صدر ایف پی سی سی آئی کی قیادت میں وفد کی بنگلہ دیشی مشیر تجارت شیخ بشیر الدین سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
صدر ایف پی سی سی آئی کی قیادت میں وفد کی بنگلہ دیشی مشیر تجارت شیخ بشیر الدین سے ملاقات WhatsAppFacebookTwitter 0 12 January, 2025 سب نیوز
ڈھاکہ(سب نیوز)صدر ایف پی سی سی آئی کی قیادت میں اعلی سطح کاروباری وفد کی بنگلہ دیش کے ایڈوائز برائے تجارت شیخ بشیر الدین سے ملاقات ، ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت، ویزہ کے طریقہ کار کو آسان بنانے پر تبادلہ خیال، پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان براہ راست فلائٹ آپریشن شروع کرنے اور مستقبل میں سرمایہ کاری کے امکانات سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی ۔
مشیر تجارت بنگلہ دیش شیخ بشیر الدین نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کے ساتھ پائیدار تجارتی تعلقات بنانے کیلئے پہلے ہی اقدامات کیے جا چکے ہیں، دونوں ممالک کی آبادی کے حجم کو مدنظر رکھتے ہوئے تجارت کا موجودہ حجم اب بھی بہت کم ہے، دونوں ممالک کے پاس تجارت کو مزید بڑھانے کے مواقع موجود ہیں جس سے فائدہ اٹھانا چاہیے،پاکستانی تاجروں کو بنگلہ دیشی تاجروں کے ساتھ مزید بات چیت کرنے کی ضرورت ہے ۔
ملاقات میں صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستانی تاجر بنگلہ دیش کے ساتھ اپنی تجارت کو بڑھانا چاہتے ہیں، ویزا سے متعلق پیچیدگیوں اور براہ راست فلائٹ آپریشن نہ ہونے کی وجہ سے مطلو بہ نتائج نہیں مل رہے، پاکستانی تجارتی وفد نے زرعی پیداوار ، مارکیٹنگ، تعلیم، سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: صدر ایف پی سی سی آئی شیخ بشیر الدین
پڑھیں:
اڈیالہ جیل میں امریکی پاکستانیوں کے گروپ کی عمران خان سے اہم ملاقات ہوئی، انگریزی روزنامے کا دعویٰ
انگریزی روزنامے دی نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم اور جیل میں بند پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے گزشتہ سال نومبر میں ایک ایسے شخص سے طویل بات چیت کی تھی جو اب اعلیٰ حکام کے ساتھ حالیہ اہم بات چیت کا حصہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قومی انگریزی روزنامے کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں امریکی پاکستانیوں کے گروپ کی عمران خان سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔ انگریزی روزنامے دی نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم اور جیل میں بند پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے گزشتہ سال نومبر میں ایک ایسے شخص سے طویل بات چیت کی تھی جو اب اعلیٰ حکام کے ساتھ حالیہ اہم بات چیت کا حصہ ہیں۔ دی نیوز کے مطابق یہ مذاکرات عمران خان کی رہائی اور پی ٹی آئی اور طاقتور حکام کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے ممکنہ طریقے تلاش کرنے کے بارے میں ہیں۔ انتہائی موقر ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی پاکستانیوں کے ایک گروپ کے گزشتہ ماہ (مارچ) کے تیسرے ہفتے میں عمران خان کے ساتھ مذاکرات سے بہت پہلے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور ایک ایسے شخص کے درمیان بات چیت کے کئی سیشنز منعقد ہوئے تھے، یہ شخص اب حالیہ مذاکرات اور بات چیت کا حصہ ہے۔ عمران خان اور طاقتور پاکستانی انتظامیہ کے درمیان تعطل کو ختم کرنے کیلئے جو کوششیں ہو رہی ہیں اُن میں فوُڈ اور ریئل اسٹیٹ کی امریکی پاکستانی شخصیت تنویر احمد، تحریک انصاف امریکا چیپٹر کے سینئر رہنما عاطف خان، سردار عبد السمیع، ڈاکٹر عثمان ملک، ڈاکٹر سائرہ بلال اور ڈاکٹر محمد منیر شامل ہیں۔
جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے والے امریکی پاکستانی افراد دو دہائیوں سے عمران خان کے ذاتی دوست اور انہیں عطیات دیتے رہے ہیں، جب عمران خان وزیراعظم تھے تب بھی ملاقات کیلئے آتے رہتے تھے اور امریکا سے پاکستان آنے والے وفد کو جوڑنے میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔ اِن دو ملاقاتوں کے دوران جو کچھ ہوا؛ ان کے متعلق معتبر ذرائع نے دلچسپ معلومات شیئر کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال امریکی پاکستانیوں کے ساتھ نومبر میں ہوئی ملاقات کے دوران عمران خان نے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کی ضرورت کو سمجھا اور معاملات کے حل کیلئے تقریباً حامی ظاہر کی اور پھر انہیں یقین دلایا گیا کہ لاکھوں لوگ اسلام آباد لانگ مارچ میں شامل ہوں گے جس سے اس قدر افراتفری پیدا ہو گی کہ نظام کو فیصلہ کن مذاکرات کی طرف لایا جا سکے گا۔ ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے 3 سینئر رہنماؤں نے عمران خان کو یقین دلایا کہ لاکھوں لوگ اسلام آباد پر دھاوا بول دیں گے اور پی ٹی آئی کی شرائط پر عمران خان کو رہا کرایا جائے گا۔ اُس وقت بشریٰ بی بی اس پورے منظرنامے میں شامل نہیں تھیں اور ان کی شمولیت کے حوالے سے بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ عمران خان اس مارچ کی کامیابی کیلئے اس قدر پرامید تھے کہ انہوں نے امریکی پاکستانیوں کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔