افغانستان کا آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں 19 فروری سے 9 مارچ 2025 تک ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے حشمت اللہ شاہدی کی قیادت میں 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔ ابراہیم زدران کی واپسی، صدیق اللہ اٹل شامل، مجیب الرحمان ٹیم سے باہرہو گئے ہیں۔
اتوار کو افغانستان کے کرکٹ بورڈ کی جانب سے افغانستان نے 50 اوورز کے فارمیٹ میں چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے ایک مضبوط ٹیم اسکواڈ کا اعلان کیا ہے، یہ وہ اسکواڈ ہے جس نے 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں انتہائی عمدہ کارکردگی دکھائی تھی۔ اس اسکواڈ میں شامل بہترین بلے بازوں اور بولرز نے انگلینڈ، سری لنکا اور پاکستان جیسی سابق 3 سابق عالمی چیمپیئن ٹیموں کو شکست دی تھی۔
حشمت اللہ شاہدی 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں شاندار کپتانی کے بعد افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت جاری رکھیں گے۔ ٹاپ آرڈر بلے بازابراہیم زدران ٹخنے کی انجری سے صحت یاب ہونے کے بعد ٹیم میں واپس آگئے ہیں۔
افغانستان کی ایمرجنگ ایشیا کپ جیت میں متاثرکن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے صدیق اللہ اٹل کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ تاہم جادوئی اسپنرمجیب الرحمان سلیکشن سے محروم ہوگئے ہیں۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا آغاز 19 فروری سے پاکستان میں ہوگا۔
زمبابوے کے خلاف حالیہ ون ڈے سیریز میں پلیئر آف دی سیریز کا اعزاز حاصل کرنے والے صدیق اللہ اٹل بھی اسکواڈ میں شامل ہیں جنہوں نے ایک سینچری اور ایک نصف سینچری سمیت 156 رنز بنائے۔
اے سی بی کے چیئرمین میرویس اشرف نے ٹیم کی بھرپور فارم اور ان کی کارکردگی پراعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان نے گزشتہ 2 آئی سی سی ایونٹس غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے پاکستان کے سابق کپتان یونس خان کو ٹیم کا مینٹور مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 2 ایونٹس میں کامیابی کے پیش نظرہم یونس خان کے وسیع بین الاقوامی تجربے سے فائدہ اٹھانے کے منتظر ہیں۔
عبوری چیف سلیکٹر احمد سلیمان خیل نے مجیب الرحمان کی ٹیم سے غیر موجودگی کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ مجیب سلیکشن کے لیے دستیاب نہیں تھے کیونکہ ان کے ڈاکٹر نے انہیں ون ڈے میں واپسی سے قبل مکمل صحت یابی کو یقینی بنانے کے لیے ٹی 20 پر توجہ مرکوز کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ زمبابوے کے خلاف حالیہ سیریز سے بھی باہر ہوگئے تھے۔
انہوں نے ٹورنامنٹ کے لیے ٹیم کی تیاریوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم ٹورنامنٹ سے قبل متعدد مرحلوں میں تیاری کیمپ لگائیں گے۔ توقعات بہت زیادہ ہیں اور مجھے امید ہے کہ ٹیم مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی جیسا کہ انہوں نے گزشتہ 2 ورلڈ کپ میں کیا تھا۔
آئی سی سی چیمپیئنزٹرافی 2025 کے لیے افغانستان کا اسکواڈآئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے حشمت اللہ شاہدی (کپتان)، رحمت شاہ (نائب کپتان)، رحمان اللہ گرباز (وکٹ کیپر)، اکرام علی خیل (وکٹ کیپر)، ابراہیم زدران، صدیق اللہ اٹل، عظمت اللہ عمرزئی، محمد نبی، گلبدین نائب، راشد خان، اے ایم غضنفر، نور احمد، فضل حق فاروقی، نوید زدران اور فرید احمد ملک شامل ہیں۔
ریزروکھلاڑیوں میں درویش رسولی، ننگیال کھروٹی، بلال سمیع شامل ہیں
افغانستان کو گروپ مرحلے میں سخت مقابلوں کا سامنا کرنا پڑے گا، آئی سی سی کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق افغانستان کو21 فروری کو کراچی میں جنوبی افریقہ کے خلاف میدان میں اترنا ہوگا۔
افغانستان کا دوسرا میچ26 فروری کو لاہور میں انگلینڈ کے خلاف تیسرا میچ 28 فروری کو لاہور میں آسٹریلیا کے خلاف ہوگا۔
سیمی فائنلز 4 اور 5 مارچ کو دبئی اورلاہور میں شیڈول ہیں جبکہ فائنل 9 مارچ کو لاہور یا دبئی میں کھیلا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انہوں نے کے خلاف کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
دفعہ370 کی بحالی تک کوئی بھی الزام یامقدمہ مجھے خاموش نہیں کرا سکتا، آغا روح اللہ
انہوں نے کہا کہ بھارتی اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے ان اور ان کے پانچ قریبی رشتہ داروں کے خلاف اراضی معاوضے سے متعلق جو چارج شیٹ داخل کی ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور یہ محض ایک انتقامی کارروائی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور سری نگر سے رکن بھارتی پارلیمنٹ آغا روح اللہ مہدی نے کہا کہ دفعہ 370 بحال ہونے تک کوئی بھی الزام یا مقدمہ انہیں خاموش نہیں کرا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے ان اور ان کے پانچ قریبی رشتہ داروں کے خلاف اراضی معاوضے سے متعلق جو چارج شیٹ داخل کی ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور یہ محض ایک انتقامی کارروائی ہے۔ ذرائع کے مطابق آغا روح اللہ نے بڈگام میں اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان اور ان کے رشتہ داروں کے خلاف دائر کی گئی چارج شیٹ انہیں دفعہ 370 کی بحالی، اقلیتوں اور مسلمانوں کے حقوق اور وقف ایکٹ جیسے مسائل کے بارے میں بولنے سے روکنے کی ایک بونڈی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اے سی بی جیسی ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے اس چارج شیٹ کے ذریعے انہیں ڈرانا دھمکانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خاموش نہیں کرایا جا سکتا اور نہ ڈرایا جا سکتا ہے۔ آغا روح اللہ نے کہا کہ میں اس دن خاموش ہوں گا جب دفعہ370 بحال ہو جائے گا، مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف مظالم بند ہو جائیں گے اور جموں و کشمیر کے آئینی حقوق بحال ہو جائیں گے۔ روح اللہ نے کہا کہ ان کے دادا آغا سید مصطفیٰ کے پاس رکھ ارت بڈگام میں 90 کنال اراضی تھی جو بعد ازاں حکومت نے ڈل جھیل کے مکینوں کی بحالی کے لیے لی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس زمین کا معاوضہ ہمیں چالیس ہزار فی کنال ادا کرنا چاہیے تھا لیکن ہمیں اس سے کم دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو گزرے بیس برس ہو گئے اور ان 20 برسوں میں کسی نے بھی ارضی کے لین دین بارے میں کوئی الزامات نہیں لگائے اور اب ایک دم سے جو چارچ شیٹ سامنے آئی ہے اس کا واحد مقصد محض مجھے ڈرانا، دھمکانا اورحق بات کرنے سے روکنا ہے۔
روح اللہ نے جموں و کشمیر اسمبلی میں وقف (ترمیمی) ایکٹ کے بارے میں قرارداد نہ لانے پر اپنی پارٹی نیشنل کانفرنس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسمبلی اس ایکٹ پر بحث کر سکتی تھی اور اس پر قرارداد پاس کر سکتی تھی۔ بھارتی اینٹی کرپشن بیورو(اے سی بی) نے روح اللہ، ان کے پانچ قریبی رشتہ داروں اور 16 دیگر ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے خلاف زمین کے معاوضے میں دھوکہ دہی اور ریونیو ریکارڈ میں چھیڑ چھاڑ کے حوالے سے چارج شیٹ داخل کی ہے۔