انڈس بلائنڈ ڈولفن کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے نگرانی سخت کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
لاہور:
دریائے سندھ میں تونسہ بیراج کے قریب انڈس بلائنڈ ڈولفن کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے پنجاب وائلڈلائف نے نگرانی کا عمل سخت کردیا ہے جبکہ دو روز قبل ریسکیو کی گئی پانچ انڈس بلائنڈ ڈولفنز کی بھی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے اورتونسہ بیراج بفرزون میں میں مچھلی کے شکار پر مکمل پابندی عائد ہے، جس کے تحت پنجاب وائلڈلائف، فشریز اور ڈبلیوڈبلیوایف کے عملے نے مچھلی کے شکار کے لیے لگائے گئے جال بھی ہٹا دیے ہیں۔
پنجاب وائلڈلائف، فشریز اور ڈبلیوڈبلیوایف کے اہل کاروں نے تونسہ بیراج ڈاؤن اسٹریم کے کچھ حصوں میں پانی کی سطح کم ہونے سے پھنس جانے والی 5 انڈس بلائنڈڈولفنز کو ریسکیو کرکے انہیں دریا کے گہرے پانی میں منتقل کردیا ہے۔
پنجاب وائلڈلائف ڈیرہ غازی خان کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد حسین گشکوری نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ انہیں جمعے کو آبی حیات کے تحفظ کے لیے سرگرم این جی او اور وائلڈلائف کے مقامی عملے کی طرف سے اطلاع موصول ہوئی کہ دریائے سندھ تونسہ بیراج ڈاؤن اسٹریم میں انڈس بلائنڈ ڈولفن پھنس گئی ہیں، وہ 200 کلومیٹرفاصلہ طے کرکے تونسہ بیراج پہنچے جہاں وائلڈلائف، فشریز کے عملے اورڈبلیوڈبلیوایف کے کارکن بھی موجود تھے۔
محمدحسین گشکوری نے بتایا کہ تونسہ بیراج ڈاؤن اسٹریم کے کچھ ایریا میں پانی کی سطح انتہائی کم ہے، انہوں نے دریا کے ساتھ تقریبا دوکلومیٹرتک جائزہ لیا جہاں پانی کی سطح کم تھی اور پانچ انڈس بلائنڈ ڈولفنز جن میں دو بالغ اور تین بچے شامل ہیں جو پانی کی سطح کم ہونے کی وجہ سے حرکت نہیں کرسکتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ان ڈولفنز کو بحفاظت گہرے پانی کی طرف منتقل کیا گیا اور اب تمام ڈولفنز محفوظ ہیں، یہاں انہوں نے 6 ڈولفنز کا مشاہدہ خود کیا ہے اورامید ظاہر کی کہ ان کی تعداد 10 سے زیادہ ہوسکتی ہے۔
پنجاب وائلڈلائف اورفشریز کے عملے نے تونسہ بیراج کے مختلف حصوں میں مچھلی پکڑنے کے لیے لگائے گئے جال بھی ہٹا دیے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ یہاں مچھلی کے شکار پرپابندی عائد ہے تاہم رات کے اندھیرے میں بعض اوقات شکاری جال لگا کر نکل جاتے ہیں۔
محمدحسین گشکوری نے بتایا کہ اللہ کا شکر ہے ڈولفن جال میں نہیں پھنسی، تاہم مستقبل میں ایسے کسی خطرے کی وجہ سے یہاں سے تمام جال ہٹادیے گئے ہیں اورنگرانی کا عمل مزید سخت کردیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تونسہ بیراج اپ اورڈاؤن اسٹریم وائلڈلائف ایکٹ کے تحت بفرزون ہیں یہاں کسی بھی قسم کی آبی حیات کے شکار پرمکمل پابندی عائد ہے۔
دوسری طرف ان ڈولفنز کے پانی کی کم سطح میں پھنسے ہونے کاعلم اس وقت ہوا جب سندھو بچاؤترالہ فاؤنڈیشن کے کارکن خادم حسین اپنے ساتھیوں کے ہمراہ یہاں انڈس بلائنڈ ڈولفن کا سروے کرنے آئے تھے، دریا کا وہ حصہ جہاں پانی کی سطح کم تھی وہاں انہوں نے ان ڈولفنز کودیکھا جو حرکت نہیں کرسکتی تھیں۔
خادم حسین نے بتایا کہ انہوں نے اس بارے میں فوری طور پر ڈبلیوڈبلیوایف اور پنجاب وائلڈلائف حکام کو آگاہ کیا جن کی بروقت کارروائی سے ان ڈولفنز کو بچا لیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پانی کی سطح کم تونسہ بیراج انہوں نے کے شکار کے لیے
پڑھیں:
ڈیجیٹل فراڈ، آئی بی اور ایف آئی اے کے ڈی جیز کی طلبی کا حکم
اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر جنرلزآئی بی، ایف آئی اے اور چیئرپرسن نیشنل کمشین برائے انسانی حقوق کی جمعہ کو طلبی کا حکم واپس لے لیا۔
مذکورہ حکم میں انھیں منظم ڈیجیٹل فراڈ کی جوڈیشنل انکوائری کے حوالے سے طلب کیا جانا تھا۔ نئے حکم میں اعلیٰ افسروں کے عدالت میں حاضری کو قبل از وقت قرار دیا گیا ہے۔
تاہم ایک نوٹس آئی جی پنجاب پولیس کو بھیجا جائے گا کہ وہ عدالت کی معاونت کیلئے ایک باخبر افسر ایف آئی اے کے دعوے کے حوالے سے مقرر کریں، ایف آئی اے کا دعویٰ ہے کہ آئی جی پنجاب سے رابطوں کے باوجود پولیس نے ایف آئی اے کو مشکوک گینگ کے خلاف کارروائی کیلئے شواہد فراہم نہیں کئے۔
رپورٹ کے مطابق 100 سے زائد متاثرین نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے پنجاب سپیشل برانچ کی رپورٹ پر جوڈیشل کمشن کی تشکیل کیلئے رجوع کیا تھا جس کے مطابق ایک مشکوک گینگ توہین رسالت کے الزام میں نوجوانوں کو پھنسا کر رقوم بٹورتا ہے۔
مذکورہ گینگ ایف آئی اے میں رجسٹرڈ 90 فیصد کیسز کا شکایت کنندہ ہے۔
اس گینگ میں خواتین بھی شامل ہیں، انہوں نے ’’ لیگل کمیشن فار بلاسفیمی ‘‘ کے نام سے ایک تنظیم بنائی ہوئی ہے، اسی کے تحت کام کرتے ہیں۔
ایف آئی اے سائبر کرائمز میں رجسٹرڈ توہین رسالت کی دیگر شکایات میں یہی طریقہ کار اور ایسی ہی کہانیاں بیان کی گئی ہیں، ان شکایات کے 400 سے زائد متاثرین میں 70 فیصد نوجوان ہیں۔