پاکستان میں سہ فریقی سیریز کے میچز ملتان سے لاہوراورکراچی منتقل، فائنل کہاں کھیلا جائے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان سہ ملکی ون ڈے کرکٹ سیریز ملتان سے لاہور اور کراچی منتقل کر دی ہے، تینوں ٹیموں کے درمیان اب تمام میچز لاہور اور کراچی میں کھیلے جائیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے پاکستان میں انعقاد کی تیاریوں کے سلسلے میں ملتان اسٹیڈیم کے تعمیراتی کام کے باعث پاکستان، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے درمیان سہ فریقی سیریز کے تمام میچز ملتان سے لاہوراور کراچی منتقل کر دیے گئے ہیں۔
پی سی بی کے مطابق تینوں ٹیموں کے درمیان اب یہ میچز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم اور کراچی کے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔
قذافی اسٹیڈیم، جو پاکستان کے مشہور کرکٹ اسٹیڈیم میں سے ایک ہے، شائقین اور کھلاڑیوں دونوں کے لیے ماحول بہتر بنانے کے لیے بڑی تزئین وآرائش سے گزررہا ہے۔
35,000 افراد کے بیٹھنے کی نئی گنجائش کے ساتھ، اسٹیڈیم میں زیادہ سے زیادہ آرام دہ ماحول کے لیے انتظامات کو اپ گریڈ کر دیا گیا ہے۔
480 جدید ایل ای ڈی لائٹس اور 2 بڑی ڈیجیٹل ری پلے اسکرینوں کی تنصیب کے ساتھ نشریات کے معیارکو نمایاں طور پربہتربنایا جائے گا، جو چند روز تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
کھلاڑیوں اور آفیشلز کے لیے ایک نیا ہاسپٹلٹی ایریا بھی زیر تعمیر ہے جس کی تکمیل 25 جنوری تک متوقع ہے۔ تزئین و آرائش شدہ اسٹیڈیم اسی مہینے کے آخر تک افتتاح کے لیے تیار ہو جائے گا۔
اسی طرح کراچی کے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں بھی کئی تبدیلیاں لائی گئی ہیں جن میں 350 ایل ای ڈی لائٹس کی تنصیب، یونیورسٹی اینڈ میں اپ گریڈڈ ہاسپٹلٹی سیکشن اور شائقین کے لیے 5 ہزار اضافی نشستیں شامل ہیں۔
اگرچہ لاہوراور کراچی کو نمایاں طور اپ گریڈ کیا گیا ہے، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کو بھی مستقبل کے ایونٹس کے لیے تیار کیا جارہا ہے، اگرچہ معمولی اپ ڈیٹس کے ساتھ۔ اس میں 10,000 نئی کرسیوں کا اضافہ، مہمان خانوں میں اضافہ اور 2 نئی ڈیجیٹل ری پلے اسکرینیں شامل ہیں۔
Gaddafi Stadium will Host two matches of Tri Series and National Stadium Karachi will host 2 matches as well Final and one league match Pakistan v South Africa
ODI Tri-Series fixtures
Saturday 8 February – Pakistan v BLACKCAPS – Gaddafi Stadium, Lahore
Monday 10 February –…
— Sohail Imran (@sohailimrangeo) January 12, 2025
ادھر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک صارف نے لکھا کہ قذافی اسٹیڈیم سہ فریقی سیریز کے 2 میچوں کی میزبانی کرے گا جبکہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی بھی 2 میچوں کی میزبانی کرے گا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں سیریز کا فائنل اورپاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا لیگ میچ ہفتہ کے روز 8 فروری کو یہاں نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہی کھیلے جائیں گے۔
شیڈول کے مطابق پاکستان اورجنوبی افریقہ کے درمیان دوسرا بمقابلہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پیر 10 فروری کو کھیلا جائے گا جبکہ نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ جمعہ 14 فروری کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا جبکہ فائنل میں نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیڈیم پاکستان جنوبی افریقہ چیمپیئنز ٹرافی راولپنڈی سہ فریقی کراچی لاہور ملتان منتقل میچز نیوزی لینڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیڈیم پاکستان جنوبی افریقہ چیمپیئنز ٹرافی راولپنڈی کراچی لاہور ملتان میچز نیوزی لینڈ جنوبی افریقہ کے درمیان قذافی اسٹیڈیم نیشنل اسٹیڈیم اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ اور کراچی کراچی میں کے لیے
پڑھیں:
مودی حکومت کے وقف قانون پر نیشنل کانفرنس اور بی جے پی کے درمیان خفیہ مفاہمت ہے، شیخ رشید
کشمیر کے بزرگ سیاسی رہنما کے مطابق پارلیمنٹ میں منظور شدہ وقف ایکٹ کو نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے بلکہ اسکے ذریعے ملک بھر میں مسلم وقف املاک پر حکومت کی بالادستی قائم کی جارہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وقف قانون کے خلاف جموں کشمیر میں بھی بیشتر سیاسی و سماجی تنظیموں کی جانب سے مذمتی بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ بعض لیڈران کی جانب سے حکمران جماعت نیشنل کانفرنس (این سی) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مابین خفیہ مفاہمت کے بھی الزامات عائد کئے جا رہے ہیں۔ اس ضمن میں جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کے بزرگ سیاسی رہنما شیخ رشید نے نیشنل کانفرنس اور بی جے پی کے مابین وقف معاملے میں مبینہ ساز باز کا الزام عائد کیا ہے۔
شیخ رشید نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتیں اس معاملے پر عوام کو گمراہ کر رہی ہیں اور پس پردہ ایک دوسرے کی حمایت میں سرگرم ہیں۔ شیخ رشید کے مطابق پارلیمنٹ میں منظور شدہ وقف ایکٹ کو نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے بلکہ اس کے ذریعے ملک بھر میں مسلم وقف املاک پر حکومت کی بالادستی قائم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون مداخلت فی الدین کے مترادف ہے اور اس سے مسلمانوں کے مذہبی و معاشی اداروں کی خودمختاری کو شدید خطرہ لاحق ہو جائے گا۔
انہوں نے نیشنل کانفرنس کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی ایک طرف عوام کے سامنے بی جے پی کی مخالفت کا ڈھونگ رچا رہی ہے، وہیں دوسری طرف اس کے لیڈران بی جے پی کے مرکزی وزراء کے ساتھ میل جول میں مصروف ہیں۔ فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ جیسے سینیئر قائدین ٹیولپ گارڈن میں کرن رجیجو کے ساتھ تصویریں کھنچوا رہے ہیں، جب کہ اسی وقت اسمبلی میں نیشنل کانفرنس کا اسپیکر وقف بل پر بحث کی اجازت نہیں دیتا۔ ان کے مطابق یہ تمام اقدامات اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ نیشنل کانفرنس اور بی جے پی کے درمیان وقف قانون کے سلسلے میں خاموش، خفیہ یا پس پردہ مفاہمت موجود ہے، جسے وہ عوام کی آنکھوں سے اوجھل رکھنا چاہتے ہیں۔