لاہور (ویب ڈیسک) لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے سولر سسٹم کے لیے استعمال ہونے والے دو طرفہ میٹرز کے نئے چارجز متعارف کرائے ہیں، الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے شیئر کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ دو طرفہ میٹرز کی قیمت 43,000 روپے مقرر کی گئی ہے، اس کے ساتھ انسٹالیشن چارجز کے اضافی 3,000 روپے ہیں۔

نجی خبررساں‌ادارے کے مطابق صارفین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ میٹر کی قیمت اور انسٹالیشن چارجز متعلقہ بینک میں ڈیمانڈ نوٹس کے ذریعے جمع کرائیں۔ اس سلسلے میں میٹریل مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے سولر نیٹ میٹرنگ کی تنصیب کے بارے میں تمام دفاتر کو سرکلر بھیج دیا ہے۔

گزشتہ مہینوں میں سولر سسٹم کے کنکشنز کے حوالے سے تعطل پیدا ہوا تھا جسے اب لیسکو کے جاری کردہ نوٹیفکیشن اور سرکلر کے ذریعے حل کر دیا گیا ہے۔ مزید برآں، ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مستقبل میں شمسی نظام کے کنکشنز کے لیے مزید کوئی نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری نہیں کیے جائیں گے۔

یادرہے کہ 2024 میں، لیسکو نے سولر سسٹمز میں گرین میٹر جاری کرنے پر پابندی لگا دی تھی اور اس کے بجائے ایڈوانس میٹرنگ انفراسٹرکچر (AMI) میٹرز کی تنصیب کو لازمی قرار دیا۔ AMI میٹرز پر سوئچ کرنے کا مقصد اوور بلنگ اور بجلی کی چوری جیسے مسائل کو حل کرنا تھا۔

نیپرا نے سائٹس کی حالیہ اپ ڈیٹس میں انکشاف کیا ہے کہ زیر التواء سولر نیٹ میٹرنگ ایپلی کیشنز کی توانائی کی پیداواری صلاحیت کا پہلے 1,000 فیکٹر کے حساب سے غلط اندازہ لگایا گیا تھا، ابھی تک، 58,822 میگاواٹ کی کل صلاحیت کے ساتھ 4,742 درخواستیں زیر التواء ہیں، جو ملک کی 46,000 میگاواٹ کی کل بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت سے زیادہ ہے۔

درخواستوں میں اضافے کی وجہ بجلی کی زیادہ قیمتیں ہیں، کمپنیوں میں نمایاں بیک لاگز اور تاخیر کی بنیادی وجہ نیٹ میٹرنگ سسٹم میں زیادہ بائی بیک ریٹ ہیں، اور نیپرا نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ٹیرف کے ڈھانچے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا۔
مزیدپڑھیں:معروف اداکارہ صائمہ قریشی کے رقص کی ویڈیو نے دھوم مچا دی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سولر سسٹم گیا ہے

پڑھیں:

بلوچستان نیشنل پارٹی کا مستونگ میں 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان

بلوچستان نیشنل پارٹی کا مستونگ میں 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز

کوئٹہ: (آئی پی ایس) بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) نے مستونگ لک پاس پر 20 روزسے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

سربراہ بی این پی مینگل سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ دھرنا ختم کر دیا جبکہ احتجاج جاری رہے گا، دھرنے کی جگہ مختلف اضلاع میں ریلیاں نکالیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بی این پی جلسے، عوامی احتجاج کا آغاز کرے گی، پہلے مرحلے میں مستونگ، قلات، خضدار، سوراب میں جلسے کریں گے، جبکہ دوسرے مرحلے میں تربت، گوادر، مکران کے علاقوں میں احتجاجی جلسے ہوں گے، جبکہ تیسرے مرحلے میں نصیر آباد، جعفر آباد، ڈیرہ مراد جمالی و دیگر علاقوں میں جلسے کئے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں 18 اپریل کو بی این پی کی مرکزی کابینہ کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، ہم پر ایک ٹکے کی کرپشن ثابت کر کے دکھائیں، احتجاج عوام کے مسائل کو اجاگر کرنے اور حل نکالنے کیلئے کیا جاتا ہے۔

اختر مینگل نے مزید کہا کہ اگر مسائل کا حل نہیں نکلتا تو ثابت ہو جاتا ہے یہاں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، کیا اس ملک میں آرٹیکل 6 پر عملدرآمد ہوا ہے؟ کیا اس ملک کے آئین کو کسی نے مانا ہے۔

یاد رہے کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی-مینگل) کی جانب سے انسانی حقوق کے کارکنوں کی حالیہ گرفتاریوں کے خلاف دھرنا دیا گیا تھا جبکہ پارٹی سربراہ سردار اختر مینگل کی جانب سے احتجاج کے دوران 3 مطالبات رکھے گئے ہیں۔

مستونگ میں جاری دھرنے میں بی این پی قیادت، سیاسی و قبائلی رہنماؤں کے علاوہ لاپتا افراد کے لواحقین شریک ہوئے جبکہ گرینڈ اپوزیشن کے رہنماؤں نے بھی دھرنے میں شریک ہو کر سردار اختر مینگل سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں میونسپل چارجز میں اضافے کی تجویز
  • بی این پی کا مستونگ لکپاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • بی این پی مینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • عوامی نیشنل پارٹی 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا
  • بلوچستان نیشنل پارٹی کا مستونگ میں 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • اخترمینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • 9 مئی کے تمام مقدمات پر ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا ایک ہی مرتبہ حکم جاری کریں گے: چیف جسٹس 
  • نومئی کیسز پر ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا ایک ہی بار آرڈر جاری کرینگے: چیف جسٹس
  • پاکستان 2024 میں سب سے زیادہ سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا
  • 9 مئی کیسز پر ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا ایک ہی بار آرڈر جاری کرینگے: چیف جسٹس