پشاور:خیبرپختونخوا حکومت نے عوام دوست اقدامات کرتے ہوئے خاندان کے سربراہ کے انتقال پر ورثاء کی مالی مدد کا اعلان کر دیا۔

زرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گندا پور کے مطابق خاندان کے سربراہ کے انتقال کی صورت میں ورثاء کی مالی معاونت کی جائے گی۔

علی امین گنڈاپور کے مطابق 60 سال سے کم عمر خاندان کا سربراہ انتقال کر جائے تو اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے ملیں گے جبکہ 60 سال سے زائد عمر کے سربراہ کے انتقال پر اہلخانہ کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبر پختونخوا حقیقی معنوں میں ریاست مدینہ بن رہا ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کے سربراہ کے انتقال

پڑھیں:

خیبر پختونخوا حکومت نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل کا وائٹ پیپر جاری کردیا

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں مجوزہ ترمیم سے متعلق غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے، ترمیم میں صوبائی حکومت کا کوئی بھی اختیار کسی کو نہیں دیا جا رہا، لگتا ہے کہ کوئی مافیا اپنے ذاتی مفادات کے لیے اصلاحات کی مخالفت کر رہا ہے۔   اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل 2025 کا وائٹ پیپر جاری کر دیا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں مجوزہ ترمیم سے متعلق غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے، ترمیم میں صوبائی حکومت کا کوئی بھی اختیار کسی کو نہیں دیا جا رہا، لگتا ہے کہ کوئی مافیا اپنے ذاتی مفادات کے لیے اصلاحات کی مخالفت کر رہا ہے۔ سرکاری ذرائع کی جانب سے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل 2025 کا وائٹ پیپر جاری کر دیا گیا۔ معدنیات کے قوانین کو دیگر صوبوں اور وفاق کے ساتھ ہم آہنگ بنایا جائے گا، بین الاقوامی اور ملکی سطح پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا، منرل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔  

معدنیاتی ٹائٹلز اور لائسنسنگ کو ڈیجیٹل مائننگ سسٹم کے ذریعے شفاف اور قابل رسائی بنایا گیا ہے، لیز کے حصول میں آسانی کے لیے لائسنس کی مدت کم کر کے 3 سال کر دی گئی ہے، غیر جانبدار اور فوری انصاف کے لیے آزاد اور بااختیار اپیلٹ ٹریبونل قائم کیا جائے گا، جیولوجیکل ڈیٹا بیس کی تیاری پر محکمہ کو پابند بنایا گیا ہے۔ غیر قانونی کان کنی کے خلاف سخت اقدامات کے لیے خصوصی فورس قائم کی جائے گی، مشینری کی ضبطی اور سزاؤں کے ذریعے غیر قانونی مائننگ کی روک تھام کی جائے گی۔ نئی قانون سازی کے باوجود پہلے سے دی گئی لیزز اور درخواستیں برقرار رہیں گی، ضم اضلاع کے لیے مواقع، چھوٹے پیمانے اور آرٹیزنل مائننگ کے لیے سرمایہ کاری کی حدود واضح کی گئی ہیں۔  

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ میں مجوزہ ترمیم سے متعلق غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے، ترمیم میں صوبائی حکومت کا کوئی اختیار کسی کو نہیں دیا جا رہا، لگتا ہے کہ کوئی مافیا اپنے ذاتی مفادات کے لیے اصلاحات کی مخالفت کر رہا ہے۔ ہم نے شعبہ معدنیات میں بہتر پالیسی اور اصلاحات کے ذریعے صوبے کی آمدن میں اضافہ کیا ہے، پچھلے 76 سالوں سے گولڈ کے چار سائٹس میں غیر قانونی مائننگ ہو رہی تھی، ماضی میں کسی بھی حکومت نے اس غیر قانونی مائننگ کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا حکومت کا سرکاری اسکولز میں مفت بیگز،کتابیں فراہم کرنے کا فیصلہ
  • وائس چانسلرز کی تقرریوں کا معاملہ: خیبر پختونخوا حکومت کی اپیل واپس لینے پر خارج
  • ٹرانسپورٹ کے شعبے کو جدید اور عوام دوست بنانے کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں، شرجیل میمن
  • خیبر پختونخوا حکومت نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل کا وائٹ پیپر جاری کردیا
  • ’آپ دوسروں کے خاندان بیچ رہے ہیں‘، رجب بٹ کی ایک بار پھر فہد مصطفیٰ پر تنقید
  • حکومت خیبرپختونخوا کا مائنز اینڈ منرل ایکٹ صوبے کے عوام کے ساتھ ظلم ہے
  • عوام خود کھڑے ہوں,حکمرانوں کی پروا کیے بغیر اسرائیلی ظلم و جارحیت کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کریں:مولانا فضل الرحمن
  • خیبر پختونخوا حکومت کا مڈل اسکول کی طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ کا اعلان
  • حکومت کا مڈل سکول کی طالبات کو مفت ٹرانسپورٹ دینے کا اعلان
  • خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری مؤخر کیوں کی گئی؟