فائل فوٹو۔

جمعیت علما اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پہلی بار حکمران اور حزب اختلاف ہمارے قصیدے پڑھتے نظر آئے۔

ملتان میں خیر المدارس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عقیدہ ختم نبوت کی جنگ سیاست میں آئے بغیر ممکن نہ تھی۔ قومی اسمبلی میں تعداد کم ہونے کے باوجود جدوجہد جاری رکھی۔ 

سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے حکمرانوں سے اسلام کا تقاضا کرنا سب سے مشکل کام ہے، ہمارے اکابر نے مدارس اور سیاست کا راستہ دکھایا۔

حکومت اپنی مدت پوری کرتی نظر نہیں آ رہی، مولانا فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جب پارلیمٹیرینز ہی کنفیوژن کا شکار ہوں گے تو وہ آئین سازی کیسے کریں گے،

انہوں نے کہا کہ سیاست میں سوالات اٹھتے رہتے ہیں، یہ سب فضول سوالات ہیں۔ 

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پہلی بار حکمران اور حزب اختلاف ہمارے قصیدے پڑھتے نظر آئے۔ اس بار ایک مولوی نے دو کشتیوں پر پاؤں رکھا اور پار ہوگیا۔ 

انہوں نے کہا کہ سیاست دان سے کچھ بھی منوانا مشکل کام نہیں، عقل اللّٰہ کی اعلیٰ نعمت ہے، دنیا اس کی روشنی مٹانا چاہتی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے کہا

پڑھیں:

سیاستدانوں کے غلط رویوں کی وجہ سے پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی، مولانا فضل الرحمان

لاہور:جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سیاستدانوں کے غلط رویوں کی وجہ سے پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی، خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاستدانوں کو جیلوں میں نہیں ہونا چاہیئے، سیاستدانوں کے غلط رویوں کی وجہ سے پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی، ماضی میں جو کچھ ہوا اس کے بھی خلاف تھے، سیاست میں انتقام کا تاثر نہیں ہونا چاہیئے، ہمیشہ کہتا ہوں سیاستدانوں کو گرفتار نہیں کرنا چاہیئے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجھے پی ٹی آئی کے مطالبات کا معلوم نہیں، خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں، سب سے پہلی ترجیح عوام کا اعتماد بحال کرنا ہے، یہ سب چیزیں ہیں جس پر تمام ہر ادارے کو اگر انہوں نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے، کسی پارٹی نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے تو اسے اپنے روییے پر نظر ثانی کرنی چاہیئے۔
ایک سوال پر سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ میں سیاسی آدمی ہوں اور مذاکرات کا قائل ہوں اور مذاکرات سے ہی معاملات ٹھیک ہوتے ہیں، مذاکرات کی کامیابی کے لیے وہ ماحول بھی ہونا چاہیئے جس میں اس کی امید کی جا سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ کو اپنے دماغ پر سوار کرنے کی کیا ضرورت ہے، امریکی عوام کی مرضی وہ جسے چاہیں اپنا صدر منتخب کریں، ہمارے سامنی ملکی سلامتی کا سوال ہے، سیاستدانوں کے اندر خامیوں کو دور کرنا ہوگا، لوگ حالات کی وجہ سے اپنے گھر چھوڑ کرجارہے ہیں، امریکا یہاں سے شکست کھا کر بھاگا ہے۔
مولانافضل الرحمان نے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حکومتی رٹ قائم ہوچکی ہے، 26 ویں آئینی ترمیم ایک اعتماد کے ساتھ ہوئی ہے، 26 ویں آئینی ترمیم پر صرف جے یو آئی نے مذاکرات کیے، اصول کی بات کریں گے تو حکومت اور اپوزیشن دونوں کو ساتھ لے کرچل سکتے ہیں، میں اصول پر ہوں تو سب کو اس پر منا سکتا ہوں، اصول پر جھگڑا نہیں کیا جاتا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ معاملات طے ہوسکتے ہیں آج بھی بات گئی گزری نہیں ہے، ہمیں ایک ذمہ دار ریاست کا کردار ادا کرنا ہوگا، جذباتی ریاست کا کردار ادا کریں گے تو مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • علی امین گنڈاپور اسٹیبلشمنٹ کا مہرا، یہ عمران خان کے ساتھ دھوکا کررہے ہیں، جے یو آئی
  • مولانا فضل الرحمان تمہاری حیثیت نہیں کہ عمران خان کے ساتھ بیٹھ سکو، علی امین گنڈا پور
  • ملک میں تعصبات پیدا کرنیوالے علماء نہیں، سیاستدان ہیں، مولانا فضل الرحمان
  • سیاستدانوں کے منفی رویئے سے آج پارلیمان بے معنی ہو گیا، مولانا فضل الرحمان
  • پاکستان کی سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے:مولانا فضل الرحمان
  • سیاستدانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہئے، فضل الرحمان
  • ٹرمپ کو اپنے دماغ پر سوار کرنے کی کیا ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
  • سیاست میں انتقام نہیں ہونا چاہئے، خواہش ہے مسائل مذاکرات سے حل ہوں: فضل الرحمان
  • خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں، مولانا فضل الرحمان
  • سیاستدانوں کے غلط رویوں کی وجہ سے پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی، مولانا فضل الرحمان