوتے، یہ ٹرمپ کا انتظار چھوڑدیں، انٹرنیشنل ہوا عمران خان کے نہیں پاکستان کے حق میں چل رہی ہے، کوئی بیرونی دبائو نہیں ابھی تو بہت کچھ باقی ہے ابھی کہانی شروع ہوئی ہے، اگر مذاکرات کرنے ہیں تونیک نیتی سے آگے بڑھیں ہم پر رحم کریں، عمران خان کے ساتھی ان ہر رحم کریں، مذاکرات کا سب سے بڑا حامی ہوں لیکن بات چیت مخلص ہونی چاہیئے، لیڈر کو مروا دیں جیل میں رکھیں یہ خلوص نہیں۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ مقبول ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ خود کو آسمانی مخلوق سمجھیں، آپ نے دھرنے احتجاج نو مئی کو ریاست اور ریاستی اداروں کو پامال کیا، میں نے کہا تھا ان کی باتوں پر نہ جائیں یہ آپ کو جیل میں رکھنا چاہتے ہیں، جو لوگ اقتدار میں ہیں وہ عمران خان کے باہر آنے پر نظر نہیں آئیں گے، انہوں نے پہلے بدمعاشی اور غنڈہ گردی کی سیاست کی، اب سب بھیک کا کشکول لے کر کھڑے ہیں، نہ کوئی مذاکرات ہورہے ہیں نہ ہی کوئی اندرونی بیرونی پریشر ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کیس کا فیصلہ عمران خان کے جیل میں

پڑھیں:

عمران خان سے کون ملاقات کرے گا؟ فیصلہ کرنے کیلئے پی ٹی آئی کی 5 رکنی کمیٹی قائم

پشاور(نیوز ڈیسک)بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کی اپنے اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا ایشو متنازع بننے کے بعد پی ٹی آئی نے اتوار کے روز 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، جو اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ اس کے بانی سے کون مل سکتا ہے۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کی جانب سے کیے گئے فیصلے میں اس کمیٹی کو صرف 5 ارکان تک ہی محدود رکھا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے ’نجی چینل ‘ کو بتایا کہ 5 ارکان کا انتخاب بیرسٹر گوہر علی خان اور سلمان اکرم راجا کریں گے۔

پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کی جانب سے تجویز کردہ افراد کے علاوہ کسی بھی شخص کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جائے گی، کمیٹی کی اجازت کے بغیر ان سے ملاقات کرنے والا کوئی بھی شخص پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کا ذمہ دار ہوگا۔

تاہم خیبر پختونخوا حکومت سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کو اس پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا، کیوں کہ انہیں عمران خان سے ملاقات کے لیے کمیٹی کی منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔

کمیٹی عدالتی حکم کے مطابق منگل اور جمعرات کو ہونے والی ملاقاتوں کے لیے ملاقاتیوں کو نامزد کرے گی، جب کہ ان ملاقاتوں کے دوران مستقبل کے ملاقاتیوں کے لیے عمران خان کی رائے لی جائے گی۔

پارٹی کی پولیٹیکل کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ منظور شدہ ملاقاتیوں کی فہرست 3 فوکل پرسنز بیرسٹرز گوہر اور سلمان اکرم راجا اور انتظار حسین پنجوتھا کے ذریعے اڈیالہ جیل انتظامیہ کو بھیجی جائے گی۔

پولیٹیکل کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اگر کمیٹی سے منظور شدہ کسی بھی شخص کو جیل حکام عمران خان سے ملنے سے روکتے ہیں تو کوئی بھی احتجاج کے طور پر جیل کے اندر نہیں جائے گا۔

اس کے علاوہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی۔

گزشتہ ہفتے پولیس نے عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے ساتھ ساتھ جیل کے باہر سے دیگر افراد کو حراست میں لے لیا تھا، انہیں جیل میں قید پی ٹی آئی کے بانی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

یہ گرفتاریاں بظاہر امن و امان کی صورتحال کو روکنے کے لیے کی گئی تھیں، کیوں کہ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا اور بعد میں ان پر لاٹھی چارج کیا گیا تھا۔

عدالتی حکم کے مطابق ان ملاقاتوں کی نگرانی پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجا نے کرنی تھی، تاہم جیل حکام نے سلمان اکرم راجا کو گزشتہ ہفتے عمران خان سے ملنے سے روک دیا تھا۔

پاکستان نے سولر پینلز درآمد کرنے میں دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ ملزمان کیخلاف فرد جرم کی کارروائی پھر موخر
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی سے آج ملاقات کا دن
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی سے کل ملاقات کیلئے وکلا کی فہرست ترتیب دیدی گئی
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی سے وکلاء اور فیملی کی ملاقات سے متعلق فہرست جیل حکام کو بھجوادی گئی
  • کراچی میں ’غزہ ملین مارچ:‘ جماعت اسلامی کا اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان
  • عمران خان سے کون ملاقات کرے گا؟ فیصلہ کرنے کیلئے پی ٹی آئی کی 5 رکنی کمیٹی قائم
  • بے دخل بھکاریوں کیخلاف دہشت گردی کے مقدمات چلانے کا فیصلہ
  • عمران خان سے ملاقات کون کرے گا؟ فیصلہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کرے گی
  • فہرست کے علاوہ کوئی فرد عمران خان سے ملاقات نہیں کریگا، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ
  • فہرست کے علاوہ کوئی فرد عمران خان سے ملاقات نہیں کریگا، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ