ہوم گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ اور پھر بارڈ-گواسکر ٹرافی میں آسٹریلیا کے ہاتھوں بدترین شکست کے باوجود بھارتی کپتان روہت شرما ڈھٹائی کیساتھ کپتانی کرنے کے خواہشمند ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کو منعقدہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) حکام کیساتھ چیف سلیکٹر اجیت اگرکر اور ہیڈکوچ گوتم گمبھیر کی میٹنگ ہوئی، جس میں ٹیم مینجمنٹ نے بتایا کہ مسلسل شکستوں کے باوجود انڈین ٹیم کی قیادت کے خواہشمند ہیں اور مزید چند ماہ کپتانی کرنا چاہتے ہیں۔

ادھر روہت شرما کا مستقبل ٹیسٹ ٹیم میں سوالات پیدا کررہا ہے جبکہ ناقص پرفارمنس کے بعد انکی ٹیم میں جگہ بنانا تک مشکل ہے البتہ پانچویں ٹیسٹ میں مسلسل ناکامی کی وجہ سے انہوں نے خود کو آرام دیا تھا۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بمراہ پاکستان کیخلاف میچ نہیں کھیل سکیں گے! انکشاف

بورڈ میٹنگ میں اجیت اگرکر اور گوتم گمبھیر نے کہا کہ روہت چاہتے ہیں کہ وہ مزید کچھ ماہ کپتان رہیں اور اتنے عرصے میں قیادت کیلئے نیا آپشن ڈھونڈ لیا جائے۔

مزید پڑھیں: روہت شرما اور سابق مینیجر کا کوہلی کے خلاف بڑا منصوبہ بے نقاب

روزنامہ جاگرن کی ایک رپورٹ کے مطابق ، میٹنگ کے دوران، روہت کے طویل مدتی جانشین کے طور پر بمراہ کا نام تجویز کیا گیا تھا لیکن اس معاملے پر بورڈ کے کئی عہدیداران شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔ 

مزید پڑھیں: روہت جانے کا وقت ہوگیا ہے! بھارتی صحافی کا کپتان سے ریٹائرمنٹ کا مطالبہ

بمراہ کے معاملے پر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ بطور فاسٹ بولر کپتانی انکے اوپر بوجھ بن سکتی ہے اور کارکردگی بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

دوسری جانب جسپریت بمراہ کی کمر میں سوجن کے باعث چیمپئینز ٹرافی کے ابتدائی میچز میں شرکت بھی مشکوک ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

انٹر بورڈ کمیٹی 2دن میں ختم کر کے نئی نہ بنائی گئی تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع ہوگا، منعم ظفر

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ  انٹرمیڈیٹ بورڈ کی کمیٹی 2 دن میں ختم کرکے نئی کمیٹی تشکیل نہ دی گئی تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کردیں گے۔

انٹر سال اول کے حالیہ متنازع نتائج اور بے ضابطگیوں کے خلاف متاثرہ طلبہ و طالبات اور والدین کی جانب سے انٹر بورڈ آفس پر کیے گئے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نےمتنبہ کیا ہے کہ انٹر بورڈ کی بنائی گئی کرپٹ عناصر پر مشتمل کمیٹی 48گھنٹوں میں ختم کر کے سینئر اساتذہ، شہر کے اسٹیک ہولڈرز،کراچی چیمبر آف کامرس اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کی نئی کمیٹی تشکیل نہ دی گئی تو اپنا آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے اور احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے۔

پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کے ہاتھوں انٹر ومیٹرک بورڈ ز،ثانوی تعلیمی ادارے اور جامعات تک محفوظ نہیں ہیں۔ کراچی کے طلبہ کی تعلیمی نسل کشی کی جارہی ہے۔جامعات کی خود مختاری پر حملہ کیا جارہا ہے،جماعت اسلامی کراچی کے طلبہ کے حق کے لیے ہر محاذ پر ان کا مقدمہ لڑے گی،اگر ضرورت پڑی تو وزیر اعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس پر بھی احتجاج اور گھیراؤ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بتایا جائے گزشتہ سال این ای ڈی یونیورسٹی کے پروفیسر کی نگرانی میں بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ کا کیا ہوا اور طلبہ و طالبات کے مستقبل سے جس طرح کھیلاگیاتھا اس کے ذمے داران کے خلاف کیا کاروائی ہوئی؟ خاتون ڈپٹی کنٹرولر ایگزامینیشن جو کمیٹی کے طلب کرنے پر پیش نہیں ہوئیں اور مفرور رہیں ان کو اس سال کنٹرولر ایگزامینیشن کیوں بنادیا گیا؟

امیر جماعت نے کہا کہ 12رکنی کمیٹی تو انٹر بورڈ کے ملازمین پر مشتمل ہے اس سے کس طرح کراچی کے طلبہ و طالبات کو انصاف مل سکتا ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ جامعات پر حکومتی کنڑول کے لیے اسمبلی سے بل منظور کروانا چاہتے ہیں اور یہ بل اسٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے وہ چاہتے ہیں کہ کوئی بھی 21گریڈ کا افسر،4 سال کا تجربہ رکھنے والا بیوروکریٹ خواہ وہ پی ایچ ڈی بھی نہ ہوصرف ماسٹر ہو وہ میڈیکل یونیورسٹی کا سربراہ بن سکتا ہے، تعلیم کا مذاق اور کھلواڑ بنایا ہوا ہے۔

منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کو تعلیم کا بیڑا غرق نہیں کرنے دے گی۔تعلیم، تعلیمی اداروں اور جامعات کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے طلبہ و طالبات او ر والدین کا واضح اور دوٹوک مطالبہ اور مؤقف ہے کہ موجودہ کمیٹی ختم کر کے نئی کمیٹی بنائی جائے،5ہزار اسکروٹنی فارم جمع کرائے جاچکے ہیں،امتحانی کاپیوں کی ری چیکنگ طالب علموں کی موجودگی میں کی جائے۔ جماعت اسلامی نے ادارہ نورحق سمیت تمام اضلاع میں طلبہ ڈیسک قائم کردی ہیں،بڑی تعداد میں متاثرہ طلبہ و طالبات ہمارے  پاس آرہے ہیں، ہم ان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

مظاہرے سے ڈپٹی سیکرٹری کراچی و تعلیمی کمیٹی کے چیئرمین ابن الحسن ہاشمی،نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کے چیئرمین عاطف علی،جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی کے نائب صدر عمران شاہد، اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے ناظم آبش صدیقی،سیکرٹری کراچی جمعیت عمار بن یاسر،متاثرہ طلبہ و طالبات اور والدین نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ مضامین

  • مہنگائی کی شرح میںمسلسل تیسرے ہفتے کمی کے باوجود 21 اشیا مزید مہنگی
  • چیمپئینز ٹرافی،بھارت کا افتتاحی تقریب کو متنازع بنانے کیلئے پروپیگنڈہ
  • مہنگائی بڑھنے کی شرح کم ہونے کے باوجود ایک ہفتے کے دوران 21 اشیا مزید مہنگی ہو گئیں
  • مہنگائی کی شرح میں مسلسل تیسرے ہفتے کمی کے باوجود 21 اشیاء مزید مہنگی
  • شکست ہضم نہ ہوسکی؟ بھارتی بورڈ نے ٹیم کو ''گروکل اسکول'' بنادیا
  • چیمپئینز ٹرافی؛ افتتاحی تقریب، کیپٹنز میٹ! روہت کی پاکستان آمد سے متعلق بڑا یوٹرن
  • انٹر بورڈ کمیٹی 2دن میں ختم کر کے نئی نہ بنائی گئی تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع ہوگا، منعم ظفر
  • گدون ٹیکسٹائل ملز نے کپاس کی کم پیداوار کے باوجود مضبوط کارکردگی دکھائی. ویلتھ پاک
  • پاک بھارت میچ؛ ریونیو شیئرنگ پر پاکستان اور اماراتی بورڈ معاہدے کے قریب
  • بھارت کے اہم کھلاڑی کی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت مشکوک ہوگئی