انڈین اداکارہ سامنتھا کی بیماری کا انکشاف، مداح پریشان
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
ممبئی: معروف اداکارہ سامنتھا روتھ پربھو، جنہوں نے حال ہی میں جاسوسی تھرلر "سیٹاڈل: ہنی بنی" میں شاندار اداکاری سے دل جیتے، نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں انکشاف کیا کہ وہ چکن گونیا جیسی خطرناک بیماری میں مبتلا ہیں۔
اس خبر نے ان کے مداحوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا، تاہم اداکارہ نے اپنی صحت یابی کا یقین بھی دلایا۔
سامنتھا نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ جم میں ورزش کرتے ہوئے دکھائی دیں۔ ویڈیو میں وہ اپنی تکلیف دہ جوڑوں کے درد کے بارے میں بات کرتی ہیں، جو چکن گونیا کی اہم علامات میں سے ایک ہے۔
ویڈیو کے کیپشن میں سامنتھا نے مزاحیہ انداز میں لکھا، "چکن گونیا سے صحت یاب ہونا بہت مزے دار ہے۔ جوڑوں کا درد اور سب کچھ!"
مداحوں نے سوشل میڈیا پر ان کی پوسٹ کو دوبارہ شیئر کرتے ہوئے ان کی صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سامنتھا کے فین پیجز پر ان کے لیے دعاؤں کا سلسلہ جاری ہے۔
سامنتھا نے گزشتہ سال اپنی بیماری میوسائٹس کے علاج کے بعد فلمی دنیا سے کچھ وقت کے لیے وقفہ لیا تھا۔ اپنی 37ویں سالگرہ پر، انہوں نے اپنی نئی فلم "بنگارم" کا اعلان کیا، جو ان کی پہلی پروڈکشن ہوگی۔
اس فلم میں سامنتھا مرکزی کردار ادا کرنے کے ساتھ اپنی پروڈکشن کمپنی "ترللل موونگ پکچرز" کے تحت فلم پروڈیوس بھی کریں گی۔
اداکارہ کو اپنی ایکشن سے بھرپور فلم "سیٹاڈل: ہنی بنی" میں بہترین اداکاری پر زبردست پذیرائی ملی۔ اس فلم میں ان کے ساتھ ورون دھون نے بھی اہم کردار ادا کیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے اپنی
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر کے گاؤں بڈھال میں پراسرار بیماری،2بچوں سمیت 14 افراد جاں بحق
مقبوضہ کشمیر کے راجوری ضلع کے بڈھال گاؤں میں پراسرار بیماری سے گزشتہ 30 دنوں میں دو بچوں سمیت کم از کم 14 افراد کی موت ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ابک ماہ کے دوران بڈھال میں ایک خاندان پراس وقت قیامت برپا ہوگئی جب نامعلوم بیماری کی وجہ سے ایک ماہ کے اندر ابک ایک کر کے 14 لوگوں کی موت ہوگئی۔ مرنے والے سبھی افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کے قریبی رشتے دار ہیں۔
ایک معمر شخص محمد یوسف پیر کی شام انتقال کر گیا،اس کے علاوہ ان کے خاندان کے چھ بچوں کو اسپتال میں داخل کرنے کےبعد 2 بچے دم توڑ گئے۔ جن کی عمریں 8 اور 14سال تھیں۔
کہا جاتا ہے بڑھال گاؤں دسمبر 2024 سے اس پر اسرار بیماری سے دوچار ہے۔ رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال 7 دسمبر کو ایک ہی خاندان کے پانچ افراد پراسرار بیماری کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے، جس کے بعد 12 دسمبر کو تین بچوں کی موت ہوئی ۔ ان میں بخار، پسینہ، الٹی، پانی کی کمی، کے ساتھ غشی کی علامات بھی ظاہر ہوئی تھیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ بڈھال گاؤں میں گذشتہ ایک ماہ سے لگاتار لوگ مرتے جا رہے ہیں اور انتظامیہ حکومت ابھی تک یہ پتہ نہیں لگا سکی کہ اس کی اصل وجہ کیا ہے؟ لوگوں نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر سرکار و انتظامیہ اس بیماری کاپتہ لگانے میں ناکام رہی تو سب ڈویزن کوٹرنکہ کے عوام احتجاج کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔
حکام نے بتایا کہ محکمہ صحت کی ٹیمیں نمونے لے کر مسلسل جانچ میں مصروف ہیں اور دیگر پہلوں سے بھی جانچ ہو رہی ہے۔