لاہور:

محکمہ تعلیم پنجاب کے سیکریٹری نے سردیوں کی تعطیلات میں اضافے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 13 جنوری سے صوبے کے تمام تعلیمی ادارے کھلیں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سردیوں کی چھٹیوں کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جعلی نوٹی فکیشن وائرل ہونے کے بعد سیکرٹری ایجوکیشن خالد نذیر وٹو نے اہم بیان جاری کیا۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب کے تعلیمی ادارے کل 13 جنوری 2025$ سے کھلیں گے، سردی کی چھٹیوں میں اضافہ نہیں کیا جا رہا نہ ہی کوئی تجویز زیر غور ہے۔

سیکریٹری ایجوکیشن نے کہا کہ والدین افواہوں پر کان دھرنے کے بجائے محکمہ تعلیم کے آفیشل سوشل میڈیا پیج سے تصدیق کریں کیونکہ محکمہ تعلیم کسی بھی قسم کا اعلان اپنے آفیشل سوشل میڈیا پیج کے ذریعے کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ والدین صرف آفیشل پیج "سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب" سے ہی راہنمائی لیں کیونکہ سوشل میڈیا پر گذشتہ روز سے وائرل نوٹیفیکیشن جعلی ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: محکمہ تعلیم سوشل میڈیا

پڑھیں:

یورپی یونین نے ’’ایکس‘‘ کے اندرونی نظام کی تفصیل طلب کرلی

یورپی یونین نے امریکی ارب پتی آجر ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے حوالے سے بعض بنیادی دستاویزات طلب کی ہیں۔ ان دستاویزات کا تعلق ایکس کے مجموعی نظام سے ہے۔ یورپی یونین کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم انتہائی دائیں بازو کے سیاست دانوں کے خیالات کو زیادہ نمایاں کرکے لوگوں تک تیز رفتار رسائی ممکن بنانے میں ملوث رہا ہے۔

برطانوی اخبار دی گارجین کی ایک رپورٹ کے مطابق یورپی یونین اس بات پر تحقیقات کر رہی ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کس طور اپنی مرضی کے نتائج حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ بہت سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دنیا بھر سے مواد پوسٹ کیا جاتا ہے تاہم ان پلیٹ فارمز کا اندرونی الگورتھم انتہائی پیچیدہ ہے جسے اپنی مرضی کے مطابق اور مطلوب نتائج حاصل کرنے کے لیے بروئے کار لایا جاتا ہے۔

ایکس کی انتظامیہ جس طرح کے مواد کو زیادہ نمایاں کرنا چاہتی ہے کردیتی ہے۔ جو مواد دبانا ہو وہ دبانے میں کامیاب رہتی ہے۔ یورپی یونین کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ایکس نے کئی مواقع پر یورپی یونین کی رکن ریاستوں میں ہونے والا عام انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی اور ایسا کرنے میں بہت حد تک کامیاب رہا۔

یہ کوئی پہلا موقع نہیں کہ ایکس پر غیر قانونی یا غیر اخلاقی طریقِ کار اپنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ایکس پر پاکستان میں بھی پابندی لگائی جاتی رہی ہے۔ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے بہت سے ملکوں میں اپوزیشن جماعتیں اپنے اہداف حاصل کرتی رہی ہیں۔ بہت سے حکومتوں نے تنقید اور مخالفانہ مہم روکنے کے لیے ایکس پر پابندی لگانے میں دیر نہیں لگائی۔ سوشل میڈیا پورٹلز کی دنیا میں ایکس کا مقام بہت بلند ہے کیونکہ یہ بہت تیز رفتار ہے اور اِس کی رسائی غیر معمولی نوعیت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چھت پر پتنگ اُڑانے والا بندر سوشل میڈیا پر وائرل
  • محکمہ موسمیات نے بارشوں کی پیشگوئی کردی
  • یورپی یونین نے ’’ایکس‘‘ کے اندرونی نظام کی تفصیل طلب کرلی
  • عمران خان کا 14 سال قید بامشقت سزا کے بعد کارکنوں کیلئے سوشل میڈیا پر اہم بیان
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو سزا پر سوشل میڈیا پر نئی بحث شروع ہوگئی
  • پنجاب سوشل سکیورٹی سے رجسٹرڈ مزدوروں کیلئے بڑی خبر
  • سعودی عرب : اسکول میں داخلے کے لیے فزیکل فٹنس ٹیسٹ ناگزیر
  • ملک میں کم سے کم درجہ حرارت منفی11ڈگری گرگیا
  • جھوٹ اور نفرت کا کھیل
  • محکمہ موسمیات کی ملک کے مختلف علاقوں میں بارش کی پیشگوئی