عمران خان کے وسیم اکرم پلس کی کرپشن بے نقاب، 99 ملین کہاں گئے کچھ پتا نہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
عمران خان کے وسیم اکرم پلس سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے مالی بے ضابطگی کا انکشاف۔
پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ضلع ڈی جی خان میں مالی بے ضابطگی ملوث رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران خان کے وسیم اکرم پلس سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے ڈی جی خان میں سرکاری اسکولوں کے فنڈز غیر قانونی طور پر خرچ کیے گئے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق عثمان بزدار کی جانب سے سرکاری اسکولوں میں رقم خرچ کرنے کی باضابطہ منظوری بھی نہیں لی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کیا ہے؟
رپورٹ کے مطابق یہ مالی بت ضابطگی 99 ملین روپے سے متعلق ہے، 2020-21 میں یہ بظاہر یہ خطیر رقم ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کی جانب سے فرنیچر اور دیگر اشیا کی خریداری پر خرچ کی گئی تاہم اس خریداری کی کسی سطح پر تصدیق نہ ہو سکی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ مالی بے ضابطگی کی نشان دہی پر ڈسٹرکٹ اتھارٹی ڈی جی خان کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی عثمان بزدار عمران خان وسیم اکرم پلس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: وسیم اکرم پلس رپورٹ کے مطابق عمران خان کے کی جانب سے
پڑھیں:
عمران خان ڈیل کرنا چاہتے ہیں مگر کرپشن پر ڈیل یا این آر او نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات
اسلام آباد:وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان ڈیل کرنا چاہتے ہیں مگر کرپشن پر ڈیل یا این آر او نہیں ہوگا، سنا ہے عمران خان اپنے لوگوں سے کہتے ہیں کہ مجھے باہر نکالو۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاﺅنڈ میگا کرپشن کا اسکینڈل ہے ایسے کرپشن اسکینڈل کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، برطانیہ میں نیشنل کرائم ایجنسی نے شہباز شریف کو بے گناہ قرار دیا، نیشنل کرائم ایجنسی نے وہ پیسہ حکومت پاکستان کو کیوں دیا؟ 190 ملین پاﺅنڈ اس لیے دیئے کیونکہ یہ حکومت پاکستان اور پاکستان کے عوام کا پیسہ تھا، اگر پیسہ ضبط شدہ نہیں تھا تو نیشنل کرائم ایجنسی نے یہ پیسہ پاکستان کے حوالے کیوں کیا؟
وزیر اطلاعات نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پاکستان کی تاریخ میں واحد لیڈر ہیں جو کہتے ہیں میرا کوئی سورس آف انکم نہیں ہے، پوری پی ٹی آئی کو چیلنج ہے کہ عمران نیازی کا سورس آف انکم بتا دیں، ذریعہ آمدن نہیں تو لاہور میں پچیس کروڑ روپے کا گھر کیسے بن گیا؟
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک شخص کو 80 سے 90 ارب روپے کا فائدہ دیا گیا، پی ٹی آئی دور حکومت میں کابینہ سے بند لفافے کی منظوری دی گئی، کابینہ کے بند لفافے کے بعد جرمانہ سیٹل کرکے بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اربوں روپے کمائے، انہوں نے اپنے دور میں ہمارے خلاف جھوٹے کیسز بنائے، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا میگا کرپشن اسکینڈل ہے، بانی چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور فرح گوگی کے ہاتھ کرپشن میں رنگے ہوئے ہیں۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ہم انصاف کی توقع رکھتے ہیں، جو کیا ہے وہ بھگتنا بھی پڑے گا، میگا کرپشن اسکینڈل پر کوئی بات نہیں ہوسکتی، مذاکرات کا عمل اچھے طریقے سے جاری ہے، ہم چاہتے ہیں کہ مذاکرات اچھے طریقے سے آگے بڑھیں۔
انہوں ںے دعویٰ کیا کہ عمران خان ڈیل کرنا چاہتے ہیں مگر کرپشن پر ڈیل یا این آر او نہیں ہوگا، سنا ہے عمران خان اپنے لوگوں سے کہتے ہیں کہ مجھے باہر نکالو۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ فرح گوگی اور شہزاد اکبر آ کر اپنے کیسز کا سامنا کریں مگر ان میں کیسز کا سامنا کرنے کی ہمت اور حوصلہ نہیں ہے۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ عالمی اقتصادی فورم نے پاکستان کی معیشت کے حوالے سے مثبت اشاریئے دیئے ہیں، ڈیفالٹ کا خطرہ مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔