لاہور بار کے سالانہ انتخابات، ایم ڈبلیو ایم کے حمایت یافتہ امیدوار کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
کامیاب امیدواروں کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا گیا، تقریب کی صدارت صوبائی صدر ایم ڈبلیو ایم پنجاب علامہ سید علی اکبر کاظمی نے کی جبکہ علامہ ظہیر کربلائی، سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم پنجاب سید حسن رضا کاظمی، پولیٹیکل سیکرٹری پنجاب سید حسین زیدی، سرپرست اعلیٰ مجلس وحدت مسلمین لائرز فورم پاکستان سید علمدار حسین بخاری ایڈووکیٹ ودیگر شریک ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین لائیرز فورم کے حمایت یافتہ امیدواروں کی لاہور بار ایسوسی ایشن کے 2025-2026 کے الیکشن میں کامیابی پر وحدت سیکرٹریٹ پنجاب میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کی صدارت صوبائی صدر ایم ڈبلیو ایم پنجاب علامہ سید علی اکبر کاظمی نے کی جبکہ علامہ ظہیر کربلائی، سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم پنجاب سید حسن رضا کاظمی، پولیٹیکل سیکرٹری پنجاب سید حسین زیدی، سرپرست اعلیٰ مجلس وحدت مسلمین لائرز فورم پاکستان سید علمدار حسین بخاری ایڈووکیٹ، صدر مجلس وحدت مسلمین لاہور فورم پاکستان سید فخر حسنین رضوی ایڈووکیٹ، سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین لائیرز فورم سید حسین مہدی ایڈووکیٹ،نائب صدر مجلس وحدت مسلمین لائیرز فورم راحت عالم سمیت دیگر نے بھی موجود تھے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان لائرز فورم کی حمایت سے کامیاب ہونیوالے امیدواروں میں سینیئر نائب صدر میاں شرجیل، نائب صدر ماڈل ٹاون سیٹ وقاص اسلم کاہلوں، سیکرٹری ملک شرجیل کھوکھر، جوائنٹ سیکرٹری شجاعت علی اور فنانس سیکرٹری پر اعجاز گجر کامیاب ہوئے ہیں۔ تمام کامیاب امیدواروں کو مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے مبارکباد پیش کی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حکومت فرقہ وارانہ ایجنڈے کے بجائے عوام کے حقیقی مسائل پر توجہ دے، جماعت اسلامی ہند
اجلاس میں حکومت سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے شہریوں کے درمیان مذہب کی بنیاد پر تفریق نہ کریں، اپنے ملک میں رہنے والے تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور امن و امان کو قائم رکھنے کیلئے موثر عملی اقدامات کریں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں کہا گیا کہ جماعت اسلامی ہند ملک کی موجودہ فرقہ وارانہ اور معاشی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ملک کی موجودہ حکومت عوام کے حقیقی مسائل کے حل پر توجہ دینے کے بجائے فرقہ ورانہ نوعیت کے غیر اہم مسائل کو اہم قومی مسائل کا رنگ دے کر اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل میں مصروف ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ون نیشن ون الیکشن، وقف ترمیمی بل، یکساں سیول کوڈ جیسی تجاویز اسی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ مجلس شورٰی کے اجلاس میں کہا گیا کہ ان اقدامات کے ذریعے ملک کا برسر اقتدار گروہ ملک میں پائی جانے والی ہوش ربا مہنگائی، بے روزگاری میں مسلسل اضافہ، امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور ایک طویل عرصے سے جاری ریاست منی پور کے تشدد جیسے اُن سنگین مسائل سے عوام الناس کو غافل رکھنے کی کوشش کررہا ہے، جو انکی زندگیوں کو روز بروز مشکل تر بنا رہے ہیں۔
جماعت اسلامی ہند کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کرتا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں چند نفرت پھیلانے والے عناصر مسجدوں کی تہوں یا احاطوں میں مندروں کے آثار تلاش کرنے کی سازش کررہے ہیں اور عبادت گاہوں کے تحفظ سے متعلق قانون کی موجودگی کے باوجود نت نئے مسائل پیدا کئے جا رہے ہیں، پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے دراندازوں کے نام پر معصوم مسلمانوں کو ہراساں کیا جارہا ہے، نیز ان مفروضوں کا سیاسی بیانیے کے طور پر استعمال ملک میں تشویشناک صورتحال پیدا کر رہا ہے۔ مرکزی مجلسِ شوریٰ کا یہ اجلاس حکومت سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ان مسائل کو سنجیدگی سے لے، ان کے حل کے لئے انصاف پر مبنی اقدامات کرے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ ملک کی اقلیتوں کو اپنے وطن کی تعمیر و ترقی میں شرکت کے جائز مواقع فراہم کرے، نیز غیر ضروری مسائل میں عوام کو الجھانے سے گریز کرے جن سے نہ صرف ملک اور اس کے عوام کا کوئی فائدہ نہیں ہے بلکہ شدید اور گہرے نقصانات پہنچ رہے ہیں۔ مرکزی مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس اس بات پر بھی زور دیتا ہے کہ دنیا بھر میں اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کا مسئلہ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ اجلاس مین کہا گیا کہ بنگلہ دیش میں ہندو اقلیت کے متعلق مبینہ صورتحال بھی قابل تشویش ہے۔ مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس حکومتوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے درمیان مذہب کی بنیاد پر تفریق نہ کریں، اپنے ملک میں رہنے والے تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور امن و امان کو قائم رکھنے کے لئے موثر عملی اقدامات کریں۔