حکومت اور پاکستان تحریک انصاف میں مذاکرات کی راہ ہموار ہونے لگی، حکومت نے مذاکراتی کمیٹی کو بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی اجازت دے دی۔ پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کی آج بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کا امکان ہے، کمیٹی دوپہر کے وقت اڈیالہ جیل میں ملاقات کرے گی، ملاقات کیلئے مذاکراتی ٹیم کے ممبران کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ مذاکراتی کمیٹی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، اسد قیصر، صاحبزادہ حامد رضا، علامہ راجہ ناصر عباس، سلمان اکرم راجا شامل ہیں، علی امین گنڈاپور کی بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات متوقع ہے۔ کمیٹی مذاکرات کے تیسرے دور کے لئے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مشاورت کرے گی۔ دریں اثناء ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور اسد قیصر نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، دونوں رہنماؤں نے باضابطہ طور پر پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے ملاقات کی درخواست کی۔ قومی اسمبلی کے ترجمان نے کہا کہ سپیکر نے دونوں رہنماؤں کے پیغام سے حکومت کو آگاہ کر دیا ہے، اسمبلی سپیکر نے صرف پیغام رسانی کا کردار ادا کیا کہ مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے حکومت ملاقات کروا دے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی اور سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے درمیان رابطہ قائم ہونے کے بعد عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے امکانات روشن ہوئے ہیں۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

تحریک انصاف نے مذاکرات میں تحریری مطالبات پیش کردیے 

حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان بات چیت کا تیسرا مرحلہ شروع ہو چکا ہے۔

 اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی نگرانی میں حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہیں۔

حکومتی مذاکراتی کمیٹی میں عرفان صدیقی، رانا ثنا اللہ، خالد مقبول صدیقی اور فاروق ستار شامل ہیں، جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے عمر ایوب، اسد قیصر، علی امین گنڈا پور، علامہ راجہ ناصر عباس اور صاحبزادہ حامد رضا کمیٹی کا حصہ ہیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب نے اسپیکر قومی اسمبلی کو اپنے تحریری مطالبات پیش کیے، جن پر کمیٹی کے چھ اراکین کے دستخط موجود ہیں۔ ان دستخط کنندگان میں عمر ایوب، علی امین گنڈا پور، سلمان اکرم راجہ اور صاحبزادہ حامد رضا شامل ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ کمیٹی میں پیش کردیے،عمر ایوب نے تحریری مطالبات کمیٹی اجلاس میں پڑھ کر بھی سنائے،چارٹر آف ڈیمانڈ  2 نکات اور 3 صفحات پر مشتمل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو غیر موثر بنانے کا کام شروع ہو چکا۔بیرسٹرسیف
  • حکومت کو 7 روز میں مذاکرات کا تحریری جواب دینا ہے: عمر ایوب
  • کسی کو اعتراض ہے تو مذاکراتی کمیٹی کی چیئرمین شپ چھوڑنے کو تیار ہوں، اسپیکر قومی اسمبلی
  • تحریک انصاف نے مذاکرات میں تحریری مطالبات پیش کردیے 
  • اگر کسی کو اعتراض ہے تو کوئی اور چیئرمین شپ کرسکتا ہے،ایاز صادق کا مذاکراتی کمیٹیوں سے خطاب
  • مذاکرات کا تیسرا دور، تحریک انصاف نے اپنے تحریری مطالبات کو حتمی شکل دیدی
  • تنخواہوں میں اضافہ، حکومتی اوراپوزیشن ارکان یک زبان ہو گئے
  • نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی سے واک آ ئو ٹ
  • قومی اسمبلی اجلاس، نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کا ایوان سے واک آﺅٹ
  • پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کا عمران خان کو جوڈیشل کمیشن کے قیام کے مطالبے پر لچک دکھانے کا مشورہ