اسلام آباد:سینئرصحافی جاویدشہزادحرکت قلب بندہونے سے داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔ان کی نمازجنازہ آج(منگل) صبح 11 بجے بڑے قبرستان چوہڑ چوک راولپنڈی میں ادا کی جائے گی۔مرحوم جاویدشہزادنے صحافتی کیریئر کا آ غاز 1994میں کشمیرپریس انٹرنیشنل سے آغازکیاتھا،بعدازاں میں ملک کے ممتازخبررساں ادارے نیوزنیٹ ورک انٹرنیشنل (این این آئی)سے وابستہ ہو گئے جہاں ترقی کرتے ہوئے چیف رپورٹر بنے،پھرروزنامہ پاکستان جوائن کرلیاجس کے کچھ ہی عرصے بعد اوصاف گروپ سے بطورچیف رپورٹرہوگئے،جاویدشہزادنے طویل صحافتی کیریئرکے دوران مختلف بیٹس میں کام کیاتاہم دفاع اور پارلیمانی رپورٹنگ میں انہیں خاصی دسترس حاصل تھی ، جاویدشہزاد ایک خوش اخلاق اورملنسارشخصیت کے مالک اور صحافتی کمیونٹی میں مقبو ل تھے،ادھر  وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑنے سینئر صحافی جاوید شہزاد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا۔انہوں نے مرحوم کے لواحقین سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہارکیا۔وزیراطلاعات نے کہاکہ جاوید شہزاد کے انتقال کی خبر سن کر دلی افسوس ہوا، مرحوم کی شعبہ صحافت کے لئے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گادعاگوہیں کہ سوگوار خاندان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ دریں اثناء چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی اور سپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق نے سینئر صحافی اور پاکستان پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن پی پی آر اے کے رکن جاوید شہزاد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔چیئرمین سینیٹ اورسپیکرقومی اسمبلی نے اپنے تعزیتی پیغامات میں کہا کہ جاوید شہزاد جیسے باصلاحیت اور تجربہ کار صحافی کی رحلت صحافتی برادری کے لیے ایک بڑا نقصان ہے ان کی صحافتی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم کے اہلِ خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جاوید شہزاد

پڑھیں:

امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی پریس کانفرنس ان کے گلے کی ہڈی بن گئی

امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کے عہدے پر چند آخری دن ان کے گلے کی ہڈی بن گئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق خاص طور پر گزشتہ 48 گھنٹے انٹونی بلنکن کے لیے انتہائی متنازع، بے عزتی اور شرمندگی والے رہے۔

انہیں غزہ اور اسرائیلی جنگ پر شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔

امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن ممکنہ طور پر اپنی الوداعی پریس کانفرنس کو یادگار اور اچھا بنانا چاہتے تھے لیکن وہ ان کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بن گئی۔

حال ہی میں پریس کانفرنس میں موجود 2 صحافیوں اور ایک خاتون نے غزہ جنگ پر شدید احتجاج کیا اور انٹونی بلنکن کو خوب کھری کھری سنائی۔

امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی پریس کانفرنس کے دوران افرا تفری بھی پھیل گئی تھی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق پریس کانفرنس میں امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن غزہ میں 15 ماہ کی جنگ کے دوران بائیڈن انتظامیہ کے فیصلوں اور پالیسیوں کا دفاع کر رہے تھے کہ اس دوران صحافی سام حسینی نے بولنا شروع کیا اور خوب کہا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل سے لے کر آئی سی جے (انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس) تک ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ اسرائیل نسل کشی اور قتل و غارت کر رہا ہے اور آپ مجھے اس عمل کا احترام کرنے کو کہہ رہے ہیں؟

اس موقع پر یہ معاملہ ختم ہونے لگا تھا تاہم چند لمحوں بعد صحافی خاموش بیٹھا تھا کہ سیکیورٹی اہلکار ان کی طرف آئے اور انہیں وہاں سے زبردستی اٹھانا کر باہر لے جانے لگے۔

صحافی اس دوران کہتے رہے کہ چھوڑو مجھے، مجھے تکلیف ہو رہی ہے، کیا تم اس کو آزاد میڈیا کہتے ہو؟ میرے ساتھ بدتمیزی مت کرو، مگر اہلکاروں نے انہیں گھسیٹا اور اٹھا کر باہر لے گئے۔

اس موقع پر صحافی نے غصے سے امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کو مجرم بھی کہا۔

اس واقعے کے بعد پریس کانفرنس والے کمرے میں خاموشی چھا گئی اور امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے غزہ میں امریکا کی پالیسیوں کا دفاع جاری رکھا۔

انہوں نے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے لیے امریکا کی حمایت کا دفاع کیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بعد ازاں امریکی وزیرِ خارجہ جیسے ہی اگلے سوال کی طرف بڑھنے لگے تو اس موقع پر ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ جب مئی میں معاہدہ ہو گیا تھا تو پھر آپ غزہ میں بم کیوں برسا رہے تھے؟

اس کے بعد صحافی نے امریکی وزیرِ خارجہ سے کئی سوالات کیے اور انہیں صہیونی قرار دے دیا۔

صحافی زور زور سے پوچھتے رہے کہ آپ نے میرے دوستوں کا قتلِ عام کیوں ہونے دیا؟ آپ نے ان کے گھر کیوں تباہ ہونے دیے؟

اس موقع پر محکمۂ خارجہ کے اہلکار انہیں بھی زبردستی وہاں سے اٹھا کر باہر لے گئے۔

صحافی نے جاتے ہوئے انٹونی بلنکن کو ’نسل کشی کا سیکریٹری‘ قرار دے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ کے سسر اور آپ کے دادا اسرائیل کے حمایتی تھے، کیا آپ اسرائیل سے سمجھوتہ کر رہے ہیں؟

صحافی نے یہ بھی کہا کہ آپ نے ہمارے زمانے کے ہولوکاسٹ کو کیوں ہونے دیا؟ آپ کی وراثت کو نسل کشی ہونے پر کیسا لگتا ہے؟

متعلقہ مضامین

  • ملک کا سابق وزیراعظم منصب پررہتے ہوئے چوری ڈکیتی کرتے پکڑا گیا، عظمیٰ بخاری
  • امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی پریس کانفرنس ان کے گلے کی ہڈی بن گئی
  • پانچ قیراط ہیرے کی انگوٹھیوں کا بشریٰ بی بی سے معلوم ہوا، عطاء تارڑ
  • بیوروکریٹ اور غیر پی ایچ ڈی وائس چانسلرز کی تقرری واپس لی جائے: چیئرمین ایچ ای سی
  • پی ٹی آئی نے ایوان بالامیں احتجاج پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے معافی مانگ لی
  • چیئرمین سی ڈی اے کا سرینا، جناح ایونیو انٹرچینج اور ایف ٹین راؤنڈ آباؤٹ منصوبوں کا دورہ، جلد کام مکمل کرنے کی ہدایت
  • بلاول بھٹو زرداری کا اسپین کشتی حادثہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار
  • عالمی ادارے کا 20 ارب ڈالرز کا وعدہ شہباز حکومت کی بڑی کامیابی ہے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ
  • کیا بیرسٹر گوہر نے آرمی چیف کو تحریری مطالبات نہیں دیے ؟صحافی کے سوال پر پی ٹی آئی رہنما نے کیا جواب دیا؟
  • وفاق کے دیے فنڈزفوج مخالف پروپیگنڈا کرنے والوں کوبانٹے جارہے ہیں، عظمیٰ بخاری