جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات کا سلسلہ آگے نہیں چل سکے گا، حامد رضا
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
دو مطالبات تحریری شکل میں فراہم کردیں گے، صاحبزادہ حامد رضا - فوٹو: فائل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی کے رکن صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم تیسرے راؤنڈ کے مذاکرات کےلیے تیار ہیں، آپ جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے ورکنگ کرکے آئیں، ابھی تک مذاکرات میں پیشرفت نہیں ہوسکی۔
صاحبزادہ حامد رضا اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کیا۔
اس موقع پر حامد رضا نے کہا کہ تیسری میٹنگ میں پیشرفت کرنا ہوگی، دو مطالبات تحریری شکل میں فراہم کردیں گے۔
پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے 5 اراکین کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتبانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنیوالوں میں علی امین گنڈاپور، اسد قیصر، عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا اور علامہ راجہ ناصر عباس شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسیروں کی رہائی ہمارے مین مطالبات کا حصہ ہیں، اگر جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات کا سلسلہ آگے نہیں چل سکے گا، مذاکرات کی حتمی تاریخ 31 جنوری ہی ہے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ہم ذمہ دار ہیں تو سی سی ٹی وی فوٹیج لائیں، مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانے کی گیند حکومت کے کورٹ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی سے ملاقات ہماری خواہش کے مطابق نہ ہوئی، ہم نے کنٹرولڈ ماحول میں ملاقات کی، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کنٹرولڈ ماحول میں کروائی گئی۔
بانیٔ پی ٹی آئی ایک ٹوئٹ کرتے ہیں تو ان سب کی چیخیں نکل جاتی ہیں: شوکت یوسفزئیپاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت یوسفزئی نے وزیر دفاع اور گورنرخیبرپختونخوا کے بیانات پر اپنے ردِعمل کا اظہار کر دیا۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کےلیے رات کو دیر سے آگاہ کیا گیا، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے 2 اراکین فوگ کی وجہ سے نہیں پہنچ سکے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آج پھر کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر پر غیر جانبدار جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ جو ذمہ داروں کا تعین کرے، جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات کا سلسلہ نہیں چل سکتا۔
حامد رضا نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کمیٹی تیسرے مذاکراتی راؤنڈ کےلیے تیار ہے، تیسری ملاقات میں حکومت کو مذاکرات میں پیش رفت دکھانا ہوگی۔
انکا کہنا تھا کہ اسیران کی رہائی ہمارے مطالبات کا حصہ ہیں، بانی پی ٹی آئی نے اسیروں کا معاملہ ایچ آر سی پی میں اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔
بانی جن کے لیڈر ہیں وہ ہی اُن کی جان کی فکر کریں، فیصل واوڈاسینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی جن کے لیڈر ہیں وہ اُن کی جان کی فکر کریں،اُن کے اپنے ہی لوگوں نے مروانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔
رکن پی ٹی آئی مذاکرات کمیٹی نے کہا کہ 31 جنوری کی ڈیڈلائن میں بانی پی ٹی آئی ہی توسیع کرسکتے ہیں۔ اگر کوئی پیشرفت ہوئی تو ہم بانی پی ٹی آئی تک پہنچا دیں گے۔
حامد رضا کا کہنا تھا کہ ہم کوئی این آر او یا ایگزیکٹو آرڈر نہیں چاہتے، ہم چاہتے ہیں بانی پی ٹی آئی عدالتوں سے سرخرو ہو کر نکلیں۔ ہم چاہتے ہیں ہمارے اسیران کی ضمانتوں میں پراسیکیوشن رکاوٹ نہ بنے۔
انہوں نے کہا کہ کل ایک فیصلہ آرہا ہے ہم سمجھتے ہیں یہ فیصلہ پاکستان کی بدنامی کا باعث بنے گا۔ القادر کیس میں کوئی مالی فوائد کا الزام نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی سے ملاقات حامد رضا نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن ئی سے ملاقات پی ٹی ا ئی کہ بانی
پڑھیں:
کچھ لوگوں کی کوشش ہے پی ٹی آئی، اسٹیبلشمنٹ میں دراڑ پڑے، خلیج ہو، بیرسٹر گوہر
بیرسٹر گوہر : فوٹو فائلپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف سے ملاقات پشاور میں ہوئی، بانی پی ٹی آئی نے خیر مقدم کیا، کچھ لوگوں کی کوشش ہے پی ٹی آئی، اسٹیبلشمنٹ میں دراڑ پڑے، خلیج ہو۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آرمی چیف سے ملاقات میں امن و امان سے متعلق ہماری بات ہوئی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ رانا ثناء کی پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی، ہم صرف جوڈیشل کمیشن اور رہائی مانگ رہے ہیں، ہم نے کہا ہے اگر فائرنگ ہوئی ہے تو کمیشن پتہ چلائے کہ کیا ہوا؟
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 278 افراد کے جاں بحق ہونے کا فگر پارٹی نے نہیں دیا، جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو کوئی بات آگے نہیں بڑھے گی، حکومت سنجیدگی سے بیٹھے گی تو مسائل کا حل نکل سکتا ہے۔
آرمی چیف سے ملاقات کا سب نے بتایا، گوہر چُھپاتے رہےوزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ملاقات ہوئی ہے، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ نہیں ہوئی،
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے وہ عدالت کے ذریعے باہر آئیں گے، اگر حکومت لکھ دیتی ہے کہ کمیشن نہیں بن سکتا تو آگے دیکھیں گے، بانی پی ٹی آئی کے سو سال جیل میں رہنے کا مطلب وہ ڈیل سے رہا نہیں ہونا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ سال 2025 تبدیلی کا سال ہے بانی پی ٹی آئی اس سال باہر آجائیں گے، چارٹر آف ڈیمانڈ کا ذکر نہ ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ حکومت کا مینڈیٹ تسلیم کر لیا، عدالتوں میں درخواستیں دی ہوئی ہیں فیصلے ہوں گے تو مینڈیٹ واپس ملے گا، مذاکرات چاہے فرنٹ ڈور سے کامیاب ہوں یا بیک ڈور سے ہر صورت کامیاب ہو نے چاہیے۔