غیرملکی شکاری نے کشمیری مارخور شکار کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
گہریت کنزرویٹیو کمیٹی کے تعاون سے ڈی ایف او وائلڈ لائف لوئر چترال فاروق نبی کی سربراہی میں غیر ملکی شکاری نے گہریت گول میں مارخور کا کامیاب شکار کیا۔
محکمہ جنگلی حیات لوئر چترال کے مطابق آج لوئر چترال میں واقع مارخور پوائنٹ گہریت کنزرویٹیو کمیٹی کے حدود میں کشمیری مارخور کا کامیاب ٹرافی شکار ہوا۔
اسپین کا باشندہ کرسٹین پبلو آبیلو گامیزو نے کشمیری مارخور کا پرمٹ شکار کیا، اسپین کے شکاری نے مارخور کے پرمٹ کے لیے 2 لاکھ 19 ہزار امریکی ڈالر فیس جمع کی تھی جو پاکستانی کرنسی میں 6 کروڑ 12 لاکھ 57 ہزار روپے بنتے ہیں، شکار شدہ مارخور کی عمر 9 سال تھی اور سینگوں کی لمبائی 41.
واضح رہے کہ ٹرافی شکار سے حاصل ہونے والی رقم کا 80 فیصد مقامی کمیونٹی کے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیا جاتا ہے جبکہ 20 فیصد سرکاری خزانے میں جمع ہوتا ہے ۔
چترال میں توشی شاہ کنزروینسی میں گزشتہ دسمبر میں ساڑھے7 کروڑ روپے پرمٹ فیس ادا کر کے امریکی شکاری نے شکار کیا تھا جو چترال کی تاریخ میں چترال میں مارخور کے شکار کے لیے ادا کی جانے والی سب سے بڑی رقم تھی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شکاری نے
پڑھیں:
غزہ میں پانچ سال سے کم عمر 60 ہزار سے زائد بچوں میں غذائی قلت کا شکار
اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ کے باعث غزہ میں 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز کی جانب سے انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ کے باعث غزہ میں 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق، سیگرید کاگ، جو اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں انسانی امداد کی رابطہ کار ہیں، نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں 60 ہزار سے زائد کم عمر بچے شدید غذائی قلت میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے اناطولی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جنگ بندی کے دوران بھیجی گئی امداد بآسانی مستحقین تک پہنچ رہی تھی، لیکن مارچ کے وسط کے بعد امدادی قافلوں کی آمد بند ہو گئی۔
کاگ نے مزید کہا کہ صہیونی فوج نے 18 مارچ کو جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خلاف ورزی کی، حالانکہ حماس نے اس معاہدے کی تمام شقوں پر عمل کیا تھا، لیکن اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ پر نسل کشی کی جنگ شروع کر دی۔ اقوام متحدہ کی اس عہدیدار نے کہا کہ امدادی کارکنوں کے پاس درکار سامان کی شدید قلت ہے اور اسپتالوں کے لیے ایندھن ختم ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے امداد کی تقسیم میں شدید خلل پڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ 60 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، اور ان میں سے ہر ایک محض ایک عدد نہیں، بلکہ ایک انسان، ایک زندگی اور زندہ رہنے کی جدوجہد کی علامت ہے۔
کاگ نے تاکید کی کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے دے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملے نہ صرف عام شہریوں بلکہ امدادی کارکنان، جن میں سے اکثر خود فلسطینی ہیں، کے لیے بھی ہولناک خطرہ بن چکے ہیں۔ ادھر غزہ کی وزارت صحت نے آج ہفتے کے روز اعلان کیا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں 50933 فلسطینی شہید اور 116045 زخمی ہو چکے ہیں۔